سپیکر قومی اسمبلی کا بحرین کے پارلیمانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ،وفود کے تبادلوں پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا بحرین کے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سپیکر اور پارلیمانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ،عشائیہ میں بحرین کے اسپیکر احمد بن سلمان المسلم ۔پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں اور آزاد جموں و کشمیرقانون ساز اسمبلی اور گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکرز کو موعو کیا گیا تھا تاہم اسپیکر سندھ اسمبلی اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی اپنی مصروفیات کے باعث شرکت نہیں کر سکے۔عشائیہ میں شرکت کرنے والوں میں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ،خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی، اذاد جموں و کشمیر اسمبلی اسپیکر چوہدری لطیف اکبر، گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر نذیر احمد ، پاک-بحرین فرینڈشپ گروپ کے قائم مقام کنوینر چوہدری محمد شہباز بابر، اور دیگر معززین شامل تھے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بحرینی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے عشائیہ میں شریک مہمانوں سے تعارف کرایا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اس ملاقات کا مقصد بحرینی اسپیکر کو پاکستان کے جغرافیائی خدوخال، وسائل اور پیداواری صلاحیتوں سے روشناس کرانا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مزید مواقع پیدا کیے جا سکیں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے وفد کو بتایا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا زرعی اور معاشی مرکز ہے۔ انہوں نے بحرینی وفد کو مستقبل میں پنجاب کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ زرعی، صنعتی، اور تجارتی شعبوں میں بحرین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے خیبرپختونخوا کی صوبےکی جغرافیائی اہمیت، ثقافت، معدنی وسائل، تیل اور گیس کے وسیع ذخائر سے وفد کو آگاہ کیا اور انہیں خیبرپختونخوا کا دورہ کی دعوت دی۔اسپیکر گلگت بلتستان نذیر احمد نے بتایا کہ گلگت بلتستان قدرتی حسن اور سیاحتی شعبے میں عالمی سطح پر ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے بحرینی وفد کو دعوت دی کہ وہ گلگت بلتستان کے قدرتی حسن دیکھنے کے لیے وہاں کا دورہ کریں۔اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے مسئلہ کشمیر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر جغرافیائی لحاظ سے ایک حساس خطہ ہے اور یہاں کے عوام کو پاکستان کی غیر متزلزل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی خوبصورت وادیوں اور سیاحتی مقامات کا ذکر کرتے ہوئے بحرینی وفد کو مظفرآباد کے دورے کی دعوت دی۔صوبہ سندھ اور بلوچستان کے اسپیکر کی عدم شرکت کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے صوبہ سندھ اور بلوچستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بحرینی وفد کو صوبہ سندھ اور بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت ، دونوں صوبوں کے ثقافتی ورثے اور موجود قدرتی وسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان قدرتی گیس اور معدنیات کے ذخائر سے مالامال ہے، جبکہ سندھ پاکستان کی صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ انہوں نے بحرینی اسپیکر کو آئندہ اپنے دورہ پاکستان کے شیڈول میں سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے دورے کو بھی شامل کرنے کا کہا۔بحرین کے اسپیکر احمد بن سلمان المسلم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور تمام شریک اسپیکرز کا پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستان میں بے پناہ محبت اور خلوص ملا ہے۔
بحرینی سپیکر نے پاکستان کو اسلامی دنیا کا ایک اہم ملک قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔عشائیے کے دوران پاکستان اور بحرین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں پر اتفاق کیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بحرینی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بحرین کے پارلیمانی وفد کادورہ دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بحرینی وفد کو نے بحرینی وفد گلگت بلتستان کرتے ہوئے کے اسپیکر انہوں نے بحرین کے کے دورے کہا کہ
پڑھیں:
قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور
اسلام آباد:قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون نے کہا کہ چند ممالک میں پاکستانیوں کو شہریت ملتی تھی تو ان کو پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑتی تھی، ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہے ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے کہا کہ 22 ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے معاہدے ہو چکے ہیں جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو دہری شہریت میں پاکستانی شہریت چھوڑنی نہیں پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس بل میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، پاکستانی شہریوں کو شہریت ملنی چاہیے۔
اسلام آباد میں ترقیاتی کام
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ بہت سے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کر دیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 250 ملین کا فنڈ رکھا گیا۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کر رہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پر کمیٹی کو بریفنگ
اسلحہ لائسنس کے معاملے پر وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنا رہے ہیں، پہلے اسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے جن میں کچھ غیر مناسب چیزیں بھی سامنے آئی ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے، ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہے لیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے۔ اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
انسانی اسمگلنگ پر بحث
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر پاکستان کا نام بدنام ہو رہا ہے، پاکستان سے کوئی بھی شخص جعلی پاسپورٹ پر نہیں باہر جا سکتا۔
انہوں نے بتایا ک 200 سے زائد انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی اے کے کئی لوگوں کو نوکریوں سے بھی برخاست کیا گیا ہے، وزیراعظم نے ایف آئی اے کے افسر کو تین ممالک میں بھی بھیجا۔
سیکریٹری داخلہ آغا خرم علی نے بتایا کہ ہم نے پچھلے چند ماہ میں بڑے انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے۔
پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ کشتیوں پر جو لوگ جاتے ہیں اور سعودیہ میں گینگ بھیک مانگنے کے لیے جاتے ہیں، بہت سے گلف ممالک نے ڈی جی خان کو بین کر دیا ہے، انسانی اسمگلنگ پر ہمیں تفصیلی بریفنگ دیں۔
رکن کمیٹی سیدہ نوشین نے سوال کیا کہ کیا بھیک مانگنے والے جب پاکستان واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے؟
سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ہمیں سعودی عرب نے 4300 کی لسٹ دی ہے، ہم ان 4300 لوگوں کو واپس لا چکے ہیں اور ان کے پاسپورٹ بلاک کیے جا چکے ہیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ ایف آئی اے کے لوگ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ڈی جی بدلںے سے کام نہیں چلے گا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ انٹرنیشنل انسانی اسمگلنگ کانفرنس میں پاکستانی ایف آئی اے کے کام کی تعریف کی گئی ہے، اپنے اداروں کو ہی زیادہ بدنام نا کیا جائے۔ سعودی عرب اور یو اے ای نے بھکاریوں کی شکایت کی ہے، ہم ان لوگوں کو واپسی پر سزا دینے کے لیے قانون بھی لا رہے ہیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ یہ تو آپ ادارے کو کلین چٹ دے رہے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ یہاں سے یہ لوگ ویزا اور پاسپورٹ پر پاکستان سے نکلتے ہیں، کشتی حادثات میں بھی یہ لوگ پاکستان سے قانونی طریقوں سے باہر نکلے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ میں جمشید دستی صاحب کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا، ایف آئی اے کے لوگ کتنے دوہری شہریت رکھتے ہیں وہ چیک کیا جائے، چیک کیا جائے کہ یہ ایف آئی اے کے کتنے لوگ ایک ایک سال کی چھٹی لے کر جاتے ہیں۔
سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی کے معاملے پر کمیٹی میں بحث
نبیل گبول نے کہا کہ بتایا جائے سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی پر کس نے اسلحہ کے ساتھ قبضہ کیا ہے؟
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ میں نے ان دونوں پارٹیوں کو سنا ہے اس پر میں نے فیصلہ دیا، اس پر ایک پارٹی ہائیکورٹ چلی گئی اور ہائیکورٹ نے چیف کمشنر آفس کے فیصلے کو کالعدم کرکے ریکارڈ منگوایا تھا، جو رپورٹ ہم نے عدالت میں جمع کروائی تھی وہ ہمیں بھی دے دیں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی کا معاملہ آئندہ بتا دوں گا، ہمارے ہوتے ہوئے کوئی بھی قبضہ نہیں کر سکتا۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی اور سینیٹ جیسے اداروں کی سوسائٹی کی زمین پر قبضہ ہو جائے تو کیا ہوگا؟ ہمیں ان دونوں سوسائٹیوں پر ہونے والی پیشرفت پر بتائیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے 2عہدے ایک شخص کے پاس ہیں، ان میں سے ایک عہدہ ان کے پاس رہنے دیں۔
پاسپورٹس اتھارٹی کا معاملہ
پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل وزیر نے پاسپورٹس اتھارٹی کا معاملہ کمیٹی میں اٹھا دیا۔
زرتاج گل نے کہا کہ ڈی جی پاسپورٹس بیٹھے ہیں بہت اچھا کام کر رہے ہیں، یہ حکومت پاکستان کو سالانہ بڑی کمائی کر کے دیتے ہیں، جو محکمہ اپنی کمائی خود کرتا ہے تو ان کی اپنی اتھارٹی بنائی جائے، اگر نادرا کی اتھارٹی بن گئی تو پاسپورٹس کی بھی اتھارٹی بننی چاہیے۔