ماہ رمضان دکھی انسانیت کا درد سکھاتی ہے‘ مفتی شاہ زیب
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی ( پ ر) معروف دینی اسکالر مفتی شاہ زیب گل واحد نے کہا ہے کہ رمضان المبارک دکھی انسانیت کے درد کا سبق سکھاتی ہے ، معاشرے میں توازن برقرار رکھنے کے لیے ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہوگا اور یہی روزے کا مقصد ہے ، نزول قرآن کی وجہ سے ماہ رمضان کی فضیلت دوسرے مہینوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے ، یہ ماہ تربیت ہے امت اس ماہ مبارک میں روز و شب اللہ کی بندگی میں گزارنے کی مشق کرتے ہیں تاکہ باقی سال اسی طرح گزارسکیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ سائٹ پٹھان کالونی کے تحت برمکان حاجی بشیر احمد حیدر چالی میں استقبال رمضان پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر ضلع سائٹ غربی ڈاکٹر نور الحق ،قیم ضلع سائٹ غربی راشد خان، نائب امیر ضلع سید سلطان روم ، ناظم علاقہ عثمان احمد ،معروف سماجی رہنما حاجی بشیر احمد سمیت جماعت اسلامی کے کارکنان اور اہل محلہ کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ امیر ضلع ڈاکٹر نورالحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی رمضان کے بعد ایک بڑی عوامی تحریک لے کر حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف میدان میں ہوگی ۔
، جب تک اشیا ضروریہ ، پیٹرول ، گیس، بجلی کی قیمتیں کم ، آئی پی پیز مافیا سے نجات نہیں ملتی ہماری مزاحمتی تحریک جاری رہے گی ، موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں بلکہ ان لوگوں کو فارم 47کے ذریعے عوام پر مسلط کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں، ہم نے ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے پریس کانفرنس کے دوران الجزیرہ قطر کے ذریعے اسرائیل کے خلاف عربی اور انگریزی میں زہر پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ قطر کے امیر کی والدہ شیخہ موزہ اس میڈیا مہم کی قیادت کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیتن یاہو نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں، ہم نے ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا، ہم نے ایسی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جو اسرائیل کے باقی رہنے کی ضمانت دیتی ہیں۔ انہوں نے اپنے ریمارکس کو یہ کہتے ہوئے جاری رکھا کہ ہمارے ہر آپریشن کی مخالفت کرنے والے تھے، اور یہ فطری ہے، لیکن آخر کار ہم نے کچھ کامیابیاں حاصل کیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے قطر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کئی بار قطر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جنگ کے دوران اس مسئلے کا اظہار بھی کیا اور قطر حماس پر مزید دباؤ ڈال سکتا تھا۔ صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہم پر حملہ کرنے والے عناصر پر حملہ کرنا ہمارا حق ہے، اور ہم نے یہی کیا۔ دوحہ پر حملے اور حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے میں ناکامی کے باوجود نتن یاہو نے کہا کہ ہم ان حملوں کے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔