اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سےرمضان المبارک کےدوران ضابطہ اخلاق جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلامی نظریاتی کونسل نے رمضان المبارک کے دوران ضابطہ اخلاق جاری کردیا ، رمضان نشریات کیلئے ٹی وی چینلز کو ادارتی کمیٹیوں میں مذہبی شخصیات اور اسکالرز کو شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا ہے مساجد،مجالس اورامام بارگاہوں میں نفرت انگیزتقاریرنہ کی جائیں ، فرقہ وارانہ موضوعات پراخبارات، ٹی وی یاسوشل میڈیا پرمتنازعہ گفتگو نہ کی جائے ، ایسا کوئی پروگرام نہ چلایا جائے جو فرقہ وارانہ نفرت پھیلانےکا سبب بنے ، ایسا کوئی پروگرام نشر نہ کیا جائےجو مذہبی ہم آہنگی کیلئےنقصان دہ ہو ، متنازع فرقہ وارانہ امور کو کسی صورت زیر بحث نہ لایا جائے ۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق تعمیر شخصیت، اخلاقی اقدار،مذہبی ہم آہنگی اور بقائےباہمی کے پروگرام نشر کئے جائیں، رمضان نشریات کےٹی وی میزبانوں کو فرقہ وارانہ امور پر پروگراموں سے متعلق سخت ہدایات جاری کی جائیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل فرقہ وارانہ
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔