ماضی میں دہشتگردوں کو واپس لاکر ملک کے امن کو دائو پر لگایا گیا، عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز

لاہور (آئی پی ایس )وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دھرنے کا خرچہ کہاں سے آتا رہا کیونکہ کوئی ایک ہفتے کا دھرنے کا خرچہ نہیں اٹھا سکتا، خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کو دوبارہ بسایا گیا۔لاہور میں یوتھ کانفرنس میں سوال و جواب کی نشست پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک میں دہشت گردی کا ناسور اب بھی موجود ہے، دہشت گرد گوریلا وار کسی اخلاقیات کی پابندی نہیں کرتا، جب دہشت گردی کی کوئی اخلاقی حدود نہ ہو تو پھر سانحہ اے پی ایس ہوتا ہے اور دہشت گرد بلوچستان میں بھی دہشت گردی کر رہے ہیں۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ای پی ایس میں کسی کو شک نہیں اس کے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچا دیا ہے، ہمیں اب گڈ طالبان اور بیڈ طالبان کا چیلنج ہے۔ دہشت گرد کا کوئی دوست نہیں، ان کا تو کوئی مذہب نہیں ہوتا اور ان کو کے پی میں دوبارہ بسایا گیا۔انہوں نے کہا کہ لاہور و کراچی جیسے شہر میں دھماکے بند ہوئے 2013-17 میں دہشت گردی کو ن لیگ نے بند کر دیا، دہشت گردی کیسے واپس آئی؟ جنوبی کے پی کے ساتھ پنجاب میں دہشت گردوں کی واپسی ہوئی، دہشت گرد کسی کے دوست نہیں بلکہ لوٹ مار اور بھتہ لینے والے ہیں، ٹی ٹی پی تو پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہے۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اے پی ایس حملہ پر نظریہ بنایا گیا، ٹی ٹی پی نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کیں اور ملک میں بدامنی پھیلائی، اللہ کے ہاتھ میں زندگی ہے، دہشت گرد برے لوگ ہیں اب انہیں جڑ سے اکھاڑ کر پھینکیں گے، دہشت گردوں نے تو چھوٹے بچوں کو شہید کیا تو وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں مجھے اور میری لیڈر کو برا بھلا کہہ دیں لیکن عوامی منصوبوں کو برا نہ کہیں، مرسڈیز والے بابوں کو جنگلا بس قبول نہیں جو ایک نرس ڈاکٹر انجینیئر کو بٹھا کر لے جاتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کو یہ جاننا ضروری ہے کہ پاکستان کا قیام کیوں ضروری تھا؟ اس ملک کی بنیادوں میں لاکھوں لوگوں کا خون شامل ہے، آزاد وطن کے لیے لاکھوں افراد نے بہت مصائب برداشت کیے، دو قومی نظریہ ایک حقیقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پار اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے اس لیے دو قومی نظریے کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ غزہ، فلسطین اور کشمیر میں مظالم کا نام لیں تو سوشل میڈیا پر سناٹا چھا جاتا ہے۔عطا تارڑ نے کہا کہ اے آئی اور نئی ٹیکنالوجی کے تحت ان مظالم پر کی جانے والی پوسٹس پر لائیکس کم ہو جاتے ہیں، ہم جو کچھ بھی ہیں پاکستان کی وجہ سے ہیں اور پاکستان ہے تو سیاست ہے، تحریک پاکستان میں نوجوانون کا ہم کردار تھا، ملکی ترقی میں نوجوان اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی جگہ بغیر فیس وصول کیے لیپ ٹاپ نہیں دیے جاتے، پاکستان میں پہلی مرتبہ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپ دیے گئے۔ کووڈ کے اندر ورک فرام ہوم یا آن لائن کلاسز کی وجہ سے ہماری معیشت نہیں بیٹھی کیونکہ ہمارے بچوں کے پاس لاکھوں لیپ ٹاپ موجود تھے، اربوں روپے انڈونمنٹ فنڈ طلبہ کو باہر بھیجنے کے لیے خرچ کیا گیا۔ سیاسی نعرہ لگانے والوں سے پوچھتا ہوں کتنے سسٹم بنائے جو پی کے ایل آئی بنایا یا لیپ ٹاپ اسکیم بنائی۔عطا تارڑ نے کہا کہ دانش اسکول کے ساتھ کیا مسئلہ تھا، جنوبی پنجاب کے علاقوں سے یتیموں اور غریبوں کے بچوں کو اعلی تعلیم دلوائی گئی، دانش اسکولوں کے باعث کہاں سے کہاں پہنچ گئے وگرنہ لڑکیاں برتن دھوتیں اور کوئی چھوٹا موٹا کام کر رہا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 12 سال میں کے پی میں کڈنی لیول انسٹی ٹیوٹ جیسا کوئی ادارہ نہیں بنایا گیا، پہلے مریض بھارت علاج کے لیے جاتے رہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے وژن کی تشکیل قیادت کی ذمہ داری ہوتی ہے، جب 90کی دہائی میں لاہور اسلام آباد موٹر وے بنی تو اس کی شدید مخالفت کی گئی لیکن پاکستان میں موٹروے کی بنیاد انفرا اسٹرکچر کی ترقی کی جانب اہم پیشرفت تھی، آج اسی موٹر وے کے ذریعے لوگ بآسانی سفری سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔ موٹروے کی تعمیر کے وقت بہت شور شرابا کیا گیا اور لیپ ٹاپ تقسیم کیے تو اس پروگرام پر بھی مخالفت کی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں وفاقی وزیر عطا تارڑ لیپ ٹاپ پی ایس

پڑھیں:

رجب بٹ پاکستان واپس کب آئیں گے؟ یوٹیوبر نے خاموشی توڑ دی

معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے پاکستان آنے کے حوالے سے خاموشی توڑ دی ہے۔

ایک حالیہ پوڈ کاسٹ میں ایک سوال کے جواب میں رجب بٹ نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا، میں مسلمان ہوں، کچھ غلط فہمیاں ہیں جو جلد دور ہوجائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’آپ دوسروں کے خاندان بیچ رہے ہیں‘، رجب بٹ کی ایک بار پھر فہد مصطفیٰ پر تنقید

رجب بٹ نے کہا ’میں نے ایسا کچھ غلط نہیں کیا، لیکن اگر میرے الفاظ کے چناؤ سے کسی مسلمان بھائی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر میں نے اللہ کے گھر میں بیٹھ کے بھی معذرت کی ہے اور اب بھی معذرت کرتا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ معذرت اس لیے نہیں مانگ رہا کہ مجھے پاکستان آنے دیا جائے، پاکستان بلانے کے لیے قواعد و ضوابط زندہ ہیں، اگر رولز اینڈ ریگولیشنز کے مطابق لگے کہ میں گنہگار ہوں تو مجھے سزا ملے گی، اگر لگا گا کہ میں بے گناہ ہوں تو مجھے بری الزمہ کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو میں 295 کا ذکر، معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے وضاحت پیش کردی

رجب بٹ نے پنجابی کہاوت’ گل کرنی ہے منہوں کڈ، میں تینوں کڈاں‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کوئی بات کرے تو ہم اس کو پنڈ سے نکالیں، میرا بھی یہی حال ہوا ہے، بہت جلد سب ٹھیک ہوجائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  •  بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داؤ پر لگایا،یوسف رضا گیلانی
  • رجب بٹ پاکستان واپس کب آئیں گے؟ یوٹیوبر نے خاموشی توڑ دی
  • آج پاکستان نے بھارتی گیدڑ بھبکیوں کا جواب دیا، عطا تارڑ
  • وزیراعظم دورۂ ترکیے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • ایم آئی ایس نہ ای حج سسٹم کھلا جاسکا، 67ہزار عازمین حج کا کوئی فیصلہ نہ ہو سکا
  • پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنا لیے،ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیر خزانہ
  • پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ
  • بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں پولیس چوکی پر 19 دہشتگردوں کا حملہ ناکام