سونے کی قیمت تاریخی سطح پر پہنچ گئی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستان میں سونے کی قیمت جمعرات کو نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ 24 قیراط سونا فی تولہ ایک ہزار روپے کے اضافے کے ساتھ 3 لاکھ 9 ہزار روپے تک پہنچ گیا جو ملکی تاریخ میں اب تک کا سب بڑا اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر سستا، انٹرنیشنل مارکیٹ میں ریٹس کم ہونے کے باوجود پاکستان میں سونا مہنگا
اسی طرح 24 قیراط سونا فی 10 گرام 857 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 64 ہزار 917 روپے کا ہوگیا۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز صرافہ ایسوسی ایشن کے مشترکہ نرخوں کے مطابق22 قیراط سونے کی قیمت بھی 242,849 روپے فی 10 گرام زیادہ بتائی گئی۔
مزید پڑھیے: سونا: اٹک سے اربوں روپے کے ذخائر مل گئے
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 9 ڈالر کا اضافہ ہوگیا جس کے نتیجے میں نئی عالمی قیمت 2953 ڈالر کی بلند ترین سطح پر آ گئی۔
اسٹاک مارکیٹبینچ مارک KSE-100 انڈیکس جمعرات کے تجارتی سیشن میں 113,739.
کے ایس ای 100 انڈیکس کا کل حجم 507.75 ملین شیئرز رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سونا سونے کی تاریخی قیمت سونے کے ریٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سونے کی تاریخی قیمت سونے کے ریٹ سونے کی
پڑھیں:
پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
پاکستان کی دوا ساز صنعت نے مالی سال 2025 میں برآمدات کے شعبے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت کی برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔
رواں مالی سال میں فارماسیوٹیکل، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور طبی آلات سمیت تھیراپیوٹک مصنوعات کی برآمدات کا حجم 909 ملین ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق مالی سال 2025 میں حکومت کی مناسب قیمتوں کی پالیسی کے باعث فارما برآمدات میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
چیئرمین پی پی ایم اے نے وضاحت کی کہ حکومت کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کی پالیسی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔
اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے اہم خریدار ممالک میں شامل ہیں، جبکہ کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے بھی اہم برآمداتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق توقع ہے کہ 2030 تک عالمی فارما مارکیٹ میں پاکستانی فارما برآمدات 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ ملک کی فارما کمپنیوں کی آمدنی میں 5 سے 7 فیصد حصہ ایشیائی اور افریقی مارکیٹ کی برآمدات سے حاصل ہوگا، جو معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔