حکومت نے بجلی 10 روپے فی یونٹ تک سستی کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق عوام کو بلز میں سہولت دینے کے لیے بجلی 8 سے 10 روپے فی یونٹ سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ تیار ہے، جس کے تحت گردشی قرضے کے حجم کو ختم کیا جائے گا۔

حکومتی منصوبے پر عمل کے تحت قرضوں کی ادائیگی میں 1.3 کھرب روپے کی کمی سے گنجائش پیدا کی جائے گی اور قرضوں کی کمی سےپیدا ہونے والی مالی گنجائش بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے استعمال ہوگی۔

منصوبے سے بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کم ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا جائزہ مشن آئندہ ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، اس دورے کے دوران یہ منصوبہ آئی ایم اہف مشن کے سامنے رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کا منصوبہ آئی ایم ایف پہلے ہی مسترد کر چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی منصوبے کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا:۔ بنگلادیش نے پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بنگلادیش کے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا ہے ،اس اقدام کو مسلم اکثریتی ملک میں اسلام پسند گروپوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

رواں سال اگست میں پرائمری تعلیم کی نگرانی کرنے والی وزارت نے موسیقی کے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے ایک سرکلر جاری کیا تھا جسے عبوری حکومت نے اب تبدیل کر دیا ہے۔

وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے فیصلہ ختم کر دیا ہے اور حکم جاری کر دیا ہے۔ موسیقی اور جسمانی تعلیم (فزیکل ایجوکیشن) دونوں پوسٹوں کو اب ختم کر دیا گیا ہے ۔ بنگلادیشی حکومت نے اس فیصلے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یہ تبدیلی بنگلادیش کی سب سے بڑی اسلام پسند سیاسی جماعت، “جماعت اسلامی” اور دیگر اسلامی تنظیموں کے شدید احتجاج کے بعد ہوئی ہے جو اسکول کے نصاب میں موسیقی کی شمولیت کی مخالفت کرتی ہیں۔

اے ایف ایم عبوری کابینہ میں مذہبی امور کا قلمدان سنبھالنے والے خالد حسین نے گزشتہ ہفتے وزارت تعلیم کے حکام سے اس معاملے پر بات چیت کی تھی۔ انہوں نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جو عوامی جذبات کے خلاف ہو۔ اگست 2024ءمیں شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک سیاسی بحران کا شکار ہے۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • کراچی صارفین کے بجلی بلوں پر فیول سرچارج ناقابل قبول، فیصلہ واپس لیا جائے، کاٹی
  • جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ
  • حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کرلیا، جلد پیش کیے جانے کا امکان
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے کتنے ارب روپے کی بچت ہوئی؟
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں‘ وزیر توانائی
  • حکومت اب بجلی نہیں خریدے گی ،وزیر توانائی اویس لغاری
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی