Jasarat News:
2025-09-18@13:14:42 GMT

33 سال بعد رمضان المبارک میں قدرت کا نایاب فلکیاتی مظہر

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

33 سال بعد رمضان المبارک میں قدرت کا نایاب فلکیاتی مظہر

اس سال ماہ رمضان المبارک میں ایک نایاب فلکیاتی مظہر رونما ہونے کے قوی امکانات ہیں جو ہر 33 سال بعد ایک بار دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ مظہر قمری اور شمسی کیلنڈرز کے درمیان ایک غیر معمولی ہم آہنگی کا نتیجہ ہے، جس میں رمضان المبارک کا آغاز شمسی کیلنڈر کے مطابق مارچ کے مہینے کے ساتھ ہوگا۔ 

دنیا میں تاریخ اور دنوں کا حساب رکھنے کے لیے 2اہم کیلنڈرز استعمال ہوتے ہیں، شمسی (عیسوی کیلنڈر)اور قمری (ہجری کیلنڈر)۔ شمسی کیلنڈر سورج کی حرکت پر مبنی ہے جب کہ قمری کیلنڈر چاند کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ عام طور پر ان دونوں کیلنڈرز کے مہینوں کا آغاز ایک ساتھ نہیں ہوتا لیکن ہر 33 سال بعد یہ دونوں کیلنڈرز ایک خاص ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ 

ماہرین فلکیات کے مطابق رمضان 2025 کا آغاز یکم مارچ سے ہونے کے قوی امکانات ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ہجری مہینہ رمضان اور شمسی ماہ مارچ ایک ہی تاریخ سے شروع ہوں گے۔ یہ ایک نایاب موقع ہے جو ہر 33 سال بعد پیش آتا ہے۔ اس کی وجہ چاند اور سورج کے مداروں میں ایک خاص قسم کی ہم آہنگی ہے، جو ریاضیاتی درستگی کا ایک غیر معمولی مظہر ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مظہر چاند اور زمین کی حرکتوں میں موجود غیر معمولی ریاضیاتی درستی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہر 33 سال بعد چاند اور سورج کے مداروں میں ایک خاص ترتیب بنتی ہے، جس کی وجہ سے قمری اور شمسی کیلنڈرز کے مہینے ایک ساتھ شروع ہوتے ہیں۔ اگرچہ یہ ہمیشہ رمضان میں نہیں ہوتا، لیکن ہر 33 سال میں کسی نہ کسی مہینے میں ایسا ضرور ہوتا ہے۔ 

رمضان2025 کا یہ نایاب آغاز نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ فلکیات کے شوقین افراد کے لیے بھی ایک خاص موقع ہوگا۔ یہ مظہر قدرت کے نظام کی خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے، جو انسان کو قدرت کے اسرار پر غور کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شمسی کیلنڈر ہر 33 سال بعد ایک خاص

پڑھیں:

ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ یونٹ اور تحصیل سطح پر تنظیمی ڈھانچے کو فعال بنا کر ہی ہم اپنی اجتماعی طاقت کو منظم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی بلوچستان کے اراکین علامہ سید ظفر عباس شمسی، علامہ سہیل اکبر شیرازی نے مرکزی سیکرٹری نشرواشاعت و کنوینر نصاب تعلیم کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی کے ہمراہ ضلع نصیر آباد کے ہیڈکوارٹر ڈیرہ مراد جمالی کا تنظیمی دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی رہنماء سید عبدالقادر شاہ بخاری اور ضلعی صدر سید بہار شاہ شمسی بھی موجود تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران ضلع و تحصیل کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس کی صدارت ضلعی صدر سید بہار شاہ شمسی نے کی۔ اجلاس میں ضلعی و تحصیل سطح کے عہدیداران یونٹ شہید عمران علی شاہ اور کارکنان نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین، انسانی حقوق کے تحفظ اور محروم طبقات کی حمایت کے لیے آواز بلند کی ہے۔ ہماری جدوجہد کا مقصد ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جہاں عدل و انصاف قائم ہو اور مظلوموں کو ان کا حق ملے۔

علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا مقصد عوامی بیداری، محروم طبقات کی آواز بننا اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینا ہے۔ ہماری جدوجہد کا مرکز و محور عدل و انصاف اور ظالمانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ یونٹ اور تحصیل سطح پر تنظیمی ڈھانچے کو فعال بنا کر ہی ہم اپنی اجتماعی طاقت کو منظم کر سکتے ہیں۔ ہر کارکن کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی مسائل کو اجاگر کرے اور تنظیم کا پیغام گھر گھر پہنچائے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء سہیل اکبر شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری اصل طاقت اتحاد، ایثار اور اجتماعی جدوجہد میں ہے۔ ہر یونٹ کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے، لہٰذا کارکنان اپنی تحصیل اور یونٹ سطح پر تنظیمی سرگرمیوں کو مضبوط کریں اور عوامی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ اجلاس ضلع نصیر آباد میں تنظیمی ڈھانچے کو مزید فعال بنانے، عوامی رابطوں کو بڑھانے اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟