تاشقند‘ اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف کی خصوصی دعوت پر 2 روزہ دورہ پر تاشقند پہنچ گئے۔ ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ عاریپوف، ازبک وزیرِ خارجہ بختیار سیدوف، تاشقند کے میئر شوکت عمرزاکوف، ازبکستان کے پاکستان میں سفیر علی شیر تختائیف اور پاکستان کے ازبکستان میں سفیر احمد فاروق سمیت اعلیٰ سفارتی و سرکاری اہلکاروں نے وزیرِ اعظم کا ائرپورٹ پر استقبال کیا۔ شہباز شریف ازبک صدر شوکت مرزیایوف سے دو طرفہ ملاقات بھی کریں گے جس میں ازبکستان اور پاکستان کے مابین علاقائی روابط، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سلامتی، علاقائی استحکام اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ پر گفتگو ہوگی۔ دونوں رہنماؤں کے مابین باہمی دلچسپی کے عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوگا۔ ملاقات کے بعد پاکستان اور ازبکستان کے مابین دوطرفہ تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے۔ پاکستان اور ازبکستان کی کاروباری و سرمایہ کار برادری کے مابین تعاون کو بڑھانے کیلئے تاشقند میں پاکستان اور ازبکستان بزنس فورم کا انعقاد بھی آج  26 فروری کو ہوگا جس میں وزیراعظم شرکت کریں گے اور خطاب بھی کریں گے۔ وزیرِ اعظم ازبکستان کی تعمیری صنعت کے مشاہدے کیلئے تاشقند میں قائم ٹیکنو-پارک کا دورہ بھی کریں گے۔ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ تجارت جام کمال خان، وزیرِ سرمایہ کاری و نجکاری عبدالعلیم خان، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء  اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیرِ اعظم کے دورہ ازبکستان میں پاکستانی وفد میں شامل ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف  نے   تاشقند میں یادگار آزادی کا  دورہ کیا اور پھولوں کی چادر چڑھا کر ازبکستان کی عظیم تاریخی شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ منگل کو یادگار آزادی آمد پر وزیراعظم کو یادگار آزادی کے تاریخی پس منظر سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے یادگار پر پھول رکھے۔ وزیراعظم نے ازبکستان کی تعمیر و ترقی اور غیور و محنتی ازبک عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ازبکستان میں  ہوائی اڈے پر پہنچنے پر شاندار استقبال اور میرے پیارے بھائی وزیر اعظم عبداللہ عاریپوف کی طرف سے پرتپاک خیر مقدم سے دلی خوشی ہوئی۔ سوشل میڈیا سائیٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ازبکستان وسطی ایشیا کا تاج ہونے کے ناطے اپنے قدیم شہروں کی عظمت، لازوال فن اور شاندار فن تعمیر کی تاریخ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  وہ تجارت، سرمایہ کاری اور باہمی طور پر مفید تعاون کے ذریعے دوستی کے رشتوں کو تقویت دینے کی مشترکہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے  کے لیے اپنی مصروفیات کے منتظر ہیں۔ پاکستان میں بھی سماجی بہبود کے جدید سنٹر قائم کریں گے۔ وزیراعظم نے ازبکستان کی ترقی اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کی یادگار ازبک عوام کے حوصلے اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ علاقائی روابط کیلئے مشترکہ وژن رکھتے ہیں۔ یہ دورہ مشترکہ اقداک اور روشن مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت کا اعادہ ہے۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے تاشقند میں یادگار آزادی کا دورہ کیا اور اس موقع پر ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ عاریپوف بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ دورہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر اور دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیراعظم نے ازبکستان کی ترقی اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے اس کی پاکستان کی آزادی اور ترقی کی جدوجہد کے ساتھ مماثل قرار دے دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آزادی کی یادگار ازبک عوام کے حوصلے اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان اور ازبکستان امن، خوش حالی اور علاقائی روابط کے لیے مشترکہ وژن رکھتے ہیں۔ یادگار کے دورے کے دوران وزیر اعظم کو ازبک قوم کی 3000 سالہ تاریخ اور اس کے ہیروز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ازبکستان دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے، دورے کے دوران پاکستان اور ازبکستان کے مابین زراعت، علاقائی روابط، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے، جس سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے باکو میں عوامی خدمات کی فراہمی کے جدید مرکز ’’آسان خدمت‘‘ کا دورہ کیا اور عوامی فلاح و بہبود کی اس سہولت کے جدید ماڈل کو سراہا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے "آسان خدمت" کی شکل میں عوامی خدمات کی فراہمی کے اس کے جدید ماڈل کی تعریف کی جس نے دیگر ممالک کے لئے خدمات کا ایک  اعلی معیار قائم کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں "خدمت مرکز" کی طرز کا ایک پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں ہم آذربائیجان کے سا تھ معاہدہ کر کے آپ کے تجربات  سے استفادہ کریں گے۔ انہوں نے آسان خدمت کی ایک ٹیم کو پاکستان کا دورہ کرنے اور باہمی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے خدمت مرکز میں قائم سٹارٹ اپس کے فروغ کیلئے قائم سنٹر  (INNOLAND) کا بھی دورہ کیا۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر سرمایہ کاری و نجکاری عبدالعلیم خان، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء  اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کویت کے قومی دن اور یوم آزادی کے موقع پر امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح،  ولی عہد شیخ صباح الخالد الحماد الصباح،  وزیر اعظم  شیخ عبداللہ الاحمد الصباح  اور  عوام کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ وہ امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح اور وزیر اعظم  شیخ عبداللہ الاحمد الصباح کو اور کویت کی حکومت کو برادر ریاست کے قومی دن اور یوم آزادی کے موقع پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پرمسرت موقع پر ہم  غیر ملکی جارحیت سے آزادی کا جشن منانے میں کویتی عوام کے ساتھ ہیں۔ پاکستان اور کویت کے دوطرفہ تعلقات ہماری مشترکہ تاریخ، مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں، ہم ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے، باہمی طور پر مفید تعاون کو بڑھانے اور علاقائی امن اور خوشحالی کے لئے کویت کی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے  کو تیار ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم محمد شہباز شریف پاکستان اور ازبکستان کے اعظم شہباز شریف علاقائی روابط یادگار ا زادی شہباز شریف نے ازبکستان کی سرمایہ کاری تاشقند میں تعلقات کو نے کہا کہ دورہ کیا انہوں نے کے مابین اعظم کے کریں گے کے جدید کے ساتھ کا دورہ

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔

کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

اعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم دورۂ ترکیے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • علاقائی راہداریوں، تجارتی روابط اور جنوبی-جنوبی تعاون کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
  • پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  •   وزیر اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طبیب سے ملاقات