Jasarat News:
2025-06-09@16:27:17 GMT

پاکستان کوملنے والی بیرونی مالی معاونت میں 38فیصد کمی

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کراچی /اسلام آباد (کامرس رپورٹر+صباح نیوز)پاکستان کو بیرون ملک سے ملنے والی مالی معاونت کی تفصیلات سامنے آگئیں۔پاکستان کو پہلے 7ماہ میں4 ارب 58کروڑ 46لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔جس میں 11کروڑ 55لاکھ ڈالر کی گرانٹ بھی شامل ہے۔ 19.4ارب ڈالر کے ہدف کے مقابلے میں23.60فیصد فنڈز حاصل ہوئے، دستاویزکے مطابق آئی ایم ایف سے ملنے والا ایک ارب ڈالر کا قرض اس کے علاوہ ہے دستاویز کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے پہلے7ماہ میں38فیصد کم بیرونی فنڈز موصول ہوئے، عالمی مالیاتی اداروں سے3.

22ارب ڈالر، مختلف ممالک سے 32کروڑ90لاکھ ڈالر ملے۔ رپورٹ کے مطابق اے ڈی بی نے سب سے زیادہ1.49ارب ڈالر،عالمی بینک نے60کروڑ ڈالر قرض دیا، جولائی تا ستمبر نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں 59کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، پاکستان نے 7ماہ میں 50کروڑ ڈالر کا بیرونی کمرشل قرض بھی لیا۔جولائی تا ستمبر بجٹ سپورٹ کی مد میں2.54ارب ڈالر کی بیرونی فنڈنگ ملی، پروجیکٹ فنانسنگ کے لیے2ارب ڈالر اور پروگرام لونزکی مدمیں1.8ارب ڈالر ملے۔ رواں مالی سال مجموعی طور پر19.4ارب ڈالر کی بیرونی مالی معاونت کا ہدف ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈالر کی

پڑھیں:

رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے

حکومت کی جانب سے جاری کردہ قومی اقتصادی سروے برائے رواں مالی سال کے مطابق ملکی معیشت کئی اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 3.6 فیصد کے مقررہ ہدف کے برعکس صرف 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق مہنگائی کی شرح 12 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں صرف 5 فیصد تک محدود رہی، جو عوامی سطح پر نسبتاً مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سالانہ فی کس آمدن کا ہدف 543,969 روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اصل فی کس آمدن 34,794 روپے کم یعنی تقریباً 509,175 روپے رہی۔

بالواسطہ ٹیکس آمدن 7,799 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 8,393 ارب روپے ریکارڈ کی گئی، جب کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو ٹیکس نیٹ میں اضافے کا عندیہ دیتی ہے۔

زرعی شعبے کی کارکردگی بھی توقعات سے کم رہی۔ دو فیصد کے ہدف کے مقابلے میں زرعی ترقی محض 0.56 فیصد رہی۔ تاہم سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات اور سبز چارے کی پیداوار میں بہتری آئی۔

ادھر صنعتی شعبے میں 4.4 فیصد گروتھ کے مقابلے میں 4.8 فیصد کارکردگی ریکارڈ کی گئی، جبکہ ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو اور پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔ تاہم بڑی صنعتوں کی پیداواری کارکردگی تشویشناک رہی، جہاں 3.5 فیصد کے ہدف کے برعکس منفی 1.5 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی۔

صحت، بجلی، گیس اور واٹر سیکٹر کی گروتھ بھی مقررہ اہداف حاصل نہ کر سکی۔ نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے 294 ارب روپے سے بڑھ کر 870 ارب روپے ہو گئے۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک کی معیشت کا مجموعی حجم 410.96 ارب ڈالر رہا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • 1 اعشاریہ 9 بلین کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ، اقتصادی سروے
  • آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • آئندہ مالی سال 2025 26 کا بجٹ بروز منگل 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی