گولی کیوں چلائی؟ وہ کہتے ہیں وفاقی حکومت کے ماتحت آتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ گولی کیوں چلائی کے حوالے سے بار بار سوال کیا لیکن وہ کہتے ہیں ہم وفاقی حکومت کے ماتحت آتے ہیں۔
اسلام آباد میں این ایف سی پالیسی ڈائیلاگ کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ان کے مطابق آرٹیکل 245 وفاقی حکومت نے نافذ کیا تھا ہم نے نہیں، وہ کہتے ہیں آرٹیکل 245 کے تحت جو کچھ ہوا حکومتی احکامات پر ہوا۔
اس سے قبل تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر این ایف سی ایوارڈ کے لئے ماحول بنانے کی بات کی گئی، جب سے این ایف سی ایوارڈ کا آغاز ہوا تب سے ملک میں سیاسی عدم استحکام رہا، تازہ ترین این ایف سی فارم 45 کے حکومت کی تیار کردہ ہے۔
’فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مسائل سنگین ہوتے جارہے ہیں‘
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ریاست اور عوام کے درمیان عمرانی معاہدے کی شکل میں آئین موجود ہے، اگر آئین ہر عمل نہ ہو تو اعتماد کا فقدان ہوتا ہے، اسی آئین ہر عمل نہ کرنے کی سزا ملک ٹوٹنے کی صورت میں سامنے آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام اپنی ریاست کو نہیں مانتی تو وہ ٹیکس نہیں دیتی اور کرپشن کرتی ہے، جب فاٹا کا انضمام کیا گیا تو کہا گیا تھا کہ لوگوں کی ترقی کے لیے ضروری ہے، فاٹا کے انضمام سے خیبر پختونخوا کی آبادی 57 لاکھ بڑھ گئی۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے شامل ہونے سے صوبے کے مسائل میں اضافہ ہوا، ہم وفاق سے آئین کے تحت اپنے واجب الادہ رقم مانگتے ہیں، وفاقی حکومت نے 400 ارب سے زائد روپے فاٹا کی مد میں ادا کرنے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے قبائلی اضلاع کے مسائل سنگین ہوتے جارہے ہیں، قبائلی اضلاع میں خراب سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے تجارت نہیں ہورہی ہے۔
’ہمارے مقابلے میں دوسروں کی کارکردگی ایک فیصد بھی نہیں‘
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ پرنٹ ہو چکی ہے، آپ سب اس رپورٹ کے اعداو شمار کا جائزہ لیں، جھوٹ سچ خود دیکھیں، رپورٹ دیکھنے کے بعد ہماری کارکردگی کا دوسروں سے موازنہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس رپورٹ پر مناظرے کے لیے بھی تیار ہوں، دعوے سے کہتا ہوں کہ ہماری کارکردگی کے مقابلے میں باقیوں کی کارکردگی ایک فیصد بھی نہیں ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے پابند ہیں، اڈیالہ جیل کے باہر کیمپ لگا تو عمران خان کے حکم کے مطابق خیبر پختونخواہ سے بھی لوگ آئیں گے۔
مزیدپڑھیں:رمضان المبارک کا آغاز کب اور عید کس دن ہوگی؟ تاریخ سامنے آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ایف سی نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی کابینہ نے ملازمین کیلیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دیدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی کابینہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کیلیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دے دی، پالیسی کے تحت بجٹ اعزازیہ، آرڈینری اعزازیہ اورکارکردگی اعزازیہ دیاجائے گا۔ پالیسی کے تحت بجٹ اعزازیہ وفاقی حکومت کی بجٹ سازی کی مشق میں شامل ملازمین کوملے گا، بجٹ اعزازیہ کیلیے وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت منصوبہ بندی، قومی اسمبلی، سینیٹ سیکرٹریٹ اور وزیرِاعظم آفس کے ملازمین حقدارہوں گے، ہرمالی سال کیلیے اعزازیہ کی تعداد اور کن وزارتوں یا دفاتر کو دیا جائے گا، یہ فیصلہ وزیرخزانہ کریں گے۔ پالیسی کے تحت پرنسپل اکائونٹنگ افسر کوآرڈینری اعزازیہ دینے کا اختیار حاصل ہو گا، آرڈینری اعزازیہ گریڈ ایک تا 22 کے تمام ملازمین کو ایک بنیادی تنخواہ کے برابر دیا جاسکے گا۔ کارکردگی اعزازیہ پر مالی سال کے دوران قابل قدر کارکردگی کی بنیاد پر دیاجائے گا، کارکردگی اعزازیہ مالی سال میں ایک بنیادی ماہانہ تنخواہ کے برابر دیا جاسکے گا، لیکن یہ تعداد کل ملازمین کے 25فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔ مذکورہ بالا 25 فیصد کے علاوہ دیگر اہل ملازمین کو کارکردگی اعزازیہ دیاجاسکے گا۔