سول اسپتال،14سو طلبہ سے حاصل رقم میں جعلسازی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ہزاروں طلبہ سے لیے جانے والے پیسوں کا کوئی آڈٹ ہی نہیں کیا جاتا
(رپورٹ :ابراہیم انڑ)سول اسپتال حیدرآباد میں پیرامیڈکس ٹریننگ اسکول سے حاصل ہونے والے لاکھوں روپے کے فنڈز میں خردبرد کرنے سمیت ،سالانہ 14سو سے زائد طلبہ سے حاصل ہونے والے لاکھوں روپے کی رقم کو جعلسازی کے ذریعے ٹیکا لگانے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق ہر سال پیرامیڈکس ٹریننگ اسکول میں داخلے کیلئے ٹیسٹ دینے والے ہزاروں طلبہ سے لیے جانے والے پیسوں کا کوئی آڈٹ ہی نہیں کیا جاتا، ذرائع کے مطابق سالانہ 5ہزار سے زائد طلبہ سول اسپتال حیدرآباد میں واقع ٹریننگ اسکول میں داخلہ فارم جمع کرواتے ہیں، فارم کی مد میں ہر طلبہ سے 500 روپے فی فارم وصول کیا جاتا ہے جبکہ تحریری ٹیسٹ کے بعد ٹریننگ اسکول میں داخلے کیلئے ہر طلبہ کو 6500 روپے امتحان، کارڈ، نوٹس سمیت دیگر کی مد میں لیئے جاتے ہیں،ذرائع کی جانب سے ملنے والے عداد و شمار کے مطابق سالانہ ٹیسٹ فارم کی مد میں پیرامیڈکس ٹریننگ اسکول کو 25لاکھ سے زائد فنڈ حاصل ہوتا ہے جبکہ تحریری ٹیسٹ کے بعد سلیکٹ ہونے والے طلبہ سے تقریبہ 91 لاکھ روپے حاصل کیئے جاتے ہیں، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال 2024 میں طلبہ سے حاصل کیئے جانے والے ایک کروڑ سے زائد رقم کو اسپتال کے اے ڈی ایس ڈاکٹر آفتاب پلھ اور آر ایم او ڈاکٹر اشفاق شاہ کی مدد سے ٹیکا لگایا گیا،ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے مسیلینس اخراجات کی وجوہات بتا کر ہر سال کروڑوں کی رقم کو ٹیکا لگایا جاتا ہے ، جبکہ ایک شہری کی جانب سے بھی ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے حیدرآباد کو ایک درخواست جمع کروائی گئی ہے درخواست میں بتایا گیا ہے کہ سول اسپتال حیدرآباد کو حکومت کی جانب سے جاری فنڈز میں مبینہ طور پر ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کی جائے ،سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں واقع سول اسپتال حیدرآباد میں حیدرآباد سمیت اندرون سندھ سے ہزاروں مریض علاج معالجے کیلئے آتے ہیں لیکن مریضوں کو خوراک ادویات،لیب ٹیسٹ سمیت دیگر مشکلات کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان انجینئرنگ کونسل کا گریجویٹ انجینئرز کے لیے خصوصی ٹریننگ پروگرام کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان انجینئرنگ کونسل نے ملک بھر کے نئے گریجویٹ انجینئرز کے لیے ایک خصوصی ٹریننگ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد نوجوان انجینئرز کو عملی تربیت فراہم کرنا اور انہیں پیشہ ورانہ میدان میں آگے بڑھنے کے مواقع دینا ہے۔
لاہور میں منعقدہ تقریب میں چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل انجینئر وسیم نظیر نے شرکت کی، جبکہ واسا، یونیس پاک سمیت مختلف اداروں، مقامی حکومتوں کے نمائندوں اور صنعتکاروں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
انجینئر وسیم نظیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ تربیتی پروگرام گریجویٹ انجینئرز کے لیے صرف ایک انٹرن شپ نہیں بلکہ ان کی پہلی پیشہ ورانہ ملازمت ہے، جس کے دوران وہ چھ ماہ تک فیلڈ میں کام کر کے عملی تجربہ حاصل کریں گے،اس پروگرام کے ذریعے نوجوان انجینئرز کو عالمی معیار کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور صنعت میں مؤثر کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔
دیگر مقررین نے اس اقدام کو انجینئرنگ کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تربیتی پروگرام سے صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان موجود خلا کو پُر کرنے میں مدد ملے گی، جس سے نوجوان انجینئرز کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل کے مطابق یہ پروگرام ملک کے مختلف صنعتی شعبوں میں انجینئرز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔