بھارت: چھ ہفتوں سے جاری مہا کمبھ میلے کا اختتام
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بھارت کے شہر پرایاگ راج میں گزشتہ چھ ہفتوں سے جاری ‘مہا کمبھ میلا’ آج اختتام پذیر ہو رہا ہے۔ میلے کا آغاز 13 جنوری کو ہوا تھا۔ میلے میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی اور اترپردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ سمیت بالی وڈ اسٹارز اور کئی معروف شخصیات نے اشنان کیا۔ ہندو عقیدے کے مطابق گنگا، جمنا اور سرسوتی دریاؤں کے سنگم پر واقع مقام پر اشنان کرنے سے گناہ دھل جاتے ہیں۔ رواں برس میلے کے لیے دریا کے کنارے لگ بھگ 40 اسکوائر کلومیٹر پر عارضی شہر بسایا گیا جسے 25 سیکشنز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ یہاں 11 اسپتال قائم کیے گئے جب کہ زائرین کے قیام کے لیے ڈیڑھ لاکھ کمروں کا انتظام کیا گیا تھا۔ کمبھ میلے میں دو بار بھگدڑ کے واقعات پیش آئے جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔ حکام کے اندازے کے مطابق ہر 12 برس بعد منعقد ہونے والے مہاکمبھ میلے میں اس سال 40 کروڑ افراد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن، مقصد اپنی دہشتگردانہ کارروائیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے، مشاہد حسین سید
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) ادارۂ نظریۂ پاکستان کے وائس چیئرمین مشاہد حسین سید نے مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں سیاحوں پر ہونیوالی فائرنگ کے واقعہ کو بھارت کی خود ساختہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر پرانی حرکت دہرائی اور پلوامہ حملہ کی طرح ایک فالس فلیگ آپریشن کیا ہے۔(جاری ہے)
ایوان قائداعظم سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس فالس فلیگ آپریشن کا مقصد اندرونی شورش سے توجہ ہٹانا ہے،عالمی سطح پر تحریک آزادی کشمیر کو نقصان پہنچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی دہشتگردانہ کارروائیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے ماضی میں بھی ایسی حرکات کرتا رہا ہے جو کئی بار بے نقاب ہو چکی ہیں۔