Juraat:
2025-09-18@21:29:27 GMT

ناظم آباد کا سسٹم ذوالفقار راہو کے سپرد،50لاکھ میں رام

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

ناظم آباد کا سسٹم ذوالفقار راہو کے سپرد،50لاکھ میں رام

 

ذوالفقار راہو نے ناظم آباد کے بلڈروں سے رابطے شروع کر دئیے ہیں جرأت میں خبروں کی اشاعت پر ڈی جی ایس بی سی اے کو بوکھلاہٹ کا شکار

ناظم آباد کا سسٹم ذوالفقار راہو کو دینے کے لئے مشتاق درانی نے ڈی جی ایس بی سی اے کو 50لاکھ روپے ہفتے پر رام کر لیا، ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈرز نے ذوالفقار راہو سے رابطے تیز کر دیے.

ذرائع کے مطابق جرأت میں خبروں کی اشاعت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے ، جس کے بعد ڈی جی ایس بی سے اے نے اپنے ہی محکمے میں مخبروں کی تلاش کی ذمہ داری ڈائریکٹر ڈیمولیشن سجاد خان کے سپرد کی ہے اور ناظم آباد سے رقم جمع کرنے کی ذمہ داری مشتاق درانی کے سپرد کی ہے جس نے سسٹم کے پرانے کھلاڑی ذوالفقار راہو سے ایک میٹنگ کرکے اسے ناظم آباد میں تعیناتی دینے کا وعدہ کیا ہے، جس کے بعد مشتاق درانی نے ڈی جی ایس بی سی اے کو ذوالفقار راہو کے حوالے سے رام کر لیا ہے اور 50لاکھ روپے ہفتہ رشوت کی مد میں دینے کا وعدہ کیا ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے بعد سے ذوالفقار راہو نے ناظم آباد کے بلڈروں سے رابطے شروع کر دئیے ہیں، اس وقت ناظم آباد میں جن پلاٹوں سے ذوالفقار راہو نے تعیناتی سے قبل ہی رقم ڈی جی ایس بی سی اے اور مشتاق درانی کے نام پر وصول کی ہے، ان میں پلاٹ نمبر4/11بلاک 3Bناظم آباد اور پلاٹ نمبر 6/14بلاک 3G ناظم آباد شامل ہیں۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے کر آئیں گے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین نوید قمر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں یہ بات بتائی۔

اجلاس میں ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم انفرااسٹرکچر زیرِ بحث آیا۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم سے ایک بہترین پیمنٹ انفرااسٹرکچر دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ دسمبر 2026ء تک ہر چیز میں کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھیں گے، لوگوں کی سیلریز، پینشنز، ریونیو کیش لیس سسٹم پر جائیں گی۔

وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم دوسرے ممالک میں 5 سال کا وقت لے گا۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے جواب دیا کہ ہم آہستہ آہستہ کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ملک میں اس وقت 19 ہزار بینک برانچز اور 20 ہزار اے ٹی ایم ہیں، مالی سال 2025ء میں ملک میں 88 فیصد ٹرانزیکشنز ڈیجیٹل ذرائع سے ہوئیں۔

وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ وزیرِ اعظم کیش لیس اکانومی پر اسٹیئرنگ کمیٹی کی ہر ہفتے میٹنگ کرتے ہیں، کیش لیس ٹرانزیکشنز پر کنزیومرز سے کوئی چارجز نہیں کاٹے جائیں گے۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے سوال اٹھایا کہ اگر کسی جگہ انٹرنیٹ بند ہو جائے تو پھر کیش لیس کا کیا بنے گا؟ ایسے میں تو پیسوں کے بغیر لوگ بھوکے مرنا شروع ہو جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت ملک میں 95 ملین بینک ایپس یوزر ہیں، پاکستان میں 226 ملین بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں سے 96 ملین یونیک ہیں، ملک میں 9500 مرچنٹس اور 8 لاکھ 50 ہزار کیو آر مرچنٹس ہیں

متعلقہ مضامین

  • جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
  • بارش اور کرپٹ سسٹم
  • آغا سراج درانی عارضۂ قلب کے باعث اسپتال میں داخل
  • ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ کا جامعہ پنجاب سے طلبہ کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا قصور میں فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ
  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • نٹالی بیکر کا دورہ قصور، سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ
  • دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی