Express News:
2025-11-05@02:27:41 GMT

روحانی دوست

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

 صائم المصطفے صائم 
واٹس اپ (0333-8818706)
فیس بک (Saim Almustafa Saim)

علمِ الاعداد سے نمبر معلوم کرنے کا طریقہ:
دو طریقے ہیں اور دونوں طریقوں کے نمبر اہم ہیں۔
اول تاریخ پیدائش دوم نام سے!
اول طریقہ تاریخ پیدائش:
مثلاً احسن کی تاریخ پیدائش 12۔7۔1990 ہے۔
 ان تمام اعداد کو مفرد کیجیے، یعنی باہم جمع کیجیے:
1+2+7+1+9+9=29
29 کو بھی باہم جمع کریں (2+9) تو جواب 11 آئے گا۔
11 کو مزید باہم جمع کریں (1+1)
تو جواب 2 آیا یعنی اس وقت تک اعداد کو باہم جمع کرنا ہے جب تک حاصل شدہ عدد مفرد نہ نکل آئے۔ پس یعنی آپ کا لائف پاتھ عدد/نمبر ہے۔ 
گویا تاریخ پیدائش سے احسن کا نمبر 2 نکلا۔
اور طریقہ دوم میں:
سائل، سائل کی والدہ، اور سائل کے والد ان کے ناموں کے اعداد کو مفرد کیجیے
مثلاً نام ''احسن '' والدہ کا نام '' شمسہ'' والد کا نام '' راشد۔''
حروفِ ابجد کے نمبرز کی ترتیب یوں ہے:
1 کے حروف (ا،ء ،ی،ق،غ)  ، 2 کے حروف (ب،ک،ر)  ،  3 کے حروف (ج،ل،ش) ، 4 کے حروف (د،م،ت)  ،  5 کے حروف(ہ،ن،ث)  ، 6 کے حروف (و،س،خ) ، 7 کے حروف (ز،ع،ذ)  ، 8 کے حروف (ح،ف،ض)  ، 9 کے حروف (ط،ص،ظ) ، احسن کے نمبر (1،8،6،5)
 تمام نمبروں کو مفرد کردیں:(1+8+6+5=20=2+0= 2 ) 
گویا احسن کا نمبر2 ہے۔ایسے ہی احسن کی والدہ ''شمسہ'' کا نمبر9 اور والد راشد کا نمبر1 بنتا ہے۔
اب ان تینوں نمبروں کا مفرد کرنے پر ہمیں احسن کا ایکٹیو یا لائف پاتھ نمبر مل جائے گا:
(2+9+1=12=1+2=3)  
گویا علم جفر کے حساب سے احسن کے نام کا نمبر 3 نکلا!

علم الاعداد کی روشنی میں آپ کا یہ ہفتہ
24 فروری تا 2 مارچ 2025
پیر 24 فروری 2025

آج کا حاکم عدد 1 ہے۔ نمودونمائش اور بڑے بول جس میں منفی سوچوں کا عمل دخل ہو پگڑی کے شملے کو جھکاسکتے ہیں۔ کسی نئے کام کو سرانجام دینا ہے تو صبر سے کام لیں۔ نئے کام کی راہ میں کچھ خرابیاں آسکتی ہیں۔ غلط فہمیوں اور ماضی کی کچھ باتیں اب تکلیف دے سکتی ہیں۔ آپ کی تاریخ پیدائش میں اگر 1،2،4،5،6 اور9خصوصاً 5 کا عدد یا پیدائش کا دن بدھ ہے یا نام کا پہلا حرف ہ،ن یا ث ہے تو آج کا دن آپ کے لیے بہتر دن ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 3،7 اور8 خصوصاً 7 کا عدد یا پیدائش کا دن پیر ہے یا نام کا پہلا حرف ع،ز یا ذ ہے تو آپ کے لیے اہم اور کچھ مشکل بھی ہوسکتا ہے۔ آج کا صدقہ: کسی کی غلطی معاف کرنا بھی صدقہ ہے۔ 20 یا 200 روپے، سفید رنگ کی چیزیں، کپڑا، دودھ، دہی، چینی یا سوجی کسی بیوہ یا غریب خاتون کو بطورِصدقہ دینا ایک بہتر عمل ہوگا۔ آج کا وردِخاص،’’یارحیم، یارحمٰن، یااللّہ‘‘ 11 بار،اول وآخر ایک بار درودشریف پڑھنا بہتر ہوگا اسے کم از کم 11 بار لکھیں پھر اثرات ملاحظہ کیجیے!

منگل 25 فروری 2025 

آج کا حاکم عدد 9 ہے۔ مریخ کے اثرات شوخی سے اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ مریخ بگڑا ہوا ہے۔ جمود کی حالت میں ہے۔ غصے اور جلدبازی سے گریز ہی بہتر حل ہے۔ جذبات کو اپنے اعصاب پر سوار ہونے کا موقع نہ دیں ورنہ توڑ پھوڑ ہوسکتی ہے۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،2،3،5،6 اور7 خصوصاً 6 کا عدد ہے یا آپ کی پیدائش کا دن جمعہ ہے یا نام کا پہلا حرف و،س یا خ ہے تو آپ کے لیے آج کا دن کافی حد تک بہتری لائے گا۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 4،8 اور9 خصوصاً 4 یا پیدائش کا دن اتوار ہے یا نام کا پہلا حرف د،م یا ت ہے تو آپ کے لئے کچھ مشکل ہوسکتی ہے۔آج کا صدقہ: صبروتحمل کو مضبوطی سے تھامیں، آپ کی آزمائش کا دن ہے۔ غصہ پی جائیں یہ بہترین صدقہ اور تدبیر ہے۔ 90 یا 900 روپے، سرخ رنگ کی چیزیں ٹماٹر، کپڑا، گوشت یا سبزی کسی معذور سیکیوریٹی سے منسلک فرد یا اس کی فیملی کو دینا بہتر عمل ہوگا۔آج کا وردِخاص،یاغفار، یاستار، استغفراللّہ العظیم‘‘ 13 بار اول وآخر1 بار درودشریف پڑھنا بہتر ہوگا۔ اسے 13 بار لکھنے سے نتائج سو فی صد آپ کے حق میں ہوں گے۔

بدھ 26 فروری 2025

آج کا حاکم عدد 6 ہے۔ بدھ اطلاع ہے، خبر ہے، رابطہ ہے، کال ہے، پیغام ہے۔ کسی کی آمد ہے اور 6 زہرہ ہے، خوشی ہے، راحت ہے، سکون ہے، من پسند شے یا شخص کا حصول ہے نیا لباس یا خوشبو لی جاسکتی ہے۔ آمدن میں اچھا اضافہ ممکن ہے۔ یعنی ایسی تمام اشیاء جو راحت و سکون کا سبب ہوں حاصل ہوسکتی ہیں۔ 1،4،5،6،8 اور9خصوصاً 9 کا عدد یا پیدائش کا دن منگل ہے یا نام کا پہلا حرف ص،ط یا ظ ہے تو آپ کے لیے آج دن کافی بہتر ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،3 یا 7 خصوصاً 7 یا پیدائش کا دن پیر یا نام کا پہلا حرف ع،ز یا ذ ہے تو کچھ معاملات میں رکاوٹ اور پریشانی کا اندیشہ ہے۔آج کا صدقہ: ہوسکتا ہے کوئی آپ سے اپنی غلطی پر معذرت خواہ ہو ایسا ہو تو درگزر سے کام لینا بھی صدقہ ہے۔ زردرنگ کی چیزیں یا 50 یا 500 روپے کسی مستحق طالب علم یا تیسری جنس کو دینا بہتر ہے۔ تایا، چاچا، پھوپھی کی خدمت بھی صدقہ ہے۔ آج کا وردِخاص،’’یاخبیرُ، یاوکیلُ، یااللّہ‘‘ 5 بار اول و آخر 1 باردرودشریف پڑھنا مناسب عمل ہوگا۔ ان اسمائے الٰہیہ کو 5 بار لکھنا آپ کے لیے سعادتوں کے دروازے سو فی صد کھول دے گا۔

جمعرات 27 فروری 2025

آج کا حاکم عدد 5 ہے۔ جمعرات مشتری ہے اور مشتری خدا کا قرب ہے، یعنی ایسے تمام اسباب، شخصیات، مقام اور اشیاء جو مذہبی لحاظ سے انسانی توجہ کا ارتکاز حاصل کرلیں، جب کہ 5 کا عدد عطارد یعنی رابطہ، کال، سفر، میل ملاقات ہے۔ زندگی میں روحانی و مادی ترقی کی منازل کے حصول کے اسباب حاصل ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،2،5،6،7 اور9 خصوصاً1کا عدد یا پیدائش کا دن اتوار ہے یا نام کا پہلا حرف ا،ی یا غ ہے تو آپ کے لیے بہتر دن ہے۔لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 3،4 اور8 خصوصاً 8 کا عدد یا پیدائش کا دن ہفتہ ہے یا نام کا پہلا حرف ح، ف یا ض ہے تو اندیشہ ہے کہ کچھ امور میں آپ کو مشکل ہوسکتی ہے۔آج کا صدقہ: میٹھی چیز، 30 یا 300 روپے کسی مستحق نیک شخص کو دینا بہتر عمل ہوسکتا ہے، مسجد کے پیش امام کی خدمت بھی احسن صدقہ ہے۔ آج کا وردِخاص، سورۂ فاتحہ کی تین بار تلاوت یا ’’یاقدوس، یاوھابُ، یااللّہ‘‘ 3 بار اول و آخر 1 بار درودشریف پڑھنا بہتر عمل ہوگا۔ اللّہ ان پاک ناموں کو تین بار لکھیں!

جمعہ 28 فروری 2025

آج کا حاکم عدد 9 ہے۔ جمعہ اجتماع یا اکٹھے ہونے کا دن ہے جب کہ 9 کا عدد تلخی، غصے، حادثے اور تشدد کا عدد ہے۔ ایسی تمام جگہوں سے گریز کریں جہاں ایسے ہجوم کا اندیشہ ہو جو متشدد رحجان رکھتا ہو یا ایسی صورت بن سکتی ہے۔ طاقت کا منفی استعمال صرف اسی وقت ہوتا ہے جب غصے کے جن انسانی اعصاب پر سوار ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،2،3،5،6 اور 7 خصوصاً 6 کا عدد یا پیدائش کا دن جمعہ ہے یا نام کا پہلا حرف و،س یا خ ہے تو آپ کے لیے بہتری کی امید ہے۔لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش 4،8 یا 9 کا عدد خصوصاً 4 یا پیدائشی دن اتوار یا جن کے نام کا پہلا حرف د،م یا ت ہے تو آپ کو محتاط رہنے کا مشورہ ہے۔آج کا صدقہ: کسی سے میٹھے بول اور نرم لہجہ بھی صدقہ ہے۔ 60 یا 600 روپے یا 600 گرام یا6 کلو چینی، سوجی یا کوئی جنس کسی بیوہ کو دینا بہترین عمل ہوسکتا ہے۔ آج کا وردِخاص، سورۂ کہف ایک بار اور ’’یاودود، یامعید، یااللّہ‘‘ 11 بار ورد کرنا بہتر ہوگا۔ اول و آخر ایک بار درودشریف لازمی پڑھ لیں۔ ان اسمائے الٰہی کو تین بار لکھیں!

ہفتہ یکم مارچ 2025

آج کا حاکم عدد 3 ہے۔ زمین اور زمین سے منسلک کام کرنے والے افراد کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ جگر اور وٹامن ڈی پر توجہ دینے کی ضرورت محسوس ہوسکتی ہے۔ بوڑھوں کے لیے اچھا وقت ہے۔ بوڑھوں سے مراد ایسے تمام افراد جو دور اندیشی سے کام لیتے ہیں، لمبی منصوبہ بندی کے لیے بہتر دن ہے۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،3،4،7،8 اور9 خصوصاً 3 کا عدد یا پیدائشی دن جمعرات یا نام کا پہلا حرف ج،ل یا ش ہے تو آپ کے لیے ایک اچھا دن ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،5 اور6 خصوصاً 1کا عدد یا پیدائشی دن اتوار یا نام کا پہلا حرف ا،ی یا غ ہے تو آپ کو محتاط رہنے کا مشورہ ہے۔آج کا صدقہ، صبر اور خاموشی بہترین تدبیر ہے۔ لمبے عرصے کی منصوبہ بندی کے لیے سازگار وقت ہے۔ 80 یا 800 روپے یا کالے رنگ کی چیزیں کالے چنے، کالے رنگ کے کپڑے، سرسوں کے تیل کے پراٹھے کسی معذور یاعمر رسیدہ مستحق فرد کو دینا بہتر عمل ہوسکتا ہے۔ آج کا وردِخاص، کمی رزق کی ہو، سکون کی ہو یا راحتوں کی ہو اس ورد خاص کو اپنالیں ان شاء اللّہ بند دروزاے کھل جائیں گے،’’یافتاح، یاوھابُ، یارزاق، یااللّہ‘‘ 8 بار اول و آخر 1 بار درودشریف کا ورد بہتر عمل ہوگا تین بار لکھنا اس کے فوائد کو کئی گنا بڑھادے گا۔

اتوار 2 مارچ 2025

آج کا حاکم عدد 6 ہے۔ آج کا دن تقاضا کرتا ہے کہ بزرگوں (والد یا والد سا شخص) کی خدمت کی جائے، جس میں راحت و سکون مل سکتا ہے۔ ہوسکتا ہے آپ کو کسی محفل میں پذیرائی اور عزت حاصل ہو، پسندیدہ محفل میں جانے کا موقع مل سکتا ہے۔ کسی بزرگ شخص یا حکومتی اہم فرد سے ملاقات ہوسکتی ہے۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،4،5،7،8 اور9 خصوصاً 9کا عدد یا جن کا پیدائشی دن جمعہ ہے یا نام کا پہلا ص،ط یا ظ ہے تو آپ کے لیے ایک اچھے دن کی امید ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،3 یا 7 خصوصاً 2 عدد یا جن کا پیدائشی دن پیر ہے یا نام کا پہلا حرف ب،ک یا ر ہے تو آپ کے لیے کچھ مشکل ہوسکتی ہے۔آج کا صدقہ: 13یا 100 روپے یا سنہری رنگ کی چیزیں گندم، پھل، کپڑے، کتابیں یا کسی باپ کی عمر کے فرد کی خدمت کرنا بہتر ہوگا۔ آج کا وردِخاص،’’یاحی، یاقیوم، یااللّہ‘‘ 13بار اول و آخر 1بار درودشریف پڑھنا مناسب عمل ہوگا۔ اسے 13 بار لکھنا بہتر ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ

پروفیسر شاداب احمد صدیقی

جس لمحے کسی قوم کا پرچم خلا کی وسعتوں میں لہرانے لگے ، اس لمحے تاریخ ایک نئے باب کا آغاز لکھتی ہے ۔ پاکستان کے لیے وہ لمحہ تب آیا جب اسپارکو نے چین کے خلائی مرکز سے پہلا ”ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ” HS-1خلا میں روانہ کیا۔ یہ صرف ایک تکنیکی پیشرفت نہیں بلکہ خود اعتمادی، سائنسی بیداری اور قومی وقار کا اظہار ہے ۔ صدیوں سے زمینی حدود میں الجھا ہوا انسان جب اپنے علم اور تخلیقی قوت سے فلک کی سرحدوں تک جا پہنچتا ہے تو اس کی قومیں بھی خوابوں کی نئی تعبیر لکھتی ہیں۔ ”ویژن 2047” کے تحت لانچ ہونے والا یہ سیٹلائٹ دراصل اس پیغام کا اعلان ہے کہ پاکستان اب زمین کا مشاہد بن کر نہیں، بلکہ خلا کا محقق بن کر اُبھرا ہے ۔جب کسی قوم کا خواب زمین کی سرحدوں سے نکل کر خلا کی وسعتوں میں جا پہنچے تو یہ صرف ایک سائنسی کامیابی نہیں ہوتی بلکہ اس کے فکری ارتقاء اور ترقی یافتہ مستقبل کا اعلان بھی ہوتا ہے ۔ پاکستان کے لیے 19 اکتوبر 2025 کا دن اسی نوعیت کا تاریخی موڑ بن گیا، جب سپارکو نے چین کے تعاون سے اپنا پہلا ”ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ” HS-1خلا میں بھیجا۔ یہ مشن چین کے شمال مغربی علاقے ”جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر” سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا اور اسے پاکستان کے ”ویژن 2047” کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے ۔ یہ منصوبہ محض ایک سائنسی تجربہ نہیں بلکہ ایک ایسے خواب کی عملی تعبیر ہے جس کا آغاز 1961 میں اُس وقت ہوا تھا جب پاکستان نے خلائی تحقیق کے لیے سپارکو کی بنیاد رکھی تھی۔ہائپرا سپیکٹرل سیٹلائٹ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی ہے جو زمین کی سطح کی ہر پرت کا تجزیہ سینکڑوں اسپیکٹرل بینڈز میں کرتی ہے ۔ اس کے ذریعے کسی علاقے کی مٹی، فصل، پانی، معدنی وسائل اور ماحولیاتی تغیرات کا غیر معمولی درستی کے ساتھ مشاہدہ ممکن ہوتا ہے ۔ ”HS-1” سیٹلائٹ میں نصب سینسر زمین سے واپس آنے والی روشنی کے مختلف طول موج (wavelengths) کو اس باریکی سے ریکارڈ کرتے ہیں کہ انسانی آنکھ سے پوشیدہ فرق بھی نمایاں ہو جاتا ہے ۔ مثلاً کسی کھیت میں بیماری پھیلنے سے پہلے ہی فصل کے رنگ میں معمولی تبدیلی کا سراغ لگایا جا سکتا ہے ۔ اسی طرح پانی کے ذخائر میں آلودگی یا سمندری پودوں کی کیفیت کا مشاہدہ بھی اس ٹیکنالوجی سے ممکن ہے ۔ یہ صلاحیت پاکستان کے لیے زراعت، ماحولیاتی تحفظ، قدرتی وسائل کے درست استعمال، اور شہری منصوبہ بندی میں انقلاب برپا کر سکتی ہے ۔
اسپارکو کے مطابق ”HS-1”سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی پروگرام میں وہ مرحلہ ہے جہاں سے مقامی ڈیٹا کی خود مختار فراہمی ممکن ہوگی۔ اب تک ملک کو زمین کے مشاہدے کے لیے غیر ملکی سیٹلائٹس پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ اس سے نہ صرف معلومات تک رسائی محدود تھی بلکہ سلامتی کے کئی پہلوؤں پر بھی اثرات مرتب ہوتے تھے ۔ اب یہ سیٹلائٹ پاکستان کو اپنے موسمیاتی پیٹرنز، زمینی ساخت اور زرعی پیداوار کے متعلق براہ راست ڈیٹا فراہم کرے گا۔ ماہرین کے مطابق اس سے موسمیاتی تبدیلیوں کی پیشگی آگاہی میں بھی مدد ملے گی، جو پاکستان جیسے ملک کے لیے نہایت اہم ہے جہاں 2022 کے تباہ کن سیلاب نے ماحولیاتی خطرات کی سنگینی کو واضح کیا۔
یہ لانچ چین اور پاکستان کے دیرینہ سائنسی تعاون کا عملی مظہر بھی ہے ۔ چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (CNSA) کے اشتراک سے کی جانے والی یہ لانچ نہ صرف دوستی کی علامت ہے بلکہ جنوبی ایشیا میں خلائی تحقیق کے نئے امکانات کو بھی روشن کرتی ہے ۔ چین نے اس سے قبل بھی پاکستان کے مواصلاتی سیٹلائٹ ”پاک سیٹ-1 آر” کو 2011 میں لانچ کرنے میں مدد دی تھی، مگر ”HS-1”پہلی مرتبہ ایسا منصوبہ ہے جو جدید ”ہائپر ا سپیکٹرل امیجنگ” ٹیکنالوجی سے لیس ہے ۔ یہ ٹیکنالوجی دنیا میں صرف چند ممالک کے پاس موجود ہے جن میں امریکہ، چین، فرانس، بھارت اور جاپان شامل ہیں۔ پاکستان اب ان ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے ، جو اپنی زمین کا سائنسی و تکنیکی سطح پر تجزیہ خود کر سکتے ہیں۔
”ویژن 2047” کے تحت پاکستان نے جو حکمتِ عملی مرتب کی ہے ، اس کا مقصد ملک کو اگلی دو دہائیوں میں خود کفیل سائنسی طاقت میں تبدیل کرنا ہے ۔ اس ویژن کے اہم نکات میں قومی خلائی پالیسی، مصنوعی ذہانت، ری موٹ سینسنگ، موسمیاتی تحقیق، اور دفاعی ٹیکنالوجی کا امتزاج شامل ہے ۔ ”HS-1”ان تمام ستونوں کو مضبوط بنانے والا پہلا قدم ہے ۔ ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائٹ 600 کلومیٹر کی بلندی پر مدار میں گردش کرے گا اور روزانہ پاکستان کے مختلف حصوں کی سینکڑوں تصاویر لے گا۔ اس کے ذریعے زمین کی سطح کے مختلف حصوں سے حاصل شدہ معلومات کو ایک ڈیجیٹل نقشے کی صورت میں ترتیب دیا جائے گا، جو پالیسی سازی اور سائنسی تحقیق میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔
زراعت پاکستان کی معیشت کا ریڑھ کی ہڈی ہے ۔ اندازہ ہے کہ ملک کی کل آبادی کا 38٪ براہ راست اسی شعبے سے وابستہ ہے ۔ مگر بدلتے موسمی حالات، پانی کی قلت اور غیر مستحکم زرعی پالیسیوں نے کسانوں کو مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے ۔ ”HS-1” کی مدد سے فصلوں کی افزائش، آبپاشی کے نظام، اور زمین کی زرخیزی کے بارے میں حقیقی وقت ڈیٹا حاصل کیا جا سکے گا۔ اس ڈیٹا سے حکومت بہتر زرعی پالیسیاں بنا سکے گی، جبکہ کسانوں کو بروقت معلومات ملنے سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو گا۔اسی طرح قدرتی آفات کی پیشگوئی میں بھی یہ سیٹلائٹ ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے ۔ ہائپر سپیکٹرل امیجنگ کی مدد سے زمین کی پرتوں میں ہونے والی معمولی تبدیلیاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں، جس سے لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب یا خشک سالی جیسے خطرات کا قبل از وقت اندازہ لگایا جا سکے گا۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں پہاڑی تودے گرنے اور دریاؤں کی سطح میں اچانک اضافے جیسے واقعات کی نگرانی ”HS-1”سے زیادہ مؤثر طریقے سے ممکن ہوگی۔
اس سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل ہونے والا ڈیٹا ماحولیاتی پالیسیوں میں بھی بنیادی کردار ادا کرے گا۔ صنعتی آلودگی، جنگلات کے خاتمے اور شہری پھیلاؤ کے اثرات کا درست اندازہ صرف خلائی تصویروں سے لگایا جا سکتا ہے ۔
پاکستان میں جنگلات کی تیزی سے ختم ہوتی ہوئی شرح ایک سنگین ماحولیاتی المیہ بنتی جا رہی ہے ۔ مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں کے مطابق ملک میں ہر سال تقریباً 27,000 ہیکٹر جنگلات صفحئہ ہستی سے مٹ جاتے ہیں، جو زمینی توازن، ماحولیاتی تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے لیے شدید خطرہ ہے ۔ اقوامِ متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اُن ممالک میں شامل
ہے جہاں جنگلات کا رقبہ کل زمینی علاقے کے محض 5.1% کے قریب رہ گیا ہے ، جب کہ عالمی اوسط تقریباً 31٪ ہے ۔ یہ تشویشناک صورتِ حال نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے بلکہ درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ، بارشوں کے نظام میں بگاڑ، زمین کے کٹاؤ اور حیوانی و نباتاتی زندگی کے خاتمے جیسے مسائل کو بھی جنم دے رہی ہے ۔ اس کے نتیجے میں ملک کے کئی علاقے تیزی سے بنجر ہو رہے ہیں اور مقامی آبادی کو پانی کی قلت، زرعی زرخیزی میں کمی اور موسمیاتی تغیرات کے منفی اثرات کا سامنا ہے ۔ جنگلات کی کٹائی کے اس بڑھتے ہوئے رجحان میں انسانی لالچ، غیر قانونی لکڑی کا کاروبار، زمینوں کی رہائشی و صنعتی تبدیلی، اور آگ لگنے کے واقعات اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اگر فوری سطح پر قومی سطح پر جنگلات کے تحفظ، شجرکاری کے فروغ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے چند دہائیوں میں پاکستان کا ماحولیاتی نقشہ ناقابلِ واپسی نقصان سے دوچار ہو سکتا ہے ۔
”HS-1”ان تبدیلیوں کی مسلسل نگرانی کر کے حکومت کو علاقوں کی نشاندہی میں مدد دے گا جہاں فوری اقدامات درکار ہوں۔یہ منصوبہ پاکستان کے نوجوان سائنس دانوں اور انجینئرز کے لیے بھی ایک محرک قوت بن سکتا ہے ۔ سپارکو کی قیادت نے واضح کیا ہے کہ ملک میں خلائی علوم کے فروغ کے لیے نئے تحقیقی مراکز اور تربیتی پروگرام شروع کیے جائیں گے ۔ تعلیمی اداروں میں مصنوعی ذہانت، ریموٹ سینسنگ، اور ڈیٹا تجزیہ سے متعلق کورسز متعارف کرانے کا منصوبہ ہے تاکہ ”ویژن 2047” صرف ایک حکومتی دستاویز نہ رہے بلکہ قومی جذبے کی صورت اختیار کر لے ۔
تاہم اس عظیم پیشرفت کے ساتھ چند چیلنجز بھی موجود ہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ فنڈنگ اور تکنیکی خودمختاری کا ہے ۔ پاکستان کو اس شعبے میں چین پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنی اندرونی سائنسی بنیاد مضبوط کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ خلائی ڈیٹا کے سیکیورٹی پہلو بھی اہم ہیں کیونکہ ہائپرا سپیکٹرل ڈیٹا حساس نوعیت کا ہوتا ہے اور اس کا غلط استعمال ممکن ہے ۔ اس لیے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے قومی سطح پر ضابطے (regulations) مرتب کرنا ناگزیر ہیں۔
اب جبکہ ”HS-1” پاکستان کے مدار میں گردش کر رہا ہے ، تو ضروری ہے کہ اس کے ثمرات صرف اعداد و شمار تک محدود نہ رہیں بلکہ عوامی فلاح میں ڈھل جائیں۔ اس مقصد کے لیے حکومت کو چاہیئے کہ وہ حاصل شدہ معلومات کو زرعی، ماحولیاتی، شہری اور تعلیمی شعبوں میں عملی منصوبہ بندی سے جوڑے ۔ کسانوں کے لیے موبائل ایپس، یونیورسٹیوں کے لیے تحقیقی ڈیٹا بیس، اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے لیے فوری معلوماتی نظام تشکیل دیا جائے تاکہ یہ ٹیکنالوجی براہ راست عوامی زندگی میں اثر انداز ہو۔
پاکستان کے لیے یہ لمحہ محض ایک سیٹلائٹ لانچ نہیں بلکہ اپنی علمی خودمختاری کی بازیافت ہے ۔ جب ایک ترقی پذیر ملک اپنی زمین، فضا اور ماحول کی نگرانی کے لیے خود ساختہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے لگتا ہے تو یہ اس کے فکری عزم کی دلیل ہوتا ہے ۔”HS-1” دراصل اس اعتماد کی علامت ہے کہ ہم علم، تعاون اور مسلسل جدوجہد کے ذریعے مستقبل کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ یہ وہ روشنی ہے جو نہ صرف آسمان میں چمک رہی ہے بلکہ پاکستان کے نوجوان ذہنوں میں امید کا نیا چراغ روشن کر رہی ہے ، اور یہی وہ سمت ہے جسے ”ویژن 2047” نے نشان زد کیا ہے ایک خود مختار، سائنسی اور مضبوط پاکستان کی سمت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پاکستان کو کیا سمجھتے ہیں؟ دوست یا دشمن؟
  • پہلا ون ڈے: پاکستان نے جنوبی افریقا کو 2وکٹوں سے شکست دے دی
  • پہلا ون ڈے: جنوبی افریقا کا پاکستان کو 264 رنز کا ہدف
  • تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، محمد اورنگزیب
  • پہلا ون ڈے: پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ
  • پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ
  • ’میں نہیں سمجھتا کہ وہ مجھ سے بہتر ہیں‘، رونالڈو میسی کے دعوے پر بول پڑے
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بلیاں بھی انسانوں کی طرح مختلف مزاج رکھتی ہیں، ہر بلی دوست کیوں نہیں بنتی؟
  • پتوکی: بیوی نے دوست کیساتھ ملکر شوہر کو قتل کر کے لاش نہر میں پھنکوا دی