رمضان میں عمرہ زائرین کو گردن توڑ بخار کیخلاف ویکسینیشن کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
سعودی عرب کی وزارت صحت نے رمضان المبارک میں عمرہ کرنے کے خواہشمند افراد پر گردن توڑ بخار کی ویکسین لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ صحت کے احتیاطی اقدامات کو بڑھانے اور متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار
سعودی وزارت صحت نے ضروری مدافعت کو یقینی بنانے کے لیے عمرے کے سفر سے کم از کم 10 دن پہلے ویکسین لگوانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
وزارت صحت کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پچھلے 5 سالوں کے دوران ویکسین لگائے گئے لوگوں کو بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ یہ ویکسین اس پورے عرصے میں موثر رہتی ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی وزارت صحت کا حج موسم کے دوران گرمی کی شدت پر انتباہ
وزارت نے لوگوں سے عمرہ کے محفوظ اور صحت مند تجربے کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، بالغ افراد کی ویکسینیشن کلینکس پر ویکسین حاصل کرنے کے لیے Sehhaty ایپ کے ذریعے ملاقات کا وقت مقرر کرنے کی بھی تاکید کی ہے۔
یہ ہدایت سعودی وزارت صحت کی جانب سے عمرہ زائرین کی صحت کے تحفظ، صحت سے متعلق آگاہی بڑھانے اور صحت کی دیکھ بھال کا ایک مربوط نظام تیار کرنے کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے، جو معیار زندگی اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بناتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمضان عمرہ زائرین گردن توڑ بخار ویکسینیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گردن توڑ بخار ویکسینیشن کرنے کی کے لیے
پڑھیں:
فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا سعودی عرب کی جانب سے خیرمقدم
سعودی عرب نے فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
صدر میکرون نے جمعرات کی شب سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے اپنے تاریخی عزم کے تحت، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم
اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے سعودی وزارتِ خارجہ نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ سعودی مملکت اس تاریخی فیصلے کی تحسین کرتی ہے جو فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر آزاد ریاست کے قیام پر بین الاقوامی اتفاقِ رائے کی توثیق ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب دیگر ممالک سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ پر اسرائیلی افواج کا تباہ کن حملہ جاری ہے جس میں ہزاروں فلسطینی شہید اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیل پر جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی امدادی مقامات کے قریب پچھلے چھ ہفتوں کے دوران 875 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی سے متعلق مذاکرات اُس وقت تعطل کا شکار ہو گئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے نمائندے واپس بلا لیے۔ تاہم حماس نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل سعودی عرب فلسطین