کانگو :نیا خطرناک وائرس کے حملے تیز ،چند گھنٹوں میں 53 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کانگو(نیوز ڈیسک)افریقی ملک کانگو میں خطرناک وائرس نے خطرے کی گھٹنی بجادی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کانگو میں چمگادر سے پھیلنے والے وائرس سے چند گھنٹوں میں 53افراد ہلاک ہوگئے
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کانگو میں وائرس سے مرنیوالوں میں 3بچے بھی شامل ہیں، وائرس بولوئکو قصبے میں چمگادڑ کھانے سے پھیلا۔ رپورٹ کے مطابق وائرس کی علامات میں بخار، خون بہنا، سر درد، جوڑوں کا درد شامل ہے۔ وائرس کی علامات 48 گھنٹے بعد ظاہر ہوتی ہیں۔
افغانستان : شدید بارش اور ژالہ باری نے تباہی مچادی، 29 افراد جاں بحق
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ چکن گونیا وائرس کی ایک نئی اور ممکنہ طور پر عالمگیر وبا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، جس کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، دنیا بھر میں 5.6 ارب افراد اس وائرس کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ یہ وائرس 119 ممالک میں رپورٹ ہو چکا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روجاس الواریز کا کہنا تھا کہ "چکن گونیا کو عام طور پر زیادہ جانا پہچانا وائرس نہیں سمجھا جاتا، لیکن یہ بیماری بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہے جو اکثر مریض کو معذور بنا دیتی ہے، اور بعض کیسز میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔"
انہوں نے یاد دلایا کہ 2004-2005 میں چکن گونیا کی ایک بڑی وبا بحر ہند کے جزائر سے شروع ہوئی تھی اور بعد میں یہ دنیا بھر میں پھیل گئی تھی، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2025 کے آغاز سے اب تک ری یونین، مایوٹے اور ماریشس میں چکن گونیا کے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو کہ پچھلی وبا جیسے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی ٹیم اس وقت صورتحال کا تجزیہ کر رہی ہے تاکہ مؤثر حکمت عملی تیار کی جا سکے اور دنیا کو ایک اور ممکنہ مہلک وبا سے بچایا جا سکے۔