اتحاد برقرار رکھنے میں ملی یکجہی کونسل نے اہم کردار ادا کیا، علامہ ولایت جعفری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ایک انٹرویو میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ بعض عناصر ملک میں تفرقہ پھیلانے کی کوششیں کرتے ہیں، تاہم ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے انکی سازشیں ناکام کرتے ہوئے اتحاد کو برقرار رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و ملی یکجہتی کونسل کے رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری کا کہنا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل اور مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین المسلمین کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ گزشتہ چند سال کے دوران غزہ کے مسئلے اور پاراچنار کے مسائل سمیت دیگر مواقع پر مثبت کردار ادا کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام ٹائمز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ اور سنی اتحاد کو برقرار رکھنے میں ملی یکجہتی کونسل کا کردار اہم ہے۔ بعض عناصر ملک میں تفرقہ پھیلانے کی کوششیں کرتے ہیں، تاہم ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے ان کی سازشیں ناکام کرتے ہوئے اتحاد کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسئلے کے موقع پر متحد ہوکر فلسطین کے لئے آواز اٹھائی۔ شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر دو تقریبات منعقد کیں اور فلسطین کے حق میں متعدد بار پریس کانفرنس اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے آواز بلند کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملی یکجہتی کونسل
پڑھیں:
تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کی اہم پریس کانفرنس
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک بڑے اتحاد کی طرف بڑھ رہی ہیں اور یہ اتحاد کسی کھیل تماشے کے لیے نہیں بلکہ سنجیدہ قومی جدوجہد کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات اور عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کے لیے نئی سیاسی تحریک کا اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک بڑے اتحاد کی طرف بڑھ رہی ہیں اور یہ اتحاد کسی کھیل تماشے کے لیے نہیں بلکہ سنجیدہ قومی جدوجہد کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ یہ اتحاد کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن، آئین کی بالادستی اور عام شہری کے بنیادی حقوق کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس جماعت نے سب سے زیادہ ووٹ لیے، اسی کو انصاف سے محروم رکھا جا رہا ہے اور بانی تحریک انصاف سے ملاقات کی اجازت بھی صرف مخصوص افراد کو دی جا رہی ہے، جبکہ ان کی بہنوں کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔