رمضان المبارک کا چانددیکھنے کےلیے اجلاس 28 فروری کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ایک ساتھ رمضان المبارک کے انعقاد کیلئے کوشاں ہے ، اس حوالے سے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 28 فروری کو پشاور میں طلب کر لیا ہے۔
وزارت مذہبی امور کے نوٹیفکیشن کے مطابق رمضان المبارک 1446 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 28 فروری کو پشاور میں ہو گا۔
ماہر فلکیات کے مطابق سعودی عرب میں رمضان کے چاند کی پیدائش 28 فروری کی رات ہو گی۔
ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی
نوٹیفکیشن کے مطابق اجلاس کی صدارت مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کریں گے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ زونل رویت ہلال کمیٹیاں اپنے متعلقہ مقامات پر اجلاس منعقد کریں گی اور موصول ہونے والی شہادتوں کی بنیاد پر چاند نظر آنے یا نہ آنے کا حتمی اعلان مرکزی کمیٹی کرے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رویت ہلال کمیٹی
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-5
کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔