راولپنڈی: بجلی کا پول لگانے پر جھگڑا، دو سگے بھائی فائرنگ سے قتل
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
ٹیکسلا کے علاقے خرم پراچہ میں بجلی کا پول لگانے کے تنازع پر دوہرے قتل کی واردات میں چچا زاد بھائی نے فائرنگ کرکے دو سگے بھائیوں کو قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق ٹیکسلا کے علاقے خرم پراچہ کے رہائشی توقیر اور توفیق دو بھائی بجلی کی سپلائی کے لیے علاقے میں پول لگوانا چاہتے تھے لیکن ان کے چچا زاد بھائی نصرت کو پول لگانے پر اعتراض تھا۔
دونوں فریقین میں جھگڑا ہوا اور جھگڑے کے دوران نصرت نے فائرنگ کرکے دونوں کزنز جو آپس میں سگے بھائی تھے کو زخمی کردیا جنہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دونوں دم توڑ گئے جبکہ ملزم فرار ہوجانے میں کامیاب رہا۔
ایس ایچ او ٹیکسلا محمد ذوالفقار کی سربراہی میں پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے گھر اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے لیکن ملزم ہاتھ نہ آیا ایس ایچ او ٹیکسلا کا کہناتھا کہ ملزم کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرتی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی۔
پچھلے چند دنوں سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت نے ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگوانے پر پابندی عائد کر دی ہے، ان خبروں کی وجہ سے لوگ پریشان نظر آئے۔
تاہم اب پاور ڈویژن کے ترجمان کا مؤقف سامنے آگیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹ، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی کوشش ہیں، ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے، نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کیلیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے، عوام سے گزارش ہے اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹر کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں۔