سرگودھا: بیرون ملک نوکری کا جھانسہ دیکر 5 افراد کی 22 سالہ دوشیزہ سے اجتماعی جنسی زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پنجاب کے ضلع سرگودھا میں بیرون ملک نوکری کا جھانسہ دیکر 5 افراد نے لڑکی سے اجتماعی زیادتی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرگودھا پولیس نے بتایا کہ 22سالہ دوشیزہ کو تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچا دیا گیا۔
پولس نے اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کے والد کی درخواست پر تھانہ جھال چکیاں میں مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق دھریمہ نواب کالونی کی رہائشی لڑکی کو ثمر بٹ بیرون ملک بھجوانے کے لیے انٹرویو دلوانے کے گیا۔
والد امان اللہ نے الزام لگایا کہ ثمر بٹ اور اس کے 4 دوست نامعلوم مقام پر لیجا کر لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
والد امان اللہ نے بتایا کہ حالت غیر ہونے پر ملزمان لڑکی کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او سمیت دیگر افسران بھی تھانہ جھال چکیاں پہنچ گئے
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) سرگودھا نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ۔مار ٹیم تشکیل دیدی گئی ہیں،
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں دس کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار ہیں، جو ملک کو صحت عامہ کے ایک سنگین بحران کی طرف دھکیل رہا ہے۔ بین الاقوامی اور ملکی ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو نوجوانوں میں اموات اور معذوری کی شرح خطرناک حد تک بڑھ سکتی ہے۔
کراچی میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں ماہرین نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں ہر چار میں سے تین بالغ افراد موٹاپے یا زائد وزن کا شکار ہیں۔ موٹاپا ذیابیطس، دل کے امراض، فالج، کینسر، بانجھ پن اور نیند کے مسائل جیسے خطرناک نتائج کا سبب بن رہا ہے۔
یونیورسٹی آف برمنگھم کے پروفیسر وسیم حنیف نے کہا کہ جنوبی ایشیائی افراد کم وزن پر بھی زیادہ خطرات سے دوچار ہوتے ہیں، اور ان کیلئے بی ایم آئی کی مثالی حد 23 ہونی چاہیے۔ انہوں نے موٹاپے کو ایک دائمی مرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوانی میں جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
کانفرنس میں تیرزیپیٹائیڈ نامی نئی دوا کے مقامی جنیرک ورژن کی دستیابی کا اعلان کیا گیا، جو وزن میں 25 فیصد تک کمی لا سکتی ہے۔ تاہم ماہرین نے واضح کیا کہ دوا کے مؤثر نتائج کیلئے متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور طرزِ زندگی میں تبدیلی ناگزیر ہے۔
گیٹز فارما کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر خرم حسین نے کہا کہ ان کی کمپنی موٹاپے اور اس سے جڑی پیچیدگیوں کے لیے سستی اور مؤثر سائنسی بنیادوں پر مبنی علاج فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایل پی-1 اور جی آئی پی تھراپی کے ذریعے وزن میں کمی اور ذیابیطس و دل کی بیماریوں کے خطرات میں کمی ممکن ہے۔
پرائمری کیئر ڈائبٹیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر ریاست علی خان نے کہا کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو 57 فیصد پاکستانی بچے 35 سال کی عمر سے پہلے موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ موٹاپے کو بیماری سمجھ کر بروقت علاج اور رہنمائی فراہم کرنا ضروری ہے۔
گیٹز فارما کے زیر اہتمام منعقدہ اس کانفرنس میں ماہرین نے جی ایل پی-1 اور جی آئی پی تھراپی کو ذیابیطس اور دل کے امراض کے خطرات میں کمی کیلئے مؤثر قرار دیا۔ پاک صحت اسٹڈی کے مطابق پاکستان میں صرف 20 فیصد بالغ افراد نارمل بی ایم آئی میں ہیں، جبکہ تین چوتھائی افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔
ماہرین نے اس دوا کی دستیابی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موٹاپے کے خلاف سائنسی بنیادوں پر مبنی، سستی اور مؤثر علاج کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے۔