Jasarat News:
2025-07-26@22:57:57 GMT

33 سال بعد رمضان المبارک میں قدرت کا نایاب فلکیاتی مظہر

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

33 سال بعد رمضان المبارک میں قدرت کا نایاب فلکیاتی مظہر

اس سال ماہ رمضان المبارک میں ایک نایاب فلکیاتی مظہر رونما ہونے کے قوی امکانات ہیں جو ہر 33 سال بعد ایک بار دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ مظہر قمری اور شمسی کیلنڈرز کے درمیان ایک غیر معمولی ہم آہنگی کا نتیجہ ہے، جس میں رمضان المبارک کا آغاز شمسی کیلنڈر کے مطابق مارچ کے مہینے کے ساتھ ہوگا۔ 

دنیا میں تاریخ اور دنوں کا حساب رکھنے کے لیے 2اہم کیلنڈرز استعمال ہوتے ہیں، شمسی (عیسوی کیلنڈر)اور قمری (ہجری کیلنڈر)۔ شمسی کیلنڈر سورج کی حرکت پر مبنی ہے جب کہ قمری کیلنڈر چاند کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ عام طور پر ان دونوں کیلنڈرز کے مہینوں کا آغاز ایک ساتھ نہیں ہوتا لیکن ہر 33 سال بعد یہ دونوں کیلنڈرز ایک خاص ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ 

ماہرین فلکیات کے مطابق رمضان 2025 کا آغاز یکم مارچ سے ہونے کے قوی امکانات ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ہجری مہینہ رمضان اور شمسی ماہ مارچ ایک ہی تاریخ سے شروع ہوں گے۔ یہ ایک نایاب موقع ہے جو ہر 33 سال بعد پیش آتا ہے۔ اس کی وجہ چاند اور سورج کے مداروں میں ایک خاص قسم کی ہم آہنگی ہے، جو ریاضیاتی درستگی کا ایک غیر معمولی مظہر ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مظہر چاند اور زمین کی حرکتوں میں موجود غیر معمولی ریاضیاتی درستی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہر 33 سال بعد چاند اور سورج کے مداروں میں ایک خاص ترتیب بنتی ہے، جس کی وجہ سے قمری اور شمسی کیلنڈرز کے مہینے ایک ساتھ شروع ہوتے ہیں۔ اگرچہ یہ ہمیشہ رمضان میں نہیں ہوتا، لیکن ہر 33 سال میں کسی نہ کسی مہینے میں ایسا ضرور ہوتا ہے۔ 

رمضان2025 کا یہ نایاب آغاز نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ فلکیات کے شوقین افراد کے لیے بھی ایک خاص موقع ہوگا۔ یہ مظہر قدرت کے نظام کی خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے، جو انسان کو قدرت کے اسرار پر غور کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شمسی کیلنڈر ہر 33 سال بعد ایک خاص

پڑھیں:

پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ

ایک نایاب اور پراسرار سیارچے 3I/ATLAS  کے بارے میں ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ یہ شے ممکنہ طور پر خلائی مخلوق کی ٹیکنالوجی ہو سکتا ہے۔ یہ سیارہ ہمارا نظام شمسی چھوڑ کر آیا ہوا تیسرا معروف انٹر اسٹیلر (بین النجم) جسم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اڑن طشتری والی مخلوق کا تعلق کس سیارے سے ہے، انوکھا نقطہ نظر

تھیوریٹیکل فزکس کے پروفیسر ایوی لوب نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ایک غیر زمینی تہذیب نے اس جسم کو بھیجا ہو سکتا ہے۔ اس سیارچے کی مدار کی شکل ہائپر بولا کی ہے یعنی یہ سورج کے گرد بند مدار میں نہیں گھوم رہا بلکہ ہمارے نظام شمسی سے گزرتے ہوئے بین النجم خلا کی طرف رواں دواں ہے جس کی وضاحت ناسا نے بھی کی ہے۔

پروفیسر لوب نے کہا کہ یہ سیارچہ مدار زمین کے مدار سے محض 5 ڈگری کے فاصلے پر ہے۔

یہ انٹر اسٹیلر جسم یکم جولائی 2025 کو چلی میں واقع اٹلس دوربین کے ذریعے دریافت کیا گیا تھا۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس کا قطر تقریباً 10 سے 20 کلومیٹر کے درمیان ہے جو اسے اب تک دریافت ہونے والا سب سے بڑا انٹر اسٹیلر جسم بناتا ہے۔

پروفیسر لوب کے مطابق، اس سیارچے کی چمک سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا قطر تقریباً 20 کلومیٹر ہے جو ایک عام انٹر اسٹیلر سیارچے کے لیے بہت بڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حجم اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ شاید کوئی خلائی تکنیکی آلہ ہو جس کو اندرونی نظام شمسی کی تحقیق یا کسی اور مقصد کے لیے بھیجا گیا۔

مزید پڑھیے: گوگل اے آئی نے زمین پر خلائی مخلوق کے پوشیدہ ٹھکانوں کی نشاندہی کردی

انہوں نے مزید کہا کہ اس جسم میں روایتی دمدار ستاروں (کومیٹ) کی خاصیات موجود نہیں۔ اس سیارچے کے اسپیکٹروسکوپک مشاہدات میں کومیٹی گیس کی کوئی علامات نہیں ملیں۔

تاہم دیگر سائنسدان پروفیسر لوب کے ان دعووں سے متفق نہیں۔ یورپی خلائی ایجنسی کے سیاروی دفاع کے سربراہ رچرڈ موسل نے بتایا کہ فی الحال دستیاب مشاہدات میں 3I/ATLAS  کی غیر فطری اریجن کی کوئی علامات نہیں ہیں۔

یہ سیارچہ 29 اکتوبر 2025 کو سورج کے سب سے قریب ترین نقطے (پیری ہیلیون) پر پہنچے گا جہاں یہ مریخ کے مدار کے اندر سے گزرتا ہوا نظام شمسی سے باہر کی طرف روانہ ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایلون مسک نے خلائی مخلوق کے وجود کے حوالے سے اپنی رائے بتادی

ماہرین فلکیات اس پراسرار جسم کا گہرائی سے مطالعہ کر رہے ہیں اور زمین و خلا میں نصب دوربینوں جیسے حبّل اسپیس ٹیلی اسکوپ اور جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے اس کی ساخت، مرکب اور ماخذ کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

3I/ATLAS ایلین اوبجیکٹ پراسرار سیارچہ خلائی آلہ خلائی مخلوق خلائی مخلوق کی ٹینکالوجی

متعلقہ مضامین

  • توانائی کے صاف اور قابلِ تجدید ذرائعوں کا استعمال، چین امریکا پر بازی لے گیا
  • زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
  • پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار