مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے اے ٹی سی جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان قریشی کا ریمانڈ نہ دینے والے انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے۔
جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات پر جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی۔منتظر مہدی نے کہا کہ ایسے جج کو عہدے پر رہنے کا اختیار نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اے ٹی سی جج سے انتظامی اختیارات واپس لینے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار ملزم کو جب گرفتاری کے بعد اے ٹی سی ون میں پیش کیا گیا تو جج نے ملزم کو ریمانڈ پر بھیجنے کے بجائے جیل کسٹڈی کردیا تھا۔ جس پر جج کے خلاف کئی الزامات اور شکایتیں سامنے آئی تھیں۔
اس کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تو عدالت نے ملزم کو اسی روز اے ٹی سی ٹو میں پیش کرنے کا حکم دیا اور مذکورہ جج کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اے ٹی سی
پڑھیں:
سمعتا افضال سید کا عظمیٰ بخاری کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینے کا مشورہ
اپنے ردعمل میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ میئر کراچی نے مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے، لاہور میں تو کوئی میئر ہی نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ ترجمان پنجاب حکومت کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینا چاہیے۔ اپنے ایک بیان میں سمعتا افضال سید نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے، لاہور میں تو کوئی میئر ہی نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی ترجمان نے مزید کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب خود فیلڈ میں ہیں اور صفائی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ سمعتا افضال سید نے یہ بھی کہا کہ ترجمان پنجاب حکومت کو بیان دینے سے پہلے زمینی حقائق دیکھنے چاہیے۔