Islam Times:
2025-06-18@22:04:11 GMT

بلوچستان میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، سراج الحق

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

بلوچستان میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، سراج الحق

ژوب میں مقامی مدرسہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ 77 سال کے باوجود بلوچستان کے وسائل یہاں کے عوام پر خرچ نہ ہوسکے۔ بڑی تعداد میں نوجوان بے روزگار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے رہنماء سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے۔ پہلے رات کو راستے بند ہوتے تھے، اب دن کو بھی آمدورفت ناممکن ہے۔ اغواء برائے تاوان منافع بخش کاروبار بن گیا ہے۔ صوبائی حکومت گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس تک محدود ہوگئی ہے۔ ذمہ داری نہ مرکزی حکومت لیتی ہے نہ صوبائی حکومت اپنے آپ کو ان مسائل کی ذمہ دار ٹھراتی ہے۔ ایک طرف بدامنی کی آگ میں پورا صوبہ جل رہا ہے تو دوسری طرف بدعنوانی اور خراب طرز حکمرانی کی وجہ سے بلوچستان کے عوام تکلیف میں ہے۔ بے روزگار ی عروج پر ہے، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ 77 سال کے باوجود بلوچستان کے وسائل یہاں کے عوام پر خرچ نہ ہوسکے۔ بڑی تعداد میں نوجوان بے روزگار ہیں۔ بے روزگار نوجوان خفیہ تنظیموں کیلئے بہترین را میٹریل بن سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ژوب میں مقامی مدرسہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ پنجاب کے مزدوروں کا قتل افسوس ناک واقعہ ہے۔ عوام حیران ہیں کہ صوبائی حکومت تعزیاتی، مذمتی بیانات کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی۔ نہ قومی اسمبلی اور نہ ہی سینٹ میں بلوچستان میں قتل و غارت گری اور ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے کوئی کہنے، سننے والا ہے۔ بلوچستان میں لاشوں کا کاروبار عروج پر اور تجارت بند ہے۔ بدقسمتی سے سیکیورٹی اداروں و حکومت کی ناکامی نااہلی کی وجہ سے بلوچستان میں ایک کلو آٹا مہنگا اور عوام کا خون سستا ہوا ہے۔ آٹھ سالہ مصور کاکڑ سو دنوں سے لاپتہ، عوام نے بہت احتجاج کیا، حکومت نے دس دنوں میں برآمد کرنے کے وعدے تو کئے مگر وعدوں کے باوجود بازیاب نہیں کیا۔ حکومت عوام کے مسائل حل، امن دیں یا گھر چلی جائے۔ حکمران طبقہ مراعات لینے مراعات میں اضافہ کرنے میں تو فعال و سرگرم ہیں، مگر مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہیں۔ جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں سراج الحق بے روزگار

پڑھیں:

بلوچستان حکومت نے رخصت ہو رہے مالی سال کے بجٹ کا کتنا فیصد خرچ کیا؟

بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ منگل کو پیش کرنے جا رہی ہے جس کا ممکنہ حجم ایک کھرب روپے سے زائد ہوگا۔ بجٹ میں تعلیم، صحت ور امن و امان حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہوں گی۔

آئیے جانتے ہیں کہ بلوچستان حکومت نے رواں مالی سال کے دوران اپنے بجٹ کا کتنا فیصد حصہ خرچ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ بلوچستان کی ترقی کا جامع روڈ میپ ہوگا، سرفراز بگٹی

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کے مطابق بلوچستان حکومت نے مالی سال 2024-25 کے لیے مختص پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (PSDP) کے بجٹ کا 90 فیصد استعمال کر لیا ہے جو کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ باقی 10 فیصد ترقیاتی بجٹ بھی رواں مالی سال کے اختتام سے قبل جاری کر دیا جائے گا تاکہ جاری ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جا سکیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ تعلیم، صحت، پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ، ماہی گیری، زراعت اور توانائی جیسے اہم شعبوں کے لیے مختص فنڈز کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے تاکہ منصوبے وقت پر مکمل ہوں۔

شاہد رند نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں ترقیاتی بجٹ کا صرف 50 سے 60 فیصد حصہ ہی خرچ کر پاتی تھیں جبکہ تاریخی طور پر 62 فیصد سے زائد فنڈز غیر استعمال شدہ رہ جاتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت نے PSDP کے لیے مختص 200 ارب روپے میں سے 90 فیصد بجٹ استعمال کر لیا ہے۔

مزید پڑھیے: حکومت بلوچستان کا کوئٹہ شہر کے اندر پیپلز ٹرین چلانے کا فیصلہ

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بلوچستان کے سینیئر صحافی و تجزیہ کار سید علی شاہ نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ہم نے بجٹ کا 90 فیصد پی ایس ڈی پی خرچ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج بھی اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ کتنا فیصد بجٹ خرچ ہوا اور کتنا لیپس کر گیا۔
بجٹ سے عوام کو کیا فائدہ پہنچا؟

سید علی شاہ نے کہا کہ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے دعویٰ کردہ 90 فیصد بجٹ کیا عوام کو فائدہ پہنچا سکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا عوامی نوعیت کے بڑے منصوبے شروع کیے گئے جس سے عام آدمی کو اسانی ہو۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے لیے 90 فیصد بجٹ خرچ کرے یا 20 فیصد سوال یہ ہے کہ گراؤنڈ ریئیلٹی کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بسنے والے لوگ آج بھی پتھر کے دور کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

سید علی شاہ نے کہا کہ حکومت 90 فیصد بجٹ خرچ کرنے پر کامیابی کے اعلانات تو کر رہی ہے لیکن اس 90 فیصد کو خرچ کرنے میں شفافیت کتنی رہی اور کیا پوری ایمانداری سے یہ پیسہ عوام پر خرچ ہوا اور کیا اس 90 فیصد بجٹ کو خرچ کر کے صوبے کا سوشیو اکمانک سسٹم تبدیل ہوا؟

مزید پڑھیں: بلوچستان کا عوام دوست بجٹ تیار کرنے پر مشاورت، اتحادی جماعتوں کی تجاویز شامل کرنے کا فیصلہ

معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ بلوچستان حکومت بجٹ کو مکمل طور پر خرچ کرنے کے بلند وبانگ دعوے کر رہی ہے لیکن گزشتہ مالی سال کے دوران ایک بھی میگا پروجیکٹ شروع نہیں کیا جا سکا۔

کسی بھی قومی شاہراہ کی صورتحال بہتر نہیں ہوا۔ کوئٹہ اور دور دراز علاقوں کے اسپتالوں کی صورتحال مزید بدتر ہوئی، حکومت کے آنے کے بعد سے دہشت گردی میں اصافہ ہوا جس سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں لہٰذا ایسے میں حکومت کا یہ دعویٰ زبانی جمع خرچ کے علاوہ اور کچھ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بلوچستان کا رواں مالی سال کا بجٹ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے

متعلقہ مضامین

  • منگنی کیوں ٹوڑی؟ 18 سالہ لڑکی کو گن پوائنٹ پر گھر سے زبردستی لیجانے والا نوجوان عوام کے ہتھے چڑھ گیا
  • جوہری پروگرام کا حصول ایران کا حق ہے ‘ سراج الحق
  • فتنہ الہندوستان کے مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کے لیے کیا ہے؟
  • بلوچستان کی عوام پاکستان کے ساتھ مذہب ،ثقافت اور روایات کے رشتوں میں بندھی ہے؛ ڈی جی آئی ایس پی آر
  • فتنۃ الہندوستان کے مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان کے ساتھ رشتوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • شفاف الیکشن آئین و قانون کی بالادستی سے ملک آگے بڑھے گا،سراج الحق
  • بلوچستان حکومت نے رخصت ہو رہے مالی سال کے بجٹ کا کتنا فیصد خرچ کیا؟
  • پنجاب حکومت کا  نئے مالی سال میں 100 نئے سہولت بازار قائم کرنے کا فیصلہ
  • بارش نے گرمی کا زور توڑ دیا، پنجاب، سندھ، بلوچستان، کشمیر اور خیبرپختونخوا کے عوام نے سکھ کا سانس لیا