مغربی ہواؤں کا سسٹم بلوچستان میں موجود
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بارشیں برسانے والا مغربی ہواؤں کا سسٹم بلوچستان میں موجود ہے، ضلع قلات میں سب سے زیادہ بارش ہوئی اور اولے بھی پڑے، کوئٹہ میں بھی بارش سے ندی نالے ایک ہوگئے، ٹریفک اور بجلی کا نظام درہم برہم رہا۔
کوئٹہ میں گزشتہ شب شروع ہونے والی بارش دن بھر وقفے وقفے سے جاری رہی، پانچ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، بارش سے کوئٹہ کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں، بارش کے دوران بجلی کا طویل بریک ڈاؤن اور ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔
قلات میں 56 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، بارکھان، موسی خیل، خضدار، چاغی، پشین اور دیگر علاقوں میں بھی بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کو صوبہ کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے، تاہم دن کے اوقات میں کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللّٰہ، قلعہ سیف اللّٰہ ، قلات ، ژوب ، موسیٰ خیل، لورالائی ، بارکھان، سبی، خضدار اور گردونواح میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی تو قع ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔