لاہور: صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کے ساتھ چلنا ہماری مجبوری ہے، جانتا ہوں تحریری معاہدے کے نکات پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، پارلیمانی وفد آئندہ بجٹ آنے تک مسائل حل ہونے کا انتظار کرے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے وفد نے گورنر ہاوس لاہور میں مرحلہ وار ملاقاتیں کیں۔
پارلیمانی وفد اور رہنماوں نے آصف علی زرداری کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے۔
وفد اراکین کا کہنا تھا کہ انتظامی معاملات میں پیپلز پارٹی کے اراکین کو نظرانداز کیا جاتا ہے، ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے معاملہ میں بھی ترجیح نہیں دی جا رہی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری

پڑھیں:

پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، اور کل بھارت کو بھرپور جواب دیا گیا۔ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگائے جو افسوسناک اور ناقابل قبول ہیں۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور ملکی سلامتی پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کی منظوری کے بغیر کوئی نہر نہیں بن سکتی، اور جب تک ایکنک سے منظوری نہ ہو، نہریں تعمیر نہیں ہو سکتیں۔ ہم نے بارہا نشاندہی کی ہے کہ نہری منصوبے کی منظوری نہیں لی گئی، اور ارسا کا سرٹیفکیٹ بھی درست نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی کنال نہیں بنے گا، اور یہ منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں منسوخ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس فوری بلایا جائے، اور اب اجلاس کے لیے تمام ممبران کو نوٹس بھی جاری کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

انہوں نے کہا کہ سی سی آئی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مؤقف ایک ہی ہوگا کہ صوبوں کی مرضی کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جا سکتی۔ اجلاس میں ممکنہ طور پر 7 ممبران نئی نہر کے حق میں بولیں گے، لیکن پیپلز پارٹی صوبائی خودمختاری پر کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں۔

مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کے خلاف کسی سازش سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ جماعتیں حکومت گرانا چاہتی تھیں، لیکن اگر ہم ایسا کرتے تو نگران سیٹ اپ آجاتا، جو ملک کے لیے بہتر نہ ہوتا۔ ہم سوتے میں بھی سندھ کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں ہونے دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے جلسے میں واضح کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

صدر آصف علی زرداری کی مشاورت کو پریشان کن قرار دینے والوں کو جواب دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی منصوبہ منظور کرنے کا اختیار نہیں، اور سوشل میڈیا پر چلنے والی باتیں بے بنیاد ہیں کیونکہ ٹوئٹر وہ خود نہیں چلاتے بلکہ ان کا ملازم چلاتا ہے۔

انہوں نے سندھ میں احتجاج کرنے والوں سے اپیل کی کہ لوگوں کو تکلیف میں نہ ڈالیں اور ملکی مفاد میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جب تک ملک میں جمہوریت ہے، عوام پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے رہیں گے، کیونکہ یہ جماعت نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان کے حقوق کی ضامن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری بھارت پہلگام زرداری سندھ کینال سید مراد علی شاہ کراچی وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وزیراعلیٰ سندھ
  • پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، مراد علی شاہ
  • فطری اور غیر فطری سیاسی اتحاد
  • خدا نخواستہ جنگ ہوئی تو یہ پاکستان اور بھارت نہیں پورے خطے میں پھیلے گی، فیصل واوڈا
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • حکومت کاشتکاروں کو گندم کی پوری قیمت دے، ہم عوام کے اتحادی: گورنر 
  • اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی
  • نئی نہروں کے معاملے پر  وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے‘ عمرایوب
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، عمر ایوب