حکومت پی ٹی آئی کے انتشار کے باوجود مستحکم ہورہی ہے، رہنما ن لیگ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور: مسلم لیگ ن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر کاکہنا ہے کہ حکومت نے حالیہ استحکام تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مسلسل انتشار کے باوجود حاصل کیا ہے، پی ٹی آئی کو جہاں جلسے کرنے کی اجازت چاہیے، حکومت انہیں خوشی سے دے گی، لیکن انہیں پرامن انداز میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنی ہوں گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہاکہ پی ٹی آئی کی پالیسیاں انتشار پر مبنی ہوتی ہیں، ان کا مقصد صرف عوام کی روزمرہ زندگی میں رکاوٹ ڈالنا ہے، پی ٹی آئی کی قیادت بار بار احتجاج کی دھمکیاں دے رہی ہے اور خیبر پختونخوا کے سرکاری وسائل استعمال کرکے وفاق پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ نو مئی کے واقعات میں پارلیمان، پی ٹی وی، پولیس اہلکاروں، ریڈیو پاکستان اور جناح ہاؤس پر حملے کیے گئے، جو کسی بھی سیاسی جماعت کے طرز عمل سے نہیں ملتے، پی ٹی آئی اگر پرامن جلسے کرنا چاہتی ہے تو حکومت خوش دلی سے اجازت دے گی۔
خرم دستگیر کاکہنا تھاکہ معاشی بہتری اور حکومتی کارکردگی حکومت کا بنیادی ایجنڈا معیشت کی بحالی تھا، جو بڑی حد تک حاصل کر لیا گیا ہے، مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 2.
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایات کا واحد حل الیکشن ٹربیونل ہے، اور سڑکوں پر احتجاج کی سیاست ملکی استحکام کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کے نوجوان پائلٹس کے تربیتی پروجیکٹ میں اہم پیشرفت
حکومت بلوچستان نے حال ہی میں ایوی ایشن ونگ قائم کیا تھا اور اب اس اہم پروجیکٹ میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مرد و خاتون کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو وائرل، وزیراعلیٰ کا نوٹس، ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم
ترجمان بلوچستان شاہد رند کی جانب سے بھیجی گئی خبر کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایوی ایشن ونگ بلوچستان، کیپٹن علی آزاد نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ایک فلائنگ اسکول کلب فعال کیا جا رہا ہے جہاں انہیں مختلف اقسام کے جہاز اڑانے کی تربیت دی جائے گی۔
کیپٹن علی آزاد کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے وژن کا نتیجہ ہے جو اب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ 3 سالہ پروجیکٹ ملک بھر کے نوجوانوں کے لیے اوپن ہوگا اور خاص طور پر بلوچستان کے نوجوانوں کو خصوصی رعایت دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے نوجوان اب ڈاکٹر یا انجینیئر بننے کے ساتھ ساتھ ایوی ایشن کے شعبے میں بھی مواقع حاصل کر سکیں گے۔ فلائنگ اسکول میں داخلہ لینے والے نوجوانوں کو 500 فلائٹ گھنٹے کی مکمل تربیت دی جائے گی۔
دریں اثنا ترجمان کے مطابق سیکریٹری خزانہ عمران زرکون نے واضح کیا کہ اس منصوبے پر کوئی سرکاری رقم خرچ نہیں کی جائے گی بلکہ کارپوریٹ سیکٹر کی مالی معاونت سے یہ منصوبہ چلایا جائے گا۔
مزید پڑھیے: لیویز فورس کا پولیس میں انضمام: بلوچستان ہائیکورٹ کا سخت نوٹس، اعلیٰ حکام کو توہین عدالت کے نوٹس جاری
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے موجودہ 3 جہاز بھی فلائنگ کلب میں خدمات انجام دیں گے اور یہ جہاز ریونیو بھی جنریٹ کریں گے۔
عمران زرکون نے مزید کہا کہ اسکول میں داخلے کے لیے عمر کی حد 18 سال مقرر کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حکومت بلوچستان میں ایوی ایشن ونگ بلوچستان میں پائلٹس کی تربیت