اہل یمن کا شہید سید حسن نصر اللہ کیساتھ عہد وفا کے لئے ترانہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
انت نصر الله - انت وعد الله، لبـیک یـا نـصـرالـله - #لبـیک یـاحــزب اللـه، إنـا_عـلى_الـعـهد یـانـصـرالـله کے شعار کیساتھ شہدا کی تدفین 23 فروری 2025 کو بیروت میں ہوگی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ شہید مقاومت شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید سید صفی الدین کی تشیع جنازہ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس موقع پر پوری دنیا سے مقاومت اور حزب اللہ کے عظیم قائد شہید سید حسن نصر اللہ کیساتھ اسلامی تحریکوں کی جانب سے شہید کی روشن راہ پر چلنے کے لئے عہد کیا جا رہا ہے۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کی جانب سے اس موقع پر خصوصی ترانہ جاری کیا گیا ہے۔ انت نصر الله - انت وعد الله، لبـیک یـا نـصـرالـله - #لبـیک یـاحــزب اللـه، إنـا_عـلى_الـعـهد یـانـصـرالـله کے شعار کیساتھ شہدا کی تدفین 23 فروری 2025 کو بیروت میں ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید سید
پڑھیں:
ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے باعث خوشحالی ہے، انصار الله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا انچارج "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہمارے ڈرونز اور نام کی وجہ سے "نتین یاہو" کا مشتعل ہونا، ہمارے لئے باعث خوش حالی ہے۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نتین یاہو ہمارا دشمن ہے اور ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنے دشمن کو پریشان رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ "یافا"، مقبوضہ فلسطین کا ایک شہر ہے جسے ہم نے اپنے ایک ڈرون کے نام کے طور پر تجویز کیا۔ ڈرون کا نام یافا رکھنے کے لئے ہم نے "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ایک شہید کمانڈر سے مشاورت بھی کی۔ انصار الله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے اس بات کی وضاحت کی کہ نتین یاہو ایک جنگی مجرم ہے۔ اسے دوسروں کو دھمکیاں نہیں دینی چاہئے بلکہ اس انسانی مجرم کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔
نصر الدین عامر ہی نے آج صبح BBC سے گفتگو میں کہا کہ فلسطینی عوام کی مدد یمنی قوم کی خواہش ہے جسے ہمارے قائدین نے غزہ کی پٹی میں عملی صورت میں انجام دیا۔ ہماری عوام ہر ہفتے لاکھوں کی تعداد میں چوراہوں و شاہراہوں پر مظاہرے کرتی ہے۔ وہ فلسطینی عوام کی مدد کے خواہاں ہیں۔ تمام عرب و مسلم اقوام، فلسطینیوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں لیکن اُن کی حکومتیں اس کام میں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کا یہ اخلاقی، انسانی و مذہبی فریضہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد کریں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند کروائیں۔ انصار الله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے کہا کہ یمن سے فلسطین کی مدد کا سوال نہیں پوچھنا چاہئے بلکہ دیگر اقوام سے پوچھنا چاہئے کہ وہ کیوں فلسطین کی مدد نہیں کر رہیں۔ اگر اس خطے میں رہنے والے تمام لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھتے تو غزہ کی پٹی و یمن میں ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔