عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کے خلاف دائر درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔
جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے رجسٹرار آفس کو اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کو ڈائری نمبر لگانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے گزشتہ روز دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے وکیل فیصل فیصل چوہدری عدالت پیش ہوئے تھے۔ انہوں نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو ختم کرنے کی استدعا کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے بجٹ 2025-26 میں سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ 50 ہزار روپے کرنے اور تنخواہوں میں 50 فیصد اور ای او بی آئی کی پنشن میں 100 فیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی لیبر ونگ کے انچارج چودھری منظور نےاسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 500 فیصد اضافہ نہیں مانگ رہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے اور کم ازکم تنخواہ 50 ہزار کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک سروے کے مطابق پاکستان کی 44 فیصد آبادی یعنی 10 کروڑ سے زاید پاکستانی غربت کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ مطالبات صدر پاکستان آصف علی زرداری سے شیئر کیے ہیں جنہوں نے ان مطالبات کو پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی سے شیئر کرنے کا کہا۔
چودھری منظور نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ صنعتی مزدوروں کو علاج کی سہولت دی جائے، ڈیتھ گرانٹ کو 8 سے بڑھا کر 10 لاکھ کیا جائیے اور میرج گرانٹ کو 4 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای او بی آئی کی پنشن اس وقت 10 ہزار روپے کے قریب ہے اس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔
چوہدری منظورنےکہا کہ پنجاب میں ورکرز ویلفیئر فنڈ کو دوسری جگہ استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ خلاف قانون ہے اسے دوسری جگہ استعمال نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھاکہ نجکاری کی پالیسی کو فوری بند کیا جائے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرکے 5 ہزار ملازمین کو نکالا جا رہا ہے، یہ حکومتی وعدے کے خلاف ہے۔
چودھری منطور نے کہا کہ اگر یہ مطالبات نہیں مانے جاتے تو ہم اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کل بجٹ کے موقع پر کچھ تنظیمیں مظاہرہ کریں گی ہم ان مظاہروں میں شریک ہوں گے۔