کے پی حکومت کا کوہ سلیمان رینج کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے وفاق سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اہم اقدام کرتے ہوئے کوہ سلیمان رینج کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا نے وزارت انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن کو مراسلہ ارسال کردیا۔
مراسلے میں پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پھیلے کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے مذکورہ صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا کہ کوہ سلیمان بعض نایاب نباتات اور جنگلی حیات کے مسکن کے لحاظ سے ایک منفرد حیثیت اور اہمیت کا حامل پہاڑی سلسلہ ہے،کوہ سلیمان میں پائے جانے والی نایاب حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو یقینی بنا کر اس پہاڑی سلسلے کو عالمی پہچان دیا جاسکتا ہے، اس پہاڑی سلسلے کے ایکو سسٹم کا تحفظ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے اور مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے۔
مراسلے کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت اپنی حدود میں واقع کوہ سلیمان کے رقبے پر جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے پہلے ہی سے کئی اقدامات اٹھا رہی ہے، چونکہ کوہ سلیمان کا پہاڑی سلسلے خیبر پختونخوا کے علاوہ بلوچستان اور پنجاب کی حدود پر پھیلا ہوا ہے، اس لئے کوہ سلیمان میں نایاب جنگلی حیات اور بناتات کے تحفظ کے لئے تینوں صوبائی حکومتوں کی طرف سے یکساں اقدامات کی ضرورت ہے۔
مراسلہ کے متن کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کے یہ اقدامات تب موثر ثابت ہونگے جب باقی دو صوبے بھی اس ضمن میں اقدامات یقینی بنائیں، لہذا وفاقی حکومت پورے کوہ سلیمان رینج کو تینوں صوبوں کی ٹرانز باؤنڈری وائلڈ لائف کنزرنسی قرار دینے کے لئے کردار ادا کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قرار دینے کے لئے خیبر پختونخوا پہاڑی سلسلے وائلڈ لائف کوہ سلیمان جنگلی حیات کے تحفظ
پڑھیں:
وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا۔ اسلام ٹائمز۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے۔ مردان میں پولیس کی فائرنگ سے زخمی پی پی راہنما اسد کشمیری کے بھتیجے موسیٰ کی عیادت کے موقع پر ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا گورنر سے اختیارات لینا میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا، اختیارات ہو نہ ہو، صوبائی حکومت کیلئے میرا نام ہی کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا، پی ٹی آئی راہنما خود احتجاج کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں جبکہ دوسرے جماعتوں کے اہلکاروں پر لاٹھیاں برساتے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن پُر امن لوگ ہیں ، پی ٹی آئی کی طرح 9 مئی کے واقعات والے نہیں، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق سے 700 ارب روپے ملے لیکن امن و امان قائم رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے بے گناہ بچے پر فائرنگ کی گئی، رپورٹ آئی جی کے پی سے طلب کرلی ہے، عید کے بعد آئی جی رپورٹ پیش کریں گے۔