جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اہم اقدام کرتے ہوئے  کوہ سلیمان رینج کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے  وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا نے وزارت انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن کو مراسلہ ارسال کردیا۔ 

مراسلے میں پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پھیلے کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے مذکورہ صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ 

اس میں کہا گیا کہ کوہ سلیمان بعض نایاب نباتات اور جنگلی حیات کے مسکن کے لحاظ سے ایک منفرد حیثیت اور اہمیت کا حامل پہاڑی سلسلہ ہے،کوہ سلیمان میں پائے جانے والی نایاب حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو یقینی بنا کر اس پہاڑی سلسلے کو عالمی پہچان دیا جاسکتا ہے،  اس پہاڑی سلسلے کے ایکو سسٹم کا تحفظ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے اور مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے۔

 مراسلے کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت اپنی حدود میں واقع کوہ سلیمان کے رقبے پر جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے پہلے ہی سے کئی اقدامات اٹھا رہی ہے، چونکہ کوہ سلیمان کا پہاڑی سلسلے خیبر پختونخوا کے علاوہ بلوچستان اور پنجاب کی حدود پر پھیلا ہوا ہے، اس لئے کوہ سلیمان میں نایاب جنگلی حیات اور بناتات کے تحفظ کے لئے تینوں صوبائی حکومتوں کی طرف سے یکساں اقدامات کی ضرورت ہے۔

مراسلہ کے متن کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کے یہ اقدامات تب موثر ثابت ہونگے جب باقی دو صوبے بھی اس ضمن میں اقدامات یقینی بنائیں،  لہذا وفاقی حکومت پورے کوہ سلیمان رینج کو تینوں صوبوں کی ٹرانز باؤنڈری وائلڈ لائف کنزرنسی قرار دینے کے لئے کردار ادا کرے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قرار دینے کے لئے خیبر پختونخوا پہاڑی سلسلے وائلڈ لائف کوہ سلیمان جنگلی حیات کے تحفظ

پڑھیں:

پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟

لاہور:

پنجاب وائلڈ لائف نے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یوسی این) کے اشتراک سے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ’’وائلڈ لائف سروے‘‘ کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد صوبے میں پائی جانے والی جنگلی حیات کی مختلف انواع کی تعداد کا تخمینہ اور حیاتیاتی تنوع کا جائزہ لینا ہے۔

سروے ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا اور یہ ڈیٹا جنگلی حیات کی ریڈبک میں شامل کیا جائے گا۔ پنجاب وائلڈ لائف نے آئی یو سی این کے ساتھ حال ہی میں وائلڈ لائف سروے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

چیف وائلڈ لائف رینجرز مدثر ریاض ملک کہتے ہیں کہ جنگلی حیات صرف قدرتی خوبصورتی کا حصہ نہیں بلکہ ماحولیاتی توازن اور پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ چکا ہے کہ ہم بطور معاشرہ متحد ہو کر اپنی جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں کیونکہ جنگلی جانوروں کا وجود ہماری بقاء سے جُڑا ہوا ہے۔

وائلڈ لائف سروے پنجاب کے ماحولیاتی نقشے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گا۔ اس عمل سے ان نایاب یا خطرے سے دوچار انواع کی شناخت ممکن ہوگی جن کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

آئی یوسی این کے نیشنل پروجیکٹ منیجر عاصم جمال نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ’’پنجاب اس خطے کا شاید واحد صوبہ ہے جہاں منظم طریقے سے وائلڈلائف سروے ہونے جا رہا ہے۔ اس سروے کے نتیجے میں وائلڈ لائف ریڈ ڈیٹا بک تشکیل دی جائے گی جسے پھر آئی یوسی این کی گلوبل ڈیٹا بک کا حصہ بنایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پروجیکٹ کے تحت پورے صوبے میں مختلف اقسام کے جانوروں اور پرندوں کی تعداد، اقسام، رہائش گاہوں اور ان کے خطرات سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار اکٹھے کیے جائیں گے۔ اس طرح ہمیں ان انواع کی کنزرویشن اور پروٹیکشن کے لیے اقدامات اٹھانے اور پالیسی سازی میں مدد مل سکے گی۔

عاصم جمال نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ماہرین حیاتیات، رضاکار، مقامی کمیونٹیز اور جدید ٹیکنالوجی جیسے کیمرہ ٹریپس، جی پی ایس اور ڈرونز کی مدد لی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سروے ٹیم میں مختلف یونیورسٹیز کے پروفیسر، طلبا اور این جی اوز کے نمائندے شامل ہوں گے۔

پنجاب وائلڈ لائف سروے پروجیکٹ کے انچارج مدثر حسن کہتے ہیں کہ سروے کے دوران ہمارا زیادہ فوکس مقامی جانوروں اور پرندوں پر ہوگا جن میں اڑیال، چنکارہ، نیل گائے، پاڑہ ہرن، انڈس ڈولفن، پینگولین اور تلور شامل ہیں تاہم دیگر جنگلی حیات کا بھی سروے کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سروے کی مانیٹرنگ کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں جنگلی حیات کے ماہرین اور یونیورسٹیز کے اساتذہ شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وائلڈ لائف سروے نا صرف پالیسی سازی کے لیے بنیادی ڈیٹا فراہم کرے گا بلکہ اس سے انسانی اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم کو کم کرنے، غیر قانونی شکار کی روک تھام اور محفوظ علاقوں کے قیام کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  • بھارتی جارحیت پر خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی بھارتی حکومت کے جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت
  • خیبر پختونخوا کی کابینہ کا اجلاس، بھارتی رویے کی مذمت، منہ توڑ جواب دینے کا عزم
  • بھارتی جارحیت پر خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • کینالز تنازع ،وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ کی ملاقات طے
  • کینالز کے معاملے پر وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم اور وزیراعلی کی ملاقات طے پاگئی
  • چکوال میں مدت سے غائب جنگلی بھیڑیے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
  • کینالز کے معاملے پر وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی ملاقات طے پاگئی
  • پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
  • شکر گڑھ میں بھارتی نایاب نسل کا ہرن گھس آیا