صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی آئی ہے، سونے کی فی تولہ قیمت میں 500 روپے کی کمی ہوئی۔ سونا 3 لاکھ روپے فی تولہ ہوگیا، 10 گرام سونے کی قیمت میں 438 روپے کی کمی ہوئی، 10 گرام سونا 2 لاکھ 57 ہزار 201 روپے کا ہوگیا، عالمی مارکیٹ میں سونا 6 ڈالر کی کمی سے 2857 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔چاندی کی فی تولہ قیمت 10 روپے کی کمی سے 3 ہزار 240 روپے ہوگئی۔خیال رہے کہ حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کر دی ہے، حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 50 پیسے کمی کی ہے، پیٹرول کی نئی فی لیٹر قیمت 255 روپے 63 پیسے ہوگی ہے۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 31 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا ہے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قمیت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر ہوگی،مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 53 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا ہے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 168 روپے 12 پیسے فی لیٹر ہوگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر کی قیمت میں سونے کی کی کمی
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی ایک بڑی وجہ اس کا افغانستان اور ایران اسمگل ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے اسباب پر گفتگو کی گئی۔
ملک بوستان نے کہا کہ اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ قیمت پر ڈالر خریدنے کی پیشکش کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لیگل مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہو گئی ہے اور بلیک مارکیٹ میں اس کی طلب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے نئے قوانین بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نان فائلرز اپنی شناخت چھپانے کے لیے بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ 2 ہزار ڈالر تک کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عام صارفین بلیک مارکیٹ کے بجائے قانونی ذرائع کا استعمال کریں۔
ملک بوستان نے بتایا کہ اس ملاقات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسمگلنگ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے، جس پر ایف آئی اے نے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان چھاپوں کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 60 پیسے کمی ہوئی ہے اور ریٹ 288 روپے پر آ گیا ۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے ذخائر بڑھانے کے لیے 9 ارب ڈالر خرید کر ریزرو 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے اور اب انٹربینک سے ڈالر کی خریداری بند کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈالر کا ریٹ اب مزید نہیں بڑھے گا بلکہ نیچے آئے گا۔
ان کے مطابق، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 285 روپے سے کم ہو کر 284.76 روپے پر آ چکی ہے، اور اگر کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آنے کا امکان ہے۔ ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے کے قریب ہے، اور اس وقت پاکستانی روپیہ انڈر ویلیو ہے۔
یہ تمام اقدامات ملکی معیشت میں استحکام لانے اور غیر قانونی کرنسی لین دین کو روکنے کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔
Post Views: 4