WE News:
2025-04-25@10:26:45 GMT

’شالوم حماس‘، کیساتھ ٹرمپ کی حماس کو کھلی دھمکیاں

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

’شالوم حماس‘، کیساتھ ٹرمپ کی حماس کو کھلی دھمکیاں

حماس کے پاس موجود زندہ و مردہ اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے امریکی صدر کی حماس کو کھلی دھمکی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ پر اپنے ایک پیغام میں اسرائیلیوں یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے حماس کو کھلی دھمکی جاری کی ہے۔

’شالوم حماس‘ یعنی ہیلو حماس کے جملے سے شروع ہونے والے پیغام میں حماس کو واضح الفاظ میں دھمکی دیتے ہوئے امریکی صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ حماس  تمام یرغمالیوں کو کسی تاخیر کے بغیر فوری طور رہا کرے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یرغمالیوں کے علاوہ حماس ان اسرائیلیوں کی باقیات کی واپسی کا مطالبہ بھی کیا ہے جو حماس کی قید کے دوران اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو متنبہ کیا ہے کہ میں اسرائیل کو وہ سب کچھ بھیج رہا ہوں جس کی اسے کام ختم کرنے کی ضرورت ہے، اگر آپ (حماس) میرے کہنے کے مطابق عمل نہیں کریں گے تو حماس کا ایک بھی رکن محفوظ نہیں رہے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ میں ابھی آپ کے سابقہ ​​یرغمالیوں سے ملا ہوں جن کی زندگی آپ نے تباہ کر دی ہے۔ یہ آپ کو آخری وارننگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب حماس کی قیادت کے لیے غزہ سے نکلنے کا وقت ہے، ابھی ااپ کے پاس موقع ہے کہ آپ یہاں نکل جائیں۔

انہوں نے حماس کی قیادت کے علاوہ غزہ کے عام باشندوں کو بھی یہ کہہ کر غزہ سے انخلا کا مشورہ دیا ہے کہ ’ایک خوبصورت مستقبل آپ کا منتظر ہے، لیکن اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو آپ مر چکے ہیں۔ ایک سمارٹ فیصلہ کریں‘۔

انہوں نے اپنے پیغام آخر میں ایک بار پھر حماس کو مخاطب کیا ہے کہ اگر آپ یرغمالیوں کو فوری نہیں کرتے تو بعد میں جہنم ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ حماس کو کیا ہے

پڑھیں:

ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔

چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔

ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟