پیپلز پارٹی نے 17سال میں شہر کا انفرا اسٹرکچر ہی نہیں تعلیم کو بھی تباہ کیا‘منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے سندھ پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جانب سے تعلیمی بورڈز کی کارکردگی پر شدید عدم اعتماد ،بورڈ میں انتظامی و مالی معاملات ، نتائج میں بے ضابطگیوں اور مارکس کے طریقہ کار سمیت مالی اخراجات کے اسپیشل آڈٹ کرانے کے حکم پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں اپنے 17سالہ بدترین دور حکمرانی میں شہر کا انفرا اسٹرکچر ہی نہیں تعلیم اور تعلیمی نظام کو بھی تباہ و برباد کیا ہے ، سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے ، طلبہ و اساتذہ کرام بے شمار مشکلات و پریشانیوں کا شکار ہیں ، اربوں روپے کا سالانہ تعلیمی بجٹ نااہلی اور کرپشن کی نذ رہو رہاہے ، حکومتی سرپرستی میں کراچی کے طلبہ و طالبات کا تعلیمی حق مارا جا رہا ہے ، انٹر کے امتحانات میں ہر سال ہیر پھیرکی جارہی ہے اور اس حوالے سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے نہیں لائی جا رہی ،ایم ڈی کیٹ میں پرچے لیک ہونے اور بد انتظامی و بے ضابطگی بھی معمول بن گئی ہے ، جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر میڈیکل کالجوں میں داخلے دیے جا رہے ہیں ، سندھ حکومت نے جامعات پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جامعات کی خودمختاری پر کاری ضرب لگائی ہے، کسی بھی بیورو کریٹ کو مادر علمی کا وائس چانسلر لگانے اور اساتذہ کی عارضی تقرر کا نظام بنا کر من پسند لوگوں کی بھرتی کے ذریعے رشوت اور کرپشن کے دروازے کھول دیے گئے ہیں ، جامعات ایکٹ میں ترامیم کے خلاف اساتذہ کرام کے مسلسل احتجاج کے باوجود اساتذہ تنظیموں اور اساتذہ کے نمائندوں سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور اسمبلی سے بل منظور کرا لیا گیا ۔ منعم ظفر خان نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے تعلیم دشمن اقدامات اور پالیسیوں نے جامعات و تعلیمی بورڈز اور تعلیم کو مذاق اور تماشا بنا دیا ہے ، نہ صرف طلبہ و اساتذہ بلکہ والدین اور عام شہری بھی اس تعلیمی بد حالی کے باعث شدید ذہنی و جسمانی اذیت اور پریشانی کا شکار ہیں ، سندھ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے عدم اعتماد کے اظہار نے سندھ میں تعلیم کی تباہ حالی اور تمام تعلیمی بورڈز کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کو ایک بار پھر عیاں کر دیا ہے جبکہ تعلیم سے وابستہ اور عوامی حلقے مسلسل اس بد ترین صورتحال کی جانب متوجہ کر رہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے بھی مجرمانہ چشم پوشی و خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ کے نتائج کا اعلان کردیا
کراچی:اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت کے ہوم اکنامکس اور خصوصی امیدواروں (آرٹس ریگولر) گروپس کے سالانہ امتحانات برائے 2025ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔
چیئرمین انٹربورڈ کراچی فقیر محمد لاکھو نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں رعنا لیاقت علی خان گورنمنٹ کالج آف ہوم اکنامکس کی طالبہ ارم فیصل بنت فیصل احمد رول نمبر 2045 نے ٹوٹل 1200 نمبرز میں سے 1054 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ پہلی پوزیشن، ایمان ہاشمی بنت شجاعت علی رول نمبر 2044 نے 988 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری پوزیشن جبکہ شانزہ نایاب بنت محمد عامر رول نمبر 2135 نے 980 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خصوصی امیدواروں کے امتحانات میں دیوا ہائیر سیکنڈری اسکول کی طالبہ سیدہ فاریہ بنت سید احسن رشید رول نمبر 995539 نے ٹوٹل 1100میں سے 960 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ پہلی پوزیشن، دیواہائیر سیکنڈری اسکول کی ہی طالبہ بریرا اسلام بنت شوکت اسلام رانا رول نمبر 995533 نے 925 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری پوزیشن جبکہ IDA-RIEU اسکول اینڈ کالج فار دی ڈیف کی طالبہ ایمان الشمس بنت شمس الحق رول نمبر 995502 نے 920 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ناظم امتحانات زرینہ راشد نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں 198طالبات نے رجسٹریشن حاصل کی، 189 طالبات امتحانات میں شریک ہوئیں جس میں سے 112طالبات کامیاب ہوئیں اس طرح کامیابی کا تناسب 59.26 فیصد رہا۔ ان امتحانات میں 9 طالبات اے ون گریڈ، 24اے گریڈ، 30 بی گریڈ، 31سی گریڈاور 18ڈی گریڈ میں کامیاب قرار پائیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خصوصی امیدواروں (آرٹس ریگولرگروپ) کے امتحانات میں 116 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی، 114امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 103امیدوار کامیاب قرار پائے اس طرح کامیابی کا تناسب 90.35 فیصد رہا۔
ان امتحانات میں 19 امیدوار اے ون گریڈ، 55اے گریڈ، 27 بی گریڈاور 2امیدوار سی گریڈ میں کامیاب ہوئے۔ نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.biek.edu.pk پر اپ لوڈ کردیئے گئے ہیں۔