سپریم کورٹ: 9مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کےلئے حکومتی اپیلیں سماعت کےلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
سپریم کورٹ: 9مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کےلئے حکومتی اپیلیں سماعت کےلئے مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
سپریم کورٹ: 9مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کےلئے حکومتی اپیلیں سماعت کےلئے مقرر
اسلام آباد(آئی پی ایس)سپریم کورٹ نے 9 مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر کی گئی حکومتی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 10 مارچ سے اپیلوں پر سماعت کرے گا ۔
9 مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر حکومتی درخواستوں پر سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے 9 مئی ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ جب کہ 9مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کی 16 اپیلوں پر سماعت 11 مارچ کو ہوگی ۔
سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 12 مارچ کو 9 مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کی 8 اپیلوں پر سماعت کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ملزمان کی ضمانت منسوخی سپریم کورٹ
پڑھیں:
زرتاج گل کی 9 مئی کیسز میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں11آگست کو سماعت کے لئے مقرر
ملک اشرف : سانحہ نو مئی میں سزا یافتہ تحریک انصاف کی رہنماء زرتاج گل کی 9 مئی کیسز میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں بطور اعتراض کیس 11آگست کو سماعت کے لئے مقرر کردی گئیں.
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر زرتاج گل نے 9 مئی کے واقعات میں سنائی گئی سزاؤں کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر دی ہیں، جو رجسٹرار آفس کے اعتراض کے باعث بطور "اعتراض کیس" مقرر کر دی گئی ہیں۔ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 11 اگست کو ان اپیلوں کی سماعت کرے گا۔ اپیلیں پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی وساطت سے دائر کی گئی ہیں۔فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں زرتاج گل کو تین الگ الگ مقدمات میں دس، دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تینوں فیصلوں کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں تین علیحدہ اپیلیں دائر کی گئی ہیں۔تاہم، ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے یہ اعتراض عائد کیا ہے کہ زرتاج گل نے اب تک خود کو عدالت یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے نہیں کیا، جسے قانونی اصطلاح میں "سرنڈر" کہا جاتا ہے۔ پاکستان کے فوجداری قوانین کے مطابق کسی بھی سزا یافتہ شخص کو اپیل دائر کرنے سے قبل عدالت کے سامنے پیش ہونا لازمی ہوتا ہے تاکہ وہ عدالتی دائرہ اختیار میں رہے۔قانونی ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص سرنڈر نہ کرے تو اس کی اپیل ابتدائی مرحلے پر ہی خارج ہونے کا خدشہ رہتا ہے، البتہ عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اعتراض ختم کر کے اپیل سماعت کے لیے منظور کر لے۔11 اگست کو ہونے والی سماعت میں سب سے پہلے یہ طے کیا جائے گا کہ آیا زرتاج گل کی اپیلیں قابلِ سماعت ہیں یا نہیں۔ اگر عدالت اعتراض ختم کر دے تو بعد ازاں سزاؤں کے خلاف تفصیلی سماعت شروع ہو گی، بصورت دیگر اپیلیں مسترد کی جا سکتی ہیں۔
10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی
Ansa Awais Content Writer