Express News:
2025-07-26@14:50:11 GMT

خاتون کی آنکھ سے پانچ کانٹیکٹ لینس برآمد

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

چین کے شہر بیجنگ میں ایک خاتون کی آنکھ کے پیچھے چھپے 5 کانٹیکٹ لینس کے انکشاف نے ڈاکٹروں کو حیران کردیا ہے۔

یہ غیر معمولی کیس طبی دنیا میں تہلکہ مچا گیا، کیونکہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی مریض کی آنکھ کے اندر ایک سے زائد کانٹیکٹ لینس چھپے ہوئے پائے گئے۔

عالمی میڈیا کے مطابق چین کی ایک خاتون کئی سال سے کانٹیکٹ لینس استعمال کر رہی تھیں۔ وہ اپنے چہرے کے ایک طرف پتلا پن اور آنکھ کے دھنسے ہونے کی شکایت لے کر اسپتال پہنچیں۔ ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا اور چہرے کو ہموار بنانے کےلیے سرجری کا فیصلہ کیا۔ تاہم، سرجری کے دوران ڈاکٹروں کو ایک انتہائی حیران کن منظر دیکھنے کو ملا۔

سرجری کے دوران ڈاکٹروں نے مذکورہ خاتون کی آنکھ کے پیچھے 5 کانٹیکٹ لینس دریافت کیے، جو پچھلے چند ماہ سے وہاں چھپے ہوئے تھے۔ میڈیکل ٹیم کے مطابق، خاتون کو ہیمی فیشل ایٹروفی (Hemifacial atrophy) نامی بیماری تھی، جس کی وجہ سے آنکھ کے ارد گرد کی چربی کے ٹشو سکڑ گئے تھے۔ اس حالت میں آنکھ کا گولہ بھی سکڑ جاتا ہے، جس کی وجہ سے کانٹیکٹ لینسز کو آنکھ کے پیچھے چھپنے کے لیے کافی جگہ مل گئی۔

خوش قسمتی سے خاتون کو آنکھ کے پیچھے چھپے لینسز کی وجہ سے کسی قسم کی تکلیف یا پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ تاہم، ڈاکٹروں نے بتایا کہ اگر یہ لینس زیادہ دیر تک آنکھ کے پیچھے رہتے تو آنکھوں میں زخم یا انفیکشن جیسے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے تھے۔

یہ کیس آنکھوں کے ڈاکٹروں اور دیگر طبی ماہرین کے لیے بھی انتہائی دلچسپ ثابت ہوا ہے، کیونکہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی مریض کی آنکھ کے اندر ایک سے زائد کانٹیکٹ لینس چھپے ہوئے پائے گئے۔ ڈاکٹروں نے اس واقعے کو طبی تاریخ کا ایک منفرد اور یادگار کیس قرار دیا ہے۔

اس واقعے کے بعد ڈاکٹروں نے کانٹیکٹ لینس استعمال کرنے والوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لینسز کو صحیح طریقے سے استعمال کریں اور کسی بھی غیر معمولی علامت کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈاکٹروں نے کی آنکھ کے

پڑھیں:

سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان میں استعمال شدہ (لنڈا کے) کپڑوں کی درآمد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں صرف گزشتہ مالی سال کے دوران 51 کروڑ ڈالر مالیت کے 11 لاکھ 37 ہزار 510 میٹرک ٹن پرانے کپڑے درآمد کیے گئے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے۔ ملک بھر میں سیکنڈ ہینڈ ملبوسات کی فروخت کا مرکز کراچی ہے، جہاں ہر ماہ چار سو سے پانچ سو کنٹینرز یورپ، امریکا، جاپان اور کوریا سے پہنچتے ہیں۔

کراچی کی مختلف مارکیٹوں اور گوداموں میں اترنے والے ان کنٹینرز سے مال آف لوڈ کرکے چھانٹی کی جاتی ہے۔ یہاں سے ملک بھر کے ہول سیلر کپڑے خرید کر اپنے شہروں میں روانہ کرتے ہیں۔ ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی امپورٹ ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے باعث اب زیادہ تر سی گریڈ کا مال ہی درآمد ہو رہا ہے۔

پرانے کپڑوں پر حکومت نے پانچ فیصد درآمدی ڈیوٹی، پانچ فیصد سیلز ٹیکس، اور چھ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس سمیت دیگر چارجز نافذ کیے ہیں جس کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فی کلو شرٹس 35 سے 50 روپے جبکہ جیکٹس 50 سے 80 روپے تک فروخت ہو رہی ہیں۔

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ دفاتر، تقریبات یا روزمرہ استعمال کے لیے یہ برانڈڈ اور استعمال شدہ کپڑے نئے ملبوسات کے مقابلے میں خاصے سستے اور پائیدار ہوتے ہیں۔

ریٹیلرز کے مطابق یہ کپڑے نہ صرف متوسط طبقے بلکہ دیگر طبقات میں بھی خاصے مقبول ہیں، خاص طور پر سردیوں میں پرانے جیکٹس، کوٹ اور سوئیٹرز کی مانگ میں غیرمعمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • محکمہ سوشل ویلفیئر میں 15 ڈاکٹروں کی بھرتیوں کی منظوری
  • سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے
  • راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کے پیچھے جرگے کا اندھا انصاف بے نقاب
  • صرف 8 گیندیں اور کیلس و ڈریویڈ کا ریکارڈ بریک، انگلش بیٹر جو روٹ تیسرے بڑے اسکورر بن گئے
  • بین الاقوامی یونیورسٹیاں پنجاب میں کیمپس بنانے کیلئے تیار، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کی منظوری
  • نبی کریم ﷺ کی روشن تعلیمات
  • رجب بٹ کے مسائل کے پیچھے کونسی مشہور شخصیت ہے؟ ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے بتا دیا
  • پانچ اگست کو اسلام آباد نہیں جارہے ہر جگہ پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • اسلام کے لبادے میں چھپے فتنوں کو حکومت لگام دے، شاداب رضا نقشبندی