وزیراعظم شہباز شریف کا آذربائیجان میں ’آسان خدمت‘ مرکز کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں قائم ’آسان خدمت‘ مرکز کا دورہ کیا ہے۔
منگل کے روز وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان میں ’آسان خدمت‘مرکز کا دورہ کیا، جہانآذربائیجان کے صدر کی زیر نگرانی عوامی خدمت اور سماجی اختراع کی ریاستی ایجنسی) کے چیئرمین جناب الوی مہدیف نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے پر اتفاق
اس موقع پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ آسان خدمت شہریوں کی آسانی کو مقدم رکھ کر مؤثر عوامی خدمات کی فراہمی میں اپنی بہتر کارکردگی کے باعث ایک معروف ادارہ بن چکا ہے۔ یہ عوامی خدمات کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک منفرد ون اسٹاپ شاپ ماڈل ہے، جس سے شہریوں کو 400 سے زائد خدمات تک رسائی حاصل ہوتی ہے، جو 30 سرکاری اور 15 نجی اداروں کی طرف سے ایک ہی چھت تلے میسر ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ’آسان خدمت‘ کی شکل میں عوامی خدمات کی فراہمی کے اس کے جدید ماڈل کی تعریف کی جس نے دیگر ممالک کے لیے خدمات کا ایک اعلی معیار قائم کیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا آذربائیجان میں “آسان خدمت” کا دورہ
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آج باکو، آذربائیجان میں “آسان خدمت” (ASAN XIDMAT) مرکز کا دورہ کیا۔
آذربائیجان کے صدر کی زیر نگرانی عوامی خدمت اور سماجی اختراع کی ریاستی ایجنسی (SAPSSI) کے چیئرمین جناب الوی مہدییف… pic.
— PTV News (@PTVNewsOfficial) February 25, 2025
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں ’خدمت مرکز‘ کے طرز کا ایک پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں ہم آذربائجان کے سا تھ معاہدہ کر کے آپ کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، اہم معاہدوں پر دستخط
انہوں نے آسان خدمت کی ایک ٹیم کو پاکستان کا دورہ کرنے اور باہمی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ جناب الوی مہدییف نے وزیر اعظم کو بریفنگ دی کہ یہ سروس صدر الہام علییف کا تاریخی اقدام ہے، جس کا آغاز جامع ادارہ جاتی گورننس اصلاحات کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے اور جس کا مقصد شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ماڈل عوامی خدمات کی شفاف، جوابدہ اور موثر فراہمی یقینی بناتا ہے، جس میں شہریوں کے تسلی بخش رائے بہتری کے لیے انتہائی ضروری جز کا کردار ادا کرتی ہے۔ وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ’آسان خدمت‘ میں خصوصی طور پر تیار کردہ بسیں اور ایک ٹرین شامل ہے، پہلے سے طے شدہ شیڈول پر کام کرتی ہیں، جو ضروری عوامی خدمات براہ راست مقامی لوگوں تک پہنچاتی ہیں اور اس طرح سب کے لیے شمولیت اور رسائی کو یقینی بناتی ہے۔
وزیر اعظم نے صدر الہام علیوف کی بصیرت انگیز قیادت کی تعریف کی اور عوامی فلاح و بہبود کے اس سہولت کو سراہا۔ وزیر اعظم نے خدمت مرکز میں قائم اسٹارٹ اپس کے فروغ کیلئے قائم سنٹ’اینو لین‘ کا بھی دورہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچ گئے
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر سرمایہ کاری و نجکاری عبدالعلیم خان، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آذربائیجان آسان خدمت مرکز باکو پاکستان وزیراعظم شہباز شریفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باکو پاکستان وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف اعظم شہباز شریف عوامی خدمات کی شہباز شریف نے ذربائیجان کے مرکز کا دورہ دورہ کیا کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے
مقبوضہ جموں و کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرتے ہوئے بدھ کی صبح نئی دہلی لوٹ گئے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نے پہلگام کے دہشت گردانہ حملے کے پس منظر میں نئی دہلی پہنچنے کے فوراً بعد وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، خارجہ سیکریٹری وکرم مصری اور دیگر حکام کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ سعودی عرب کیا معاہدے طے پائے؟
وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کی رات اپنی اصل طے شدہ وطن واپسی کے بجائے منگل رات گئے جدہ سے واپس وطن روانہ ہوئے، میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے سعودی حکام کی جانب سے دیے گئے سرکاری عشائیے میں بھی شرکت نہیں کی۔
بھارتی وزیر اعظم کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بارے میں بریفنگ دی، جس کے بعد وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو مناسب اقدامات سمیت جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں نریندر مودی نے لکھا کہ حملہ آوروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
مزید پڑھیں:
‘میں پہلگام، جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، ان لوگوں کے سے تعزیت کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، میں دعا کرتا ہوں کہ زخمی جلد صحت یاب ہو جائیں، متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔’
وزیراعظم نریندرمودی کے مطابق اس گھناؤنے فعل کے پیچھے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، انہیں بخشا نہیں جائے گا، ان کا شیطانی ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا، دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔
پہلگام میں سیاحوں پر یہ حملہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سب سے بدترین حملہ ہے، جو منگل کی دوپہر 2.30 بجے کے قریب اس وقت ہوا جب دہشت گردوں کے ایک گروپ نے پہلگام سے 5 کلومیٹر دور وادی بیسران میں، جسے منی سوئٹزرلینڈ بھی کہا جاتا ہے، سیاحوں پر فائرنگ کی۔
مزید پڑھیں:
میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس ذرائع نے منگل کے حملے میں 5 سے 6 دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے، مبینہ طور پر اس گروپ میں غیر ملکی دہشت گرد شامل تھے، جنہوں نے سیاحوں پر حملہ کرنے سے چند دن پہلے وادی میں دراندازی کی۔
ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ ہڑتال کی منصوبہ بندی احتیاط سے کی گئی تھی، عسکریت پسند خاموشی سے کسی مناسب لمحے کے منتظر تھے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے مطابق ہلاکتوں کا ابھی تک پتا لگایا جا رہا ہے اور انہوں نے اس حملے کو ‘حالیہ برسوں میں عام شہریوں کیخلاف کسی بھی واقعے سے کہیں زیادہ بڑا’ قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیسران پہلگام ڈاکٹر ایس جے شنکر سعودی عرب عسکریت پسند مقبوضہ جموں و کشمیر منی سوئٹزرلینڈ نئی دہلی وزیر خارجہ وزیراعظم نریندرمودی