گمبہ سکردو، شیخ اختر علی کی رہائی کیلئے مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
عوام کے شدید احتجاج اور دھرنوں کے بعد تین میں سے دو علماء رہا ہو گئے جبکہ شیخ اختر علی کی رہائی کیلئے سکردو، کھرمنگ اور شگر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ جبری لاپتہ علماء کی بازیابی کیلئے گمبہ سکردو میں چوتھے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ گمبہ سکردو میں مالک اشتر چوک پر جبری لاپتہ عالم دین شیخ اختر علی شگری کی بازیابی کیلئے مظاہرہ ہوا جس میں عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ ایران سے پاکستان آتے ہوئے بلتستان سے تعلق رکھنے والے تین جید علماء کو رمدان بارڈر سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔ عوام کے شدید احتجاج اور دھرنوں کے بعد تین میں سے دو علماء رہا ہو گئے جبکہ شیخ اختر علی کی رہائی کیلئے سکردو، کھرمنگ اور شگر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شیخ اختر علی
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کی سابق فوجی استغاثہ (پراسیکیوٹر) یفات تومر یرو شالومی لاپتہ ہو گئی ہیں۔ یہ وہی افسر ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک فلسطینی اسیر پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یفات تومر یرو شالومی کے لاپتہ ہونے کے بعد اسرائیلی پولیس نے تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، وہ صبح کے وقت سے غائب ہیں اور ان کی گاڑی تل ابیب کے ساحل کے قریب سے ملی ہے۔
روزنامہ ہارٹز نے پولیس کے ایک ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ استغاثہ کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔ مزید یہ کہ ان کے گھر سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چیف آف اسٹاف نے حکم دیا ہے کہ لاپتہ استغاثہ کی تلاش کے لیے فوج کے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔ یفات تومر یرو شالومی اسرائیلی فوج کی فوجی استغاثہ کی سربراہ تھیں۔ ان کو حال ہی میں ایال زامیر (چیف آف اسٹاف) کے حکم پر برطرف کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ وزیرِ جنگ نے بھی چیف آف اسٹاف کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی استغاثہ جنرل اپنے عہدے پر واپس نہیں آئیں گی، کیونکہ وہ سدی تیمان کی ویڈیو کے انکشاف میں ملوث تھیں۔