وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں کاروباری شخصیات نے بجلی سستی اور شرح سود میں مزید کمی کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چوٹی کے کاروباری شخصیات کی ملاقات کی اندرونی تفصیلات سامنے آگئیں۔ملاقات میں کاروباری شخصیات کا حکومت سے بجلی سستی اور شرح سود میں مزید کمی کا مطالبہ کردیا، جس پر وزیر اعظم نےمارچ میں صنعتوں کے لیےبجلی کا معاملہ حل کرنے کی خوشخبری دے دی۔ سابق نگراں صوبائی وزیرصنعت ایس ایم تنویرنے کہا وزیراعظم نےمارچ کےآخر تک بجلی کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیر اعظم کو شرح سود 9 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ، جس دن بجلی9سینٹ اورشرح سود 9 فیصدہوگی معیشت چل پڑے گی۔معروف صنعت کارعارف حبیب نے کہا ریئل اسٹیٹ کےحوالے سے کافی اچھی پیش رفت ہوئی ہے، وزیر اعظم کنسٹرکشن پیکیج کیلئےعمل درآمدکی اسٹریٹجی پر کام ہو رہا ہے، کنسٹرکشن پیکیج پر حکومت کا اتفاق رائے نظر آرہا ہے۔گوہراعجاز نے وزیر اعظم سے ملاقات میں کاروباری وفد کی سربراہی کی ، سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے وزیر اعظم کو ملکی معیشت پر تجاویز دیں۔گوہر اعجاز نےکارپوریٹ فارمنگ کو فروغ دینےکی سفارشات پیش کیں اور ملکی برآمدات بڑھانےکیلئے ہر ممکن سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سوات واقعہ پر معروف عالم دین مولاناطارق جمیل کاردعمل سامنے آگیا

 

معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے سوات کے مدرسے میں استاد کے تشدد سے بچے کےجاں بحق ہونے کی شدید مذمت کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ قاری نے بچے پر اتنا تشدد کیا کہ اس کا انتقال ہوگیا، اس پر بہت دکھ ہوا۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ بچے کی کمر کی تصویر دیکھ کر بہت صدمہ ہوا، معصوم بچے کی میت کی تصویر بھی دیکھی اور نامراد قاری کی بھی میں نے تصویر دیکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ یہ دین کا طریقہ ہے اور نہ ہی ہمارے نبیؐ نے اس طرح کی تعلیم دی ہے، ایک دن بچے نے چھٹی کرلی اسے پیار سے بھی سمجھایا جاسکتا تھا لیکن اسے اتنا مارا پیٹا گیا کہ وہ مر ہی گیا اس کے والدین پر کیا گزری ہوگی۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ہمارا ستم یہ ہے کہ ایک بچہ حفظ کرکے فارغ ہوتا ہے اسے بغیر سمجھائے اور تربیت کے حفظ کی جماعت میں بٹھا دیتے ہیں سوٹی اس کے ہاتھ میں ہوتی ہے، وہ جدھر چاہتا ہے اسے سفاکانہ طریقے سے استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ والدین بھی اتنے نادان ہیں کہ وہ چاہتے ہیں ہمارا بچہ بس حافظ بن جائے، چاہے اس کی کھال اتار دی جائے، میں کہتا ہوں وہ حافظ تو بن جائے گا مگر صحیح مسلمان نہیں بن سکے گا، کیونکہ مار پیٹ سے کبھی کسی کو ہدایت نہیں ملتی کسی کو راستہ نہیں ملتا۔
واضح رہے کہ 21 جولائی کو سوات کے مدرسے میں استاد کے تشدد سے بچہ جاں بحق ہوگیا تھا، 14 سالہ مقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا بچے سے ناجائز مطالبات کرتا تھا۔
21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش منزل ہے، اسحاق ڈار
  • وزیراعظم سے سفیر یورپی یونین کی الوداعی ملاقات، ملکی سیاسی پیشرفت سمیت اہم امور پر گفتگو
  • ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی کی وزیراعظم سے ملاقات، قید پاکستانی سرجن کی سفارتی مدد کے لیے اہم کمیٹی کی تشکیل
  • یورپی یونین کی سفیر کی وزیراعظم سے الوداعی ملاقات
  • سوات واقعہ پر معروف عالم دین مولاناطارق جمیل کاردعمل سامنے آگیا
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات