کراچی:

وزیر خزانہ کی دورہ سعودی عرب سے وابستہ مثبت توقعات، انشورنس سیکٹر کی بڑھتی خریداری سرگرمیوں اور لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل چار روزہ مندی کے بعد منگل کو تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 1لاکھ 12ہزار اور 1لاکھ 13ہزار پوائنٹس کی دو سطحیں بحال ہوگئیں۔

تیزی کے سبب 57.

17فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ حصص کی مالیت 1کھرب 61ارب 10کروڑ 48لاکھ 58ہزار 814روپے کا اضافہ ہوگیا۔ کاروباری دورانیے میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے سبب ایک موقع پر 102 پوائنٹس کی مندی اور بعدازاں سیمنٹ فرٹیلائزر بینکنگ آئل اینڈ گیس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر میں خریداری سرگرمیوں کے باعث 1509پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔

نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1344.95 پوائنٹس کے اضافے سے 113088.48پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 502.31پوائنٹس کے اضافے سے 35308.90پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 809.42پوائنٹس کے اضافے سے 70076.70پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 3165.09پوائنٹس کے اضافے سے 169985.58پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم پیر کی نسبت 6.61فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 54کروڑ 50لاکھ 5ہزار 593 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 446 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 255 کے بھاو میں اضافہ 139 کے داموں میں کمی اور 52 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاو 140.28روپے بڑھکر 9529.61 روپے اور لکی سیمنٹ کے بھاو 55.35روپے بڑھکر 1459.65روپے ہوگئے جبکہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بھاو 92.80روپے گھٹ کر 853.54 روپے اور سفائر فائبرز کے بھاو 59.44روپے گھٹ کر 1039.96 روپے ہوگئے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے اضافے سے

پڑھیں:

پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان میں ذہنی امراض اور نفسیاتی دباؤ میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ بحران معاشرتی اور قومی سطح پر سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ہونے والی 26ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے ذہنی امراض میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں ہر تین میں سے ایک فرد نفسیاتی مسائل سے دوچار ہے، جب کہ گزشتہ ایک سال کے دوران تقریباً ایک ہزار افراد نے ذہنی دباؤ کے باعث اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔

کانفرنس کے سائنٹیفک کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر محمد اقبال آفریدی نے بتایا کہ پاکستان میں ڈپریشن اور اینگزائٹی کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ خواتین میں ذہنی دباؤ کے کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں، جس کی بنیادی وجوہات گھریلو تنازعات، سماجی دباؤ اور معاشی مشکلات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ برسوں کے دوران قدرتی آفات، دہشت گردی، بے روزگاری اور سیاسی عدم استحکام نے عوام کے ذہنوں پر گہرے منفی اثرات ڈالے ہیں۔

پروفیسر واجد علی اخوندزادہ کے مطابق پاکستان میں ہر چار میں سے ایک نوجوان اور ہر پانچ میں سے ایک بچہ کسی نہ کسی نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں 10 فیصد افراد منشیات کے عادی ہیں، جن میں آئس اور دیگر نشہ آور اشیا کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک کی 24 کروڑ آبادی کے لیے صرف 90 نفسیاتی ماہرین موجود ہیں، جو عالمی معیار کے لحاظ سے نہ ہونے کے برابر ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر 10 ہزار افراد کے لیے کم از کم ایک ماہر نفسیات ہونا چاہیے، جب کہ پاکستان میں تقریباً پانچ لاکھ سے زائد مریضوں پر ایک ماہر دستیاب ہے۔

ڈاکٹر افضال جاوید اور دیگر ماہرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں معاشی ناہمواری، بے روزگاری، موسمیاتی تبدیلیاں اور سرحدی کشیدگی عوام کے ذہنی سکون کو تباہ کر رہی ہیں۔ نوجوان طبقہ خصوصاً مایوسی اور عدم تحفظ کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں خودکشیوں کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذہنی صحت کو قومی ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں میں نفسیاتی مشاورت مراکز قائم کیے جائیں اور عوامی آگاہی مہمات شروع کی جائیں تاکہ معاشرہ اس بڑھتے ہوئے نفسیاتی بحران سے محفوظ رہ سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟