فیک نیوز پر پیکا‘ فیک پارلیمنٹ‘ فیک حکومت پر کوئی بات نہیں کرتا: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کو بہت وقت دے دیا، رمضان کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک کا آغاز کریں گے۔ حکمران اتنے گرچکے آئی ایم ایف کو اعلیٰ عدالت تک بھی پہنچ فراہم کردی، قوم کی خودمختاری اور آزادی کا اس سے بڑھ کر کیا سودا ہوگا؟۔ ملک کا المیہ کہ یہاں سیاست، عدالت اور صحافت پر مکمل کنٹرول قائم ہوچکا ہے، مرضی کے نتائج کے لیے طاقت کا استعمال ہوتا ہے، اس اپروچ سے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ فیک نیوز کا معاملہ زیربحث، فیک پارلیمنٹ اور فیک حکومت کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا، سب سے بڑا جرم عوامی رائے غصب کرکے مسلط ہونا ہے، فیک نیوز کے نام پر پیکا ایکٹ آگیا، فیک حکمرانوں اور انہیں مسلط کرنے والوں کے خلاف کس ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی؟۔ کرم میں کانوائے پر حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔ اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ کے لیے یک جان ہوگئے، ملکی سلامتی کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ پاکستان، افغانستان جھگڑے میں دونوں ممالک کا نقصان، دشمن فائدہ اٹھائیں گے، اسلام آباد اور کابل بامعنی مذاکرات کریں، افغان سرزمین کسی صورت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ کشمیر پر خاموشی، بھارت سے دوستی کی خواہشات اور افغانستان سے لڑائی کی پالیسی ملک کے مفاد میں نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ 31برس سے ہر حکومت نے آئی پی پیز کو نوازا، ملک پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، یہ ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں کھرب پتی بیٹھے ہیں اور ان میں سے 70فیصد سے زائد فارم 47کی پیداوار ہیں۔ حکومت مہنگائی میں کمی سے متعلق مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، حکومت گراؤنڈ پر موجود نہیں، اشتہارات سے کام چلایا جارہا ہے، کے پی میں 38لاکھ بچے سکول نہیں جاتے، پورے ملک میں تعداد پونے تین کروڑ ہے، تعلیم کا نظام طبقاتی ہے، سکولوں کو آؤٹ سورس کیا جارہا ہے، شوگر مافیا کے ظلم سے چھوٹا کسان پس کر رہ گیا۔ عمران خان سیاسی قیدی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹرمپ غزہ میں مظالم کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ حکمرانوں نوبل انعام کیلئے نامزد کردیا ہے، حافظ نعیم
لاہور:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، لوگ فاقوں سے شہید ہو رہے ہیں جب کہ اسرائیل اسے اپنی فتح قرار دے رہا ہے، صہیونی مظالم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جبکہ پاکستانی حکمران اس سے نوبل انعام کے لیے نامزد کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے ایک نحیف بچے کی تصویر شیئر کرکے اسلامی دنیا کے حکمرانوں اورعالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ غزہ کا فاقہ زدہ بچہ 18 ماہ کا محمد زکریا ہے جس کی تصویر امریکا، اور اقوام متحدہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد ''مہذب'' دنیا کی ناکامی اور عالمی قوانین کی پامالی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین میں صہیونی افواج کی سفاکیت انسانی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اسرائیل کی بارود اور آگ کی بارش بلاتمیز مساجد، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بمباری سے 60 ہزار سے زائد لوگ جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شہید ہوگئے ہیں، زخمیوں اور ملبے تلے دب جانے والوں کی تعداد کا تاحال اندازہ نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے لاکھوں کی آبادی کو خوراک اور ادویات کی ترسیل پر بھی پابندی لگا رکھی ہے، اہل غزہ کو پینے کے پانی تک کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی مظالم کو ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جب کہ پاکستان کے حکمرانوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے اسلامی دنیا اور بالخصوص عرب ممالک اور پاکستان کے حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوں اور غزہ کے معاملہ پر امت کے جذبات کی ترجمانی کریں۔