Juraat:
2025-11-05@02:07:49 GMT

بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے

ریاض احمدچودھری

معروف بھارتی مصنفہ ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ یوگو سلاویہ اور سوویت یونین کی طرح ایک دن بھارت بھی ٹوٹ جائے گا۔بھارت کی موجودہ صورتحال کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے بھارت میں جمہوریت کو دکھاوا قرار دے دیا۔ بھارت میں پریس، عدلیہ، فوج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور تعلیمی اداروں پر ہندوتوا نظریے پر چارکوں کا قبضہ ہے، یوگو سلاویہ اور سوویت یونین کی طرح ایک دن بھارت بھی ٹوٹ جائے گا۔ مودی آر ایس ایس کا حصہ ہیں اور آر ایس ایس بھارت کو ہندو ریاست سمجھتی ہے، سیکولرازم کو ختم کر کے ہندو راشٹر بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ بھارت فاشسٹ ریاست بننے کی راہ پر چل رہا ہے، ہندو انتہا پسند کھلے عام اقلیتوں کو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ حجاب کے معاملے میں بھارتی عدالت ہندو اکثریت کی حمایت کرتی نظر آتی ہے، آزادی کے بعد اب تک کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرا جب بھارتی فوج اپنے لوگوں پر مسلط نہ رہی ہو۔
بھارت کا شیرازہ بکھرنے کو ہے اور بھارت جلد ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا کیونکہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں بلکہ وہاں پر آمریت ہے، جو وہاں پر اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ مودی سرکار ہندوتوا پالیسیوں پر گامزن ہوتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم و ریاستی دہشتگردی کی انتہا کئے ہوئے ہے اور کشمیری عوام ایک سنگین صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور بھارت اب ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔
5اگست2019کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں شروع کر رکھی ہیں، عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔ اسی طرح بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت میں موجود اقلیتوں پر بھی عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہے اور وہاں کی اقلیتیں مودی سرکار کے ان مظالم کا شکار ہیں اور اسی طرح بھارت ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جس طرح بھارت مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مقیم اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے، وہ وقت دور نہیں کہ بھارت کا شیرازہ جلد بکھر جائے گا اور بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔
بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا وقت قریب آگیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی دنیا کی خاموشی نے انسانیت کا سرشرم سے جھکادیا، مودی سرکار نے بھارت کو انتہا پسند ریاست بنادیا وہاں مسلمان تو درکنار اچھوت ہندو بھی محفوظ نہیں۔ کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر کے عوام ظلم وبربریت برداشت کررہے ہیں اور مودی سرکار کے ہر اوچھے ہتھکنڈے کا ڈٹ کرمقابلہ کررہے ہیں عالمی دنیا کو چاہئے کہ خطہ کے وسیع تر مفاد اور قیام امن کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دیتے ہوئے انہیں آزاد کیا جائے۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا اور بھارت کا شیرازہ جلد بکھر جائے گا اور وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔ہم سمجھتے ہیں کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان بنانے کا فیصلہ بالکل درست تھا کیونکہ آج جو کچھ مودی سرکار مقبوضہ کشمیراور اسی طرح خود بھارت کے اندر مقیم اقلیتیں بھی بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کے باعث ظلم و جبر کا شکار ہیں۔بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں بلکہ سب سے بڑی ہندو آمریت ہے جو نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ بھارت میں مقیم اقلیتوں پر بھی مظالم ڈھا رہی ہے اسی طرح بھارت دنیا بھر میں ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا جس کا برملا اظہار اور ثبوت کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں دیے۔
نریندر مودی کے دور ِ حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کی سیاست مذہبی تنگ نظری، مسلم دشمنی، منافقت، لاشوں اور ہندوتوا کی سیاست ہے۔ مودی سرکار کی تنگ نظر ی اور تعصب کا ایک بڑا ثبوت یہ ہے کہ اس نے اترپردیش کا وزیر اعلیٰ ایک ایسے مذہبی تنگ نظر اور متعصب سادھو کو بنایا جو عالمی ثقافتی ورثے ”تاج محل” سے صرف اس لیے نفرت کرتا ہے کہ وہ مسلمانوں کی ثقافتی نشانی ہے۔ آدتیہ ناتھ یوگی برصغیر پر حکومت کرنے والے مسلم سلاطین کو غیر ملکی حملہ آور اور لٹیرے خیال کرتے ہیں، جبکہ یہ راگنی درحقیقت ہندو ووٹ بینک کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے بی جے پی کا ایک بڑا ہتھیار ہے۔جب سے نریندر مودی اقتدار میں آیا ہے، اس کی ٹیم دلی کی شاہرائوں کے ناموں سے لے کر نصابی کتب تک ہر جگہ سے برصغیر کے مسلمان حکمرانوں خاص طور پر مغل سلاطین کا نام مٹانے کے لیے زور لگا رہی ہے، حالانکہ ان کے باپ دادے مغل حکمرانوں کو بڑی چاہت کے ساتھ اپنی بیٹیاں پیش کر کے انہیں اپنا داماد بنانے پر فخر محسوس کیا کرتے تھے۔ ذرا تاریخ کے جھروکے میں جھانک کر تو دیکھئے۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں، بھارتی حکومت نے اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہ کیا تو ملک ٹوٹ جائے گا۔ ہندو اکثریت والے بھارت میں مسلم اقلیت کا تحفظ قابل ذکر ہے، بھارتی جمہوریت پر تشویش ظاہر کرنے کیلئے امریکا کو سفارتی بات چیت کرنی چاہیے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: بھارت دنیا اقلیتوں پر مودی سرکار بھارت میں اور بھارت طرح بھارت بھارت کا جائے گا ہے اور رہی ہے

پڑھیں:

آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔

اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک  بزدل اور  کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ  مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔

اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس  کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔

دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے  دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے خلاف مودی حکومت کی کارروائیوں سے نوجوان صحافیوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • ورلڈ کپ میں تاریخی کامیابی نے انڈینز کو ’1983 کی یاد دلا دی، مودی سمیت کرکٹ لیجنڈز کا خراجِ تحسین
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب