پی ٹی آئی مینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسے کے لیے نئی درخواست کے ساتھ پھر کوشاں
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسے کے لیے نئی درخواست کے ساتھ پھر کوشاں ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے نائب صدر اکمل خان باری نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو 22 مارچ کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ کل صوابی میں ہوگا، ٹکراؤ سے گریز کا اعلان
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ 23 مارچ قرارداد پاکستان کے موقع پر22 مارچ کو پرامن جلسے کی اجازت دی جائے، پرامن جلسہ کرنا تحریک انصاف کا بنیادی حق ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے،22مارچ کو پرامن جلسہ کریں گے، جلسے کا مقصد23 مارچ کے نظریئے کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ ہوگا یا نہیں، لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش
یاد رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے 8 فروری کو لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی تھی، تاہم بعد ازاں اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی نے 8 فروری کو صوابی میں جلسہ کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
23 مارچ we news پی ٹی آئی درخواست ڈپٹی کمشنر لاہور مینار پاکستان یوم آزادی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی درخواست ڈپٹی کمشنر لاہور مینار پاکستان یوم ا زادی مینار پاکستان ڈپٹی کمشنر پی ٹی ا ئی کے لیے
پڑھیں:
لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
—فائل فوٹولاہور میں اہم شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیو بنانے اور اپ لوڈ کرنے کے معاملے پر مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کر لیے گئے۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کے خلاف نازیبا مواد کی تشہیر میں ملوث افراد رعایت کے مستحق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کی تضحیک اور تمسخر اڑانے والے عناصر کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔
پشاور ہائی کورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیے۔
دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیے۔
عدالت نے فریقین سے 1 ماہ میں جواب طلب کر لیا ہے۔