گورنر خیبرپختونخوا کی بلاول بھٹو سے ملاقات، بنوں حملے کے حوالے سے بریفنگ دی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
گورنر خیبرپختونخو فیصل کریم کنڈی نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کی اور بنوں حملے کے حملے اور ضلع کرم میں کشیدگی پر بریفنگ دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں صوبے کی مجموعی سیاسی و امن و امان کی صورتحال، بنوں حملے، ضلع کرم میں حالیہ کشیدگی، زرعی و بلدیاتی ترقی، اور دیگر اہم امور پر گفتگو ہوئی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے بلاول بھٹو زرداری کو مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی، جن میں گورنر ہاؤس میں ہونے والے زرعی و بلدیاتی کنونشن اور ضلع کرم کے متاثرین کی بحالی کے اقدامات بھی شامل تھے۔
ملاقات کے دوران گورنر خیبرپختونخوا نے بلاول بھٹو زرداری کو بنوں حملے اور ضلع کرم میں ہونے والے حالیہ پرتشدد واقعات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی تشویشناک ہے اور اس کے خلاف مربوط اور مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے میں قیامِ امن کے لیے تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو کسی صورت عوام کے امن و سکون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی دہشت گردی کے خاتمے اور خیبرپختونخوا میں دیرپا امن کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
ملاقات میں ضلع کرم کے متاثرین کی بحالی اور امدادی سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے بلاول بھٹو زرداری کو بتایا کہ ہلالِ احمر خیبرپختونخوا متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ تنظیم کی جانب سے متاثرین کو بنیادی طبی سہولیات، خوراک، خیمے اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے ہلالِ احمر کی امدادی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں متاثرہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بلاول بھٹو زرداری کو گورنر ہاؤس میں منعقد ہونے والے زرعی اور بلدیاتی کنونشن پر بھی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اس کنونشن کا مقصد زرعی شعبے کی ترقی اور بلدیاتی نظام کو مزید مستحکم کرنا ہے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات بہتر انداز میں فراہم کی جا سکیں۔
اس حوالے سے صوبائی حکومت کی زیادتیوں کے خلاف پلیٹ فارم مہیا کرنے پر کسان اور بلدیاتی نمائندے پیپلز پارٹی کے شکر گزار ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی اور خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں دیرپا امن، ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بلاول بھٹو زرداری کو گورنر خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا میں فیصل کریم کنڈی نے پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی بریفنگ دی بنوں حملے فراہم کی کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔