سی ٹی او لاہور کی ٹریفک وارڈنز کے ہمراہ افطاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
چیف ٹریفک آفیسز لاہور نے ٹریفک وارڈنز کے ہمراہ روزہ افطار کیا ہے۔
جمعرات کے روز چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاھور ڈاکٹر محمد اطہر وحید نے ٹریفک وارڈنز کے ہمراہ کینال مال چوک پر روزہ افطار کیا، ایس پی ہیڈ کوارٹرز، ڈویژںل ایس پی اور سرکل آفیسر بھی ہمراہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے شہریوں کی سہولت کے لیےڈرائیونگ اسکول کھول دیا
سی ٹی او لاہور کی ہدایت پر ڈویژنل اور سرکل افسران کی ٹریفک وارڈنز کے ہمراہ چوکوں میں افطاری کا اہتمام کیا گیا تھا، ہمارے جوان آپ کی خدمت کے لیے حاضر رہتے ہیں اور افطار سڑکوں پر کرتے ہیں۔
رمضان میں بھی لاہور پولیس مستعد! جوانوں کے ساتھ افطار، عوام کے تحفظ کا عزم۔
ایس پی سٹی قاضی علی رضا نے گول باغ، تھانہ شاد باغ میں جوانوں کے ساتھ افطاری کی۔
ایس پی بلال احمد نے جوانوں کے ہمراہ نیاز بیگ میں افطاری کی
جوان روزے کی حالت میں بھی اپنے فرائض منصبی انجام دے رہے ہیں۔ pic.
— Lahore Police Official (@Lahorepoliceops) March 6, 2025
ڈاکٹر اطہر وحید نے کہا کہ افطار اور تراویح کے اوقات میں اضافی نفری تعینات کی گئی ھے تاکہ شہریوں کو سہولت فراہم ہو، ہمارا مقصد شہریوں کےلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 8 سالوں سے غریبوں کو افطاری کرانے والے رمضان مہربان والے کون ہیں؟
انہوں نے کہا کہ تمام افسران کو خصوصی ہدایات ہیں کہ وہ فیلڈ ڈیوٹی کے ساتھ روزہ افطار کریں گے، رمضان المبارک کے دوران ٹریفک پولیس لاہور سڑکوں پر اپنی ڈیوٹی جانفشانی سے سر انجام دیتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف ایکشن جاری رہے گا اور ان کے سرغنہ کو گرفتار کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news افطاری ٹریفک ٹریفک وارڈنز چیف ٹریفک آفیسر رمضان المبارک لاہور مال روڈذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افطاری ٹریفک ٹریفک وارڈنز چیف ٹریفک ا فیسر رمضان المبارک لاہور مال روڈ ٹریفک وارڈنز کے ہمراہ ایس پی
پڑھیں:
لاہور، دریائے راوی میں ایک گھر کے تین بچے ڈوب کر جاں بحق
لاہور:ساندہ کے علاقے میں دریائے راوی کے قریب افسوسناک واقعے میں ایک ہی گھر کے تین بچے ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 6 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
ریسکیو 1122 حکام نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں اور ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔
کچھ دیر بعد تینوں بچوں کو دریا سے نکال لیا گیا، تاہم بدقسمتی سے وہ پہلے ہی جاں بحق ہو چکے تھے۔
مزید پڑھیں: لاہور کے علاقے ساندہ سے لاپتا بچے کی لاش دریائے روای سے مل گئی
جاں بحق بچوں کی شناخت 6 سالہ نصیب اللہ، 7 سالہ امیر حمزہ اور 9 سالہ قدرت اللہ کے طور پر ہوئی ہے۔ تینوں بچے ایک ہی گھر سے تعلق رکھتے تھے اور مبینہ طور پر کھیلتے ہوئے دریا کے قریب چلے گئے تھے۔
ریسکیو حکام کے مطابق، تینوں بچوں کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ان کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ افسوسناک واقعے نے علاقے میں کہرام برپا کر دیا، اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر جمع ہو گئی۔