اپوزیشن گرینڈ الائنس کی قیادت پر مقدمہ درج ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
اپوزیشن گرینڈ الائنس کی قیادت پر مقدمہ درج ہونے کا امکان ہے، اپوزیشن جماعتوں کو انتظامیہ کی جانب سے آج کانفرنس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
ذرئع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے رہنما نجی ہوٹل میں زبردستی کانفرنس کے لیے گھسے، تھانہ سیکرٹریٹ کی پولیس نے ہوٹل کے منیجر سے واقعے سے متعلق بیان ریکارڈ کر لیا۔
ہوٹل منیجر نے بتایا کہ یہ تمام افراد ہماری اجازت کے بغیر ہوٹل کی حدود میں داخل ہوئے ہیں، تمام سیاسی رہنما ہوٹل میں داخل ہو کر ہال پر قابض ہوگئے۔
مزید پڑھیں؛ اپوزیشن کی قومی کانفرنس: شاہد خاقان کو نجی ہوٹل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا
پولیس ہوٹل منیجر کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رپورٹ لے کر روانہ ہوگئی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس کو ابھی تک ہال میں کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے باعث ہوٹل کے ریسپشن پر کانفرنس جاری ہے۔
آئین کی بالادستی کے عنوان سے دو روزہ قومی کانفرنس میں رہنماؤں کی جانب سے وقفے وقفے سے خطاب جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔