فوٹو سیشن کے دوران نانی نیتو کپور کو نواسی نے دھکا دیا؛ حقیقت سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی ہنگامہ خیز زندگی میں مداح اپنے پسندیدہ فنکاروں کے ایک ایک لمحے پر باریک نگاہیں جمائے رکھتے ہیں اور ایسا ہی کچھ کپور خاندان کی ایک تقریب میں ہوا۔
شادی کی اس تقریب میں ہلہ گلہ جاری تھا۔ رنبیر عالیہ، کرینہ سیف اور کپور خاندان کے دیگر افراد موج مستیوں میں مصروف تھے۔
اس دوران ایک فوٹو سیشن میں رشی کپور کی بیوہ نیتو کپور اپنی بیٹی اور نواسی کو دیکھ کر ساتھ تسویر بنوانے پہنچیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نواسی سمارا نے اپنی نانی کو اپنے قریب سے روک دیا۔
ان ویڈیوز اور تصاویر کا وائرل ہونا تھا کہ مداحوں نے سمارا کپور کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور اس حرکت پر اپنی نانی سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
تاہم ایک انٹرویو میں سمارا کی والدہ ردھیما نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ خود سمارا بھی حیران ہے کہ میں نے کب نانی کو دھکا دیا۔
ردھیما نے مزید بتایا کہ جب امی ( نیتو کپور) اسٹیج پر آئیں تو سمار کو فوٹو گرافرز نے سنگل پوز دینے کا کہا ہوا تھا۔
ردھیما نے مزید بتایا کہ اس لیے جب امی آئیں اور سمارا کو اپنے قریب رنا چاہا تو اس نے کچھ توقف کیا اور پھر ہم نے گروپ فوٹو بنوایا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں چل بسے۔ پوپ فرانسس کا اصل نام جارج ماریو برگوگلیو تھا اور انھیں 13 مارچ 2013 کو پوپ منتخب کیا گیا تھا۔ پوپ فرانسس بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا، وہ اپنی پوری زندگی مختلف مذاہب کے درمیان مکالمے، رواداری اور امن کے قیام پر زور دیتے رہے۔
پوپ فرانسس نے اپنے متعدد غیر ملکی دوروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا،کیونکہ انھوں نے تارکین وطن کا ساتھ دیتے ہوئے بین المذاہب مکالمے اور امن کو فروغ دیا تھا۔ موت سے قبل فرانسس غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم پر تنقید کرتے رہے، اور جنوری میں فلسطینی علاقے میں انسانی صورتحال کو ’’ انتہائی سنگین اور شرمناک‘‘ قرار دیا تھا۔2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ بنے والے پوپ فرانسس اس سے پہلے ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کے آرچ بشپ تھے اور اس دوران وہ اپنی سادگی، عوامی زندگی اور خدمت کے جذبے کے لیے پورے براعظم میں مشہور تھے۔
انھوں نے زیر زمین ریل اور بسوں میں سفرکیا تاکہ عام لوگوں کے قریب رہ سکیں اور ان کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔ وہ عالیشان رہائش گاہوں کے بجائے ایک عام اپارٹمنٹ میں رہتے تھے۔ 1992 میں پوپ جان پال دوم نے انھیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا۔
21 فروری 2001 کو پوپ جان پال دوم نے انھیں کارڈینل کے درجے پر فائزکیا۔ پوپ فرانسس نے اپنی سوانح عمری ’ہوپ‘ (امید) کے عنوان سے شائع کی جو کسی موجودہ پوپ کی پہلی خود نوشت ہے۔ اس کتاب میں انھوں نے اپنی زندگی، ارجنٹینا میں پرورش اور اپنے مذہبی سفر پر روشنی ڈالی۔ پاپائے اعظم فرانسس کی زندگی سادگی، خدمت اور سماجی انصاف کے گرد گھومتی تھی۔ وہ ایک عملی، ہمدرد اور غریب پرور رہنما تھے، وہ دنیا بھر میں رواداری، امن اور مساوات کے سفیر بنے۔