PANAMA:

ہانگ کانگ کی کمپنی سی کے ہچیسن ہولڈنگز نے پاناما کینال کے دو اہم بندرگاہوں میں اپنی اکثریتی حصص امریکی سرمایہ کاری فرم بلیک راک کے زیر قیادت ایک گروپ کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یہ معاہدہ 22.8 بلین ڈالر (17.8 بلین پاؤنڈ) مالیت کا ہے، اور اس میں دنیا بھر کے 23 ممالک میں 43 بندرگاہیں شامل ہیں، جن میں پاناما کینال کے دونوں ٹرمینلز بھی شامل ہیں۔

یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلسل شکایات کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے پاناما کینال پر چینی کنٹرول کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ کو اس اہم تجارتی راستے پر کنٹرول حاصل کرنا چاہیے۔

سی کے ہچیسن ہولڈنگز جو ہانگ کانگ کے ارب پتی کاروباری شخص لی کا سنگ کی کمپنی ہے، 1997 سے پاناما کینال کی ان بندرگاہوں کو آپریٹ کر رہی ہے۔

اگرچہ سی کے ہچیسن چینی حکومت کی ملکیت نہیں ہے، لیکن اس کا ہیڈکوارٹر ہانگ کانگ میں ہونے کی وجہ سے یہ چینی مالیاتی قوانین کے تحت کام کرتا ہے جبکہ امریکی کمپنی سے معاہدے کیلیے پاناما حکومت کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔

پاناما کینال 51 میل (82 کلومیٹر) طویل ہے اور یہ مرکزی امریکی ملک سے گزرتی ہے، جو اٹلانٹک اور پیسیفک سمندروں کے درمیان اہم تجارتی راستہ ہے۔

ہر سال 14,000 سے زائد جہاز اس راستے سے گزرتے ہیں، جن میں کنٹینر شپ، قدرتی گیس اور دیگر سامان لے جانے والے  جہاز، اور فوجی جہاز شامل ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فروری میں پاناما کا دورہ کیا اور کہا تھا کہ چین کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

تاہم پانامہ کی حکومت نے امریکی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینال پانامہ کے مکمل کنٹرول میں ہے اور رہے گا۔

سی کے ہچیسن کے کو-مینجنگ ڈائریکٹر فرانک سِکسٹ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ صرف تجارتی نوعیت کا ہے اور پاناما پورٹس سے متعلق حالیہ سیاسی خبروں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاناما کینال

پڑھیں:

کراچی میں 12 ارب روپے کی لاگت سے بننے والی نئی حب کینال میں ناقص میٹریل کے استعمال کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: کراچی کو پانی فراہم کرنے والی نئی حب کینال کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں اور سیلابی ریلے سے ایک ماہ قبل 12 ارب روپے کی لاگت سے بننے والی نئی حب کینال کو شدید نقصان پہنچا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے نے 20 کلو میٹر طویل حب کینال کو متاثر کیا اور کینال کی تعمیر میں مضبوط سریا استعمال کیا جاتا تو سیلابی ریلے میں نہ بہتی۔

یاد رہے کہ چند ماہ قبل پروجیکٹ ڈائریکٹر سکندر زرداری نے کہا تھا کہ کراچی کوپانی فراہم کرنے والی نیو حب کینال کا تعمیراتی کام مکمل کرلیا گیا ہے اور اس کا ٹیسٹ رن کامیابی سے مکمل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی کینال کے لیے پرانی لائن سے پانی چھوڑنا تکنیکی عمل تھا، حب کینال کا ٹیسٹ 25 دن قبل کیا گیا تھا، پرانی کینال سے پانی لینے کے لیے کٹ لگایا گیا تھا۔جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ سوشل میڈیا پر منصوبے کی ناکامی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل، ایتھوپیا اور سوئز کینال کا نیا کھیل
  • ایل ڈی اے کا غیرقانونی 11  ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف بڑا آپریشن
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • حب کینال کی تباہی کے بعد کراچی پانی کے شدید بحران کا شکار ہے، حلیم عادل شیخ
  • کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی  کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • ٹی 20ایشیاکپ: سری لنکا نے ہانگ کانگ کو 4وکٹوں سے ہرادیا
  • ایشیا کپ: سری لنکا نے ہانگ کانگ کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی
  • کراچی میں 12 ارب روپے کی لاگت سے بننے والی نئی حب کینال میں ناقص میٹریل کے استعمال کا انکشاف
  • ایشیا کپ: سری لنکا کا ہانگ کانگ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ