فوٹو سیشن کے دوران نانی نیتو کپور کو نواسی نے دھکا دیا؛ حقیقت سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی ہنگامہ خیز زندگی میں مداح اپنے پسندیدہ فنکاروں کے ایک ایک لمحے پر باریک نگاہیں جمائے رکھتے ہیں اور ایسا ہی کچھ کپور خاندان کی ایک تقریب میں ہوا۔
شادی کی اس تقریب میں ہلہ گلہ جاری تھا۔ رنبیر عالیہ، کرینہ سیف اور کپور خاندان کے دیگر افراد موج مستیوں میں مصروف تھے۔
اس دوران ایک فوٹو سیشن میں رشی کپور کی بیوہ نیتو کپور اپنی بیٹی اور نواسی کو دیکھ کر ساتھ تسویر بنوانے پہنچیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نواسی سمارا نے اپنی نانی کو اپنے قریب سے روک دیا۔
ان ویڈیوز اور تصاویر کا وائرل ہونا تھا کہ مداحوں نے سمارا کپور کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور اس حرکت پر اپنی نانی سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
تاہم ایک انٹرویو میں سمارا کی والدہ ردھیما نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ خود سمارا بھی حیران ہے کہ میں نے کب نانی کو دھکا دیا۔
ردھیما نے مزید بتایا کہ جب امی ( نیتو کپور) اسٹیج پر آئیں تو سمار کو فوٹو گرافرز نے سنگل پوز دینے کا کہا ہوا تھا۔
ردھیما نے مزید بتایا کہ اس لیے جب امی آئیں اور سمارا کو اپنے قریب رنا چاہا تو اس نے کچھ توقف کیا اور پھر ہم نے گروپ فوٹو بنوایا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدالتی اصلاحات پر انٹرایکٹو سیشن، مقدمات کی درجہ بندی، سکیننگ میں تاخیر پر اظہار تشویش
پانچویں انٹرایکٹو سیشن کے اعلامیہ کے مطابق 89 اصلاحاتی اقدامات میں سے 26 مکمل، 44 عملدرآمد میں، اور 14 جلد شروع کیے جائیں گے، مقدمات کی درجہ بندی اور سکیننگ میں تاخیر پر چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت عدالتی اصلاحات پر پانچویں انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ سیشن کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق سیشن میں سپریم کورٹ افسران، ماہرین اور جوڈیشل اکیڈمی و ایل جے سی پی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اعلامیہ کے مطابق 89 اصلاحاتی اقدامات میں سے 26 مکمل، 44 عملدرآمد میں، اور 14 جلد شروع کیے جائیں گے، مقدمات کی درجہ بندی اور سکیننگ میں تاخیر پر چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ہدایت کی کہ آئندہ جائزہ اجلاس سے قبل تمام التواء شدہ امور مکمل کیے جائیں، عدالتی اصلاحات سے زیر التوا مقدمات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سیشن میں شہری مرکزیت، شفافیت اور مؤثر انصاف کی فراہمی عدلیہ کا ترجیحی ہدف قرار دیا گیا، چیف جسٹس نے عدالتی و تکنیکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اصلاحات کے تسلسل پر زور دیا۔