کسٹمز ایجنٹس کا غیرمعینہ مدت کے لیے کام بند کرنےکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کراچی (آن لائن) کسٹمز ایجنٹس نے 25 فروری سے غیر معینہ مدت کے لیے کام بند کرنے کا اعلان کردیا۔کراچی میں آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین سیف اللہ خان، کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر محمد عامر، ارشد خورشید، منصور علی، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حاجی آصف خرم اعجاز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اجناس اور خوردنی تیل سمیت چیزوں کی درآمدات کا کام 25فروری سے بند کردیں گے۔ کسٹمز ایجنٹ 400 ارب روپے کی
ڈیوٹی فراہم کرتی ہے۔ ہمارا کام بند ہونے سے ریونیو شارٹ فال ہوگا۔ کسٹمز ایجنٹس منگل کو ایکسپورٹ کا کام بند کردیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش اور خوردنی تیل کی قلت ہوتی ہے تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ 45 کسٹمز ایجنٹس کے لائسنس معطل کیے اس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔ کسٹمز ایجنٹس کے مطابق 40 ایجنٹس کے لائسنس عدالت نے بحال کردیے ہیں تاہم ہم چاہتے ہیں کہ جو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے اس پر بھی فیصلہ جاری کیا جائے۔ ہمیں شک ہے کہ 45 کے بعد 450 ایجنٹس کے لائسنس بھی معطل کر دیے جائیں گے۔
کسٹمز ایجنٹس
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کسٹمز ایجنٹس ایجنٹس کے کام بند
پڑھیں:
چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
(وقاص عظیم) چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کی سفارش کر تے ہوئے کہا کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ مین ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس 35 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کیا جائے ،حکومت 5سالہ انڈسٹریل اور ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے ۔
گوہر اعجاز نے تجویز دی ہے کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیاجائے، کنسٹرکشن انڈسٹری ملک کے لیے انجن آف گروتھ ہے، کنسٹرکشن اینڈ ہاوسنگ انڈسٹری کو ترجیحی صنعت کا درجہ قرار دیا جائے، کنسٹرکشن انڈسٹری سے 50 سے زائد صنعتیں وابستہ ہیں کنسٹرکشن انڈسٹری لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری بھاری ٹیکسز کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے ،ٹیکس رجسٹرڈ افراد پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جائیں۔
عید کا دوسرا روز ؛ لاہوریوں نے پارکس اور سینما گھروں کا رخ کرلیا
گوہر اعجاز نے سفارش کی ہے کہ شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جائے، صنعتوں کو توانائی 9 سینٹ فی یونٹ پر فراہم کی جائے 10 فیصد سالانہ ایکسپورٹ بڑھانے پر ایکسپورٹرز کو 6 فیصد ٹیکس رعایت فراہم کی جائے ، گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت بجٹ میں برآمدات پر مبنی معاشی اصلاحات کا اعلان کرے، آئندہ بجٹ میں معاشی استحکام کی سفارشات کو شامل کیا جائے، سپر ٹیکس کو کم کیا جائے اور اس کا اطلاق سالانہ 10 ارب روپے کا منافع کمانے والی کارپوریشنز پر کیا جائے ،امپورٹ ٹیرف کو بتدریج کم کیا جائے۔
عیدالاضحیٰ پر کھالیں اکھٹی کرنیوالی کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائیاں، 3 ملزم گرفتار
سابق نگران وزیر نے تجویز دی ہے کہ آئندہ بجٹ میں زرعی شعبہ کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے ،زررعی شعبہ ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے گندم ، کپاس اور مکئی سمیت اہم فصلوں کی پیداوار کم ہوچکی ہے، کسانوں کو پیداواری لاگت کو کم کر کے ریلیف فراہم کیا جائے ،کاشتکاروں اور کسانوں کو جدید ریسرچ فراہم کی جائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن سکیم کی وجہ سے مقامی صنعت تباہ ہوچکی ہے ، حکومت آئندہ بجٹ میں مقامی صنعتوں کا تحفظ یقینی بنائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کے ذریعے مقامی کپاس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا گیا جب کہ ای ایف ایس اسکیم میں درآمدی کپاس کو ٹیکس فری قرار دیا جائے ای ایف ایس اسکیم کی وجہ سے صنعتیں بند ہوچکی ہیں۔
لیہ؛ تیز رفتار مسافر بس اُلٹ گئی، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی