فتح جنگ، ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ مافیا کے گرد شکنجہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
فتح جنگ، ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ مافیا کے گرد شکنجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
فتح جنگ :وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن، ڈپٹی کمشنر اٹک عاطف رضا اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ حمیرہ شاہ کی ہدایات پر رمضان المبارک کے دوران عوام کو منافع خوروں اور ملاوٹ مافیا کے چنگل سے بچانے کے لیے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ و تحصیلدار چوہدری شفقت محمود کی قیادت میں تاریخ ساز کریک ڈاؤن، ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی چیخیں نکل گئیں۔
تین سال پرانی جعلی ریٹ لسٹ آویزاں کرنے پر بیکری سیل، مرغی فروش کو ہتھکڑیاں لگا کر حوالات میں ڈال دیا گیا، درجنوں دکانیں سیل، بھاری جرمانے، کئی تاجروں کے خلاف مقدمات درج۔فتح جنگ کے مین بازار، کوہاٹ روڈ، کھوڑ روڈ اور دیگر تجارتی مراکز میں اچانک چھاپے، منافع خوروں کی دوڑیں لگ گئیں، کئی دکاندار موقع سے فرار ہونے کی کوشش میں گرفتار۔ عوام کو لوٹنے والوں کے خلاف بے رحمانہ کارروائیاں، کسی کو معافی نہیں ملے گی۔ چوہدری شفقت محمود کا دوٹوک اعلان: “قانون شکن عناصر کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج کر دم لیں گے، عوام کے حق پر ڈاکا ڈالنے والوں کو زمین تنگ کر دی جائے گی، ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ مافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت کیا جا رہا ہے۔ کسی سفارشی یا بااثر شخص کو بھی رعایت نہیں دی جائے گی۔ جو عوام کا خون چوسے گا، وہ نشان عبرت بنے گا!”
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ناجائز منافع فتح جنگ
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔