Jasarat News:
2025-11-05@01:30:56 GMT

اے پی این ایس کی واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

اے پی این ایس کی واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش

کراچی: ناز آفرین سہگل لاکھانی کی زیر صدارت اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہو رہاہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اے پی این ایس کا سالانہ اجلاس عام15 مارچ2025ء کو کراچی میں منعقد ہوگا۔ ناز آفرین سہگل لاکھانی کی زیر صدارت اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین نے متفقہ طور پر 25-2024ء کی سالانہ
رپورٹ اور 2024ء کے حسابات کی رپورٹ کی منظوری دی اور حالیہ اور پرانے واجبات کی وصولی کے لیے سیکرٹریٹ کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کی طرف سے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا، اراکین نے اس امر پر زور دیا کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث اخبارات شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔ سرمد علی سیکرٹری جنرل اے پی این ایس نے دونوں صوبائی حکومتوں سے جاری مذاکرات اور ان کی طرف سے واجبات کی ادائیگی کے عمل کو تیز کرنے کی یقین دہانیوں سے اجلاس کو مطلع کیا اور کہا کہ وہ واجبات کی جلد ادائیگی کے لیے تمام اقدامات بروے کار لائیں گی۔ ایگزیکٹوکمیٹی نے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے بانی پبلشر خواجہ شمس الدین عظیمی کی رحلت پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا اور ان کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ اجلاس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت کی۔ ناز آفرین سہگل لاکھانی (صدر)، سرمد علی (سیکرٹری جنرل)، ایس ایم منیر جیلانی (جوائنٹ سیکرٹری)، شہاب زبیری (فنانس سیکرٹری)، فوزیہ شاہین (ماہنامہ دستک کراچی)، نجم الدین شیخ (روز نامہ دیانت)، قاضی اسد عابد (روز نامہ عبرت)، فیصل شاہجہاں (روز نامہ جدت کراچی)، جاوید مہر شمسی (روزنامہ کلیم سکھر)، طاہر قریشی (ماہنامہ نئے افق کراچی)، ہمایوں گلزار (روز نامہ سیادت بہاولپور) جبکہ سید اکبر طاہر (روز نامہ جسارت)، فیصل زاہد ملک (روز نامہ پاکستان آبزرور)، امتنان شاہد (سینئر نائب صدر)، محسن سیال (روزنامہ آفتاب ملتان)، بلال فاروقی (روز نامہ آغاز کراچی)، وسیم احمد (روز نامہ عوام کوئٹہ) محمد اویس رازی (ہفت روزہ عزم لاہور)، عثمان مجیب شامی (روز نامہ پاکستان لاہور)، عرفان اطہر (روز نامہ تجارت لاہور ) نے بذریعہ ذوم شرکت کی جبکہ ممتاز علی پھلپھوٹو ( روزنامہ عوامی پرچار) نے خصوصی مبصر کے طور پر شرکت فرمائی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اے پی این ایس واجبات کی

پڑھیں:

جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش

ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند نے بھارت بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے تین حالیہ واقعات کا ذکر کیا، مہاراشٹر میں ایک خاتوں ڈاکٹر کی خودکشی جس نے ایک پولیس افسر پر زیادتی کا الزام لگایا تھا، دلی میں ایک ہسپتال کی ملازمہ جسے ایک جعلی فوجی افسر نے پھنسایا تھا اور ایک ایم بی بی ایس طالبہ جسے نشہ دیکر بلیک میل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات بھارتی معاشرے میں بڑے پیمانے پر اخلاقی گراوٹ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے بہار اسمبلی انتخابات میں نفرت انگیز مہم، اشتعال انگیزی اور طاقت کے بیجا استعمال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کا موضوع ریاست کی ترقی، صحت، امن و قانون اور تعلیم ہونا چاہے، الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ووٹ دینا صرف ایک حق نہیں بلکہ ایک ذمہ داری بھی ہے، یہ جمہوریت کی مضبوطی اور منصفانہ معاشرے کے قیام کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کا انتخاب ان کی کارکردگی، دیانت داری اور عوام مسائل جیسے غربت، بے روزگاری، تعلیم، صحت اور انصاف کی بنیاد پر کریں نہ کہ جذباتی، تفرقہ انگیز یا فرقہ وارانہ اپیلوں کی بنیاد پر۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے بھارتی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔ بہار میں اسمبلی انتخابات 6 اور 11نومبر کو ہو رہے ہیں۔

پریس کانفرنس سے ایسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سوال رائٹس (اے پی سی آر) کے سیکرٹری ندیم خان نے خطاب میں کہا کہ دلی مسلم کشن فسادات کے سلسلے میں عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر بے گناہ طلباء کو پانچ برس سے زائد عرصے سے قید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دراصل عدالتی عمل کے ذریعے سزا دینے کے مترادف ہے۔ ندیم خان نے کہا کہ وٹس ایپ چیٹس، احتجاجی تقریروں اور اختلاف رائے کو دہشت گردی قرار دینا آئین کے بنیادی ڈھانچے کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے غلط استعمال سے ایک جمہوری احتجاج کو مجرمانہ فعل بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کی آزادی جمہوریت کی روح ہے، اس کا گلا گھونٹنا ہمارے جمہوری ڈھانچے کیلئے تباہ کن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ایک ہی دن میں شہری کو پانچ چالان موصول
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی کا ایف بی آر کے آڈٹ اعتراضات پر اظہارِ تشویش، 4 ہفتوں میں رپورٹ طلب
  • کراچی، معافی مانگنے پر پہلے ای چالان پر چھوٹ، 14 دن میں ادائیگی پر جرمانہ آدھا کرنے کا فیصلہ
  • کراچی : معافی مانگنے پر پہلے ای چالان پر چھوٹ، 14دن میں ادائیگی پر جرمانہ آدھا کرنے کا فیصلہ
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف