وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ رمضان میں 2 کروڑوں پاکستانیوں کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے فی خاندان 5 ہزار روپے دیے جائیں گے۔

رمضان پیکج 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سال اس پیکج کے لیے تقریباً 20 ارب روپے کی خطیر رقم کے لیے مختص کی گئی ہے جبکہ پچھلے سال یہ رقم 7 ارب تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مدرسہ حقانیہ میں حملے کی مذمت کرتا ہوں، یہ بہت دلخراش واقعہ ہے، پاکستان میں کروڑوں لوگ اس واقعے پر افسردہ ہیں، ملک میں قربانیوں کے دہشتگردی کا 2018 میں ختم ہوگئی تھی، انشااللہ اب دوبارہ اس کا قلع قمع کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم غریب عوام کو رمضان پیکج میں کیا کیا ریلیف دیں گے؟

انہوں نے کہا کہ جب 2022 میں روپیہ اور ڈالر میں فرق آیا تو بینکوں نے ونڈ فال پرافٹ کمائی تو ہم نے قانون بنایا اور ونڈ فال ٹیکس لگایا مگر بینک عدالتوں میں چلے گئے اور حکم امتناعی لے لیا، اب ہماری دوبارہ حکومت آئی تو ہم نے ہدف مقرر کیا کہ ان کیسز سے 500 ارب روپے لے کر آئیں گے۔

وزیراعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک کو سراہتے ہوئے کہا کہ چند دن پہلے سندھ ہائیکورٹ نے ایک حکم امتناعی خارج کردی اور گورنر اسٹیٹ بینک ایک ہی دن میں 23 ارب روپے لے کر آئے اور خزانے میں جمع کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز سے جان چھوٹی اور شفاف نظام سامنے آیا، یوٹیلٹی اسٹورز مین بدترین کرپشن تھی اور قوم کو لوٹا جارہا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

  اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف

  ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی ایک بڑی وجہ اس کا افغانستان اور ایران اسمگل ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے اسباب پر گفتگو کی گئی۔

ملک بوستان نے کہا کہ اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ قیمت پر ڈالر خریدنے کی پیشکش کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لیگل مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہو گئی ہے اور بلیک مارکیٹ میں اس کی طلب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے نئے قوانین بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نان فائلرز اپنی شناخت چھپانے کے لیے بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ 2 ہزار ڈالر تک کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عام صارفین بلیک مارکیٹ کے بجائے قانونی ذرائع کا استعمال کریں۔

ملک بوستان نے بتایا کہ اس ملاقات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسمگلنگ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے، جس پر ایف آئی اے نے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان چھاپوں کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 60 پیسے کمی ہوئی ہے اور ریٹ 288 روپے پر آ گیا ۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے ذخائر بڑھانے کے لیے 9 ارب ڈالر خرید کر ریزرو 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے اور اب انٹربینک سے ڈالر کی خریداری بند کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈالر کا ریٹ اب مزید نہیں بڑھے گا بلکہ نیچے آئے گا۔
ان کے مطابق، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 285 روپے سے کم ہو کر 284.76 روپے پر آ چکی ہے، اور اگر کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آنے کا امکان ہے۔ ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے کے قریب ہے، اور اس وقت پاکستانی روپیہ انڈر ویلیو ہے۔

یہ تمام اقدامات ملکی معیشت میں استحکام لانے اور غیر قانونی کرنسی لین دین کو روکنے کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے
  • ڈلیوری بوائے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار روپے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین
  • سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بڑی کمی
  • پاکستان میں سونے کی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی
  • وزیراعظم شہباز شریف کا14  اگست یوم آزادی پر ای بائیک سکیم کے باقاعدہ افتتاح کا اعلان
  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
  • نادرا کا اہم اعلان، سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر
  •   اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
  • کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی، ٹک ٹاک نے پاکستانیوں کی کروڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
  • پاکستانیوں کے لئے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت