Nawaiwaqt:
2025-11-03@17:59:27 GMT

وفاقی حکومت کا تھر کے عوام کیلیے بڑا تحفہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

وفاقی حکومت کا تھر کے عوام کیلیے بڑا تحفہ

وفاقی حکومت نے صحرائے تھر کے عوام کو بڑا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے تھر کے باسیوں کو صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لیے تھرپارکر میں اسپتال تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سندھ حکومت کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے تھرپارکر میں 200 بستروں پر مشتمل اسپتال تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت اسپتال کی تعمیر رواں سال 2025 میں ہی شروع کرنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے وزارت قومی صحت نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط بھی ارسال کیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے 2023 کے دورہ تھر میں وہاں اسپتال تعمیر کا اعلان کیا تھا اور اب حکومت اپنے اس اعلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے فوری طور پر اسپتال تعمیر کرنے کی خواہشند ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خط میں سندھ حکومت سے اسپتال کی تعمیر کے لیے موزوں مقام پر اراضی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت تھرپارکر اسپتال کی فزیبلٹی اسٹڈی اور پی سی ٹو تیار کرکے اسپتال کی تعمیر کا تخمینہ اور دورانیہ سے آگاہ کرے۔وفاق تھرپارکر اسپتال مکمل کر کے سندھ حکومت کے حوالے کرے گا اور اس کے بعد اسپتال کے لیے بھرتیاں سندھ حکومت کرے گی۔ذرائع نے بتایا کہ اسپتال کی تعمیر پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد لاگت آنے کا امکان ہے۔ اس اسپتال میں جدید ترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ سٹی اسکین اور ایم آر آئی کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسپتال کی تعمیر اسپتال تعمیر وفاقی حکومت سندھ حکومت کیا ہے اور اس

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • سندھ میں نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع
  • سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • پیپلزپارٹی نے کراچی کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘پی ٹی آئی
  • اسلام آباد ،جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پر اسپتال کی عدم تعمیر پر احتجاج
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری